1991 میں جب خواجہ آصف پبلک آفس ہولڈر بنے تو ان کے اپنے ڈیکلئیر کردہ اثاثوں کی مالیت 51 لاکھ روپے تھی جو وراثت میں ملنے والے ایک مکان کی صورت میں تھی۔
2013 میں جب مسلم لیگ ن کی دوبارہ حکومت آئی تو ایف بی آر کے مطابق ان کے ڈیکلئر اثاثے 12، 13 ملین کے لگ بھگ تھے۔
2018 تک اچانک ان کے اثاثہ جات 22...