الیکشن کمیشن میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی

ik11hh111.jpg

چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں5رکنی کمیشن نے عمران خان نااہلی ریفرنس پرسماعت کی، درخواست گزارمحسن شاہنواز رانجھا پیش ہوئے

پی ٹی آئی کی جانب سے علی ظفر کے معاون وکیل پیش ہوئے،درخواست گزارمحسن نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ مرضی کی تشریح نہ کریں۔
https://twitter.com/x/status/1560136320772722688
چیف الیکشن کمشنر نے باور کیا کہ الیکشن کمیشن کی نظرمیں عمران خان تاحال ایم این اے ہیں، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا، جب تک اسپیکراستعفے منظورکر کے نہیں بھیجتے، رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہوسکتا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو 3 ستمبر تک عمران خان نا اہلی ریفرنس کا فیصلہ کرنا ہے،معاون وکیل عمران خان بیرسٹر گوہر کے نا اہلی ریفرنس میں دلائل دیے کہ اس کیس میں عمران خان کا بھرپور موقف پیش کریں گے،عمران خان قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہوچکے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1560137290835525637
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے وکیل کودستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی،صحافی عقیل احمد نے ٹویٹ پر کہا کہ عمران خان ان اہلی ریفرنس سماعت سے قبل الیکشن کمیشن کے کمرہ عدالت دلچسپ صورتحال پیش آئی۔

صحافی نے لکھا کہ الیکشن کمیشن حکام کو خود معلوم نہیں تھا کہ اج اسپیکر کے ریفرنس پر سماعت ہے یا پی ڈی ایم کے ریفرنس پر، چیف الیکشن کمشنر کا آئیں بائیں شائیں کرنے پر الیکشن کمیشن عملے پر اظہار برہمی بھی کیا۔
https://twitter.com/x/status/1560144106466283524
عمران خان کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس 4 اگست کو آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ریفرنس دائر کیا گیا تھا،ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے اس پر ان کو آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت نااہل کیا جائے،ریفرنس محسن شاہنواز رانجھا کی جانب سے الیکشن کمیشن ریفرنس دائر کیا گیاتھا
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
ایک اور تلوار اور کچھ نہیں ۔۔۔ ۔معلوم نہیں ہی ٹی آئی کیوں اس حرامخور کے خلاف ریفرنس نہیں بھیجتی؟