بلڈرز کاپرانے ریٹ پرگھروں کی تعمیر سے انکار،حکومت کامزید سبسڈی دینے کافیصلہ

8nayahosingsubsidy.jpg

وفاقی حکومت نے تعمیراتی شعبے کو مزید سبسڈی دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ اور ڈالر کے مہنگا ہونے پر نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت بلڈرز نے پرانی قیمتوں پر مکانات کی تعمیر سے انکار کردیا ہے جس کے باعث منصوبے کا تعطل کا شکار ہونے کا خدشہ پید اہوگیا ہے۔

تاہم حکومت نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے تعمیراتی شعبے کو مزید سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ منصوبے میں کسی بھی قسم کا تعطل پیدا نہ ہو۔


نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے ترجمان عاصم شوکت علی نے بھی اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 27 لاکھ روپے میں ایک مکان تعمیر کرنا حکومت اور بلڈرز کیلئے مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے حکومت نے بلڈنگ مٹیریل کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا جس کے بعد اسٹیل کی صنعت کو مزید سبسڈی دی جائے گی۔

ترجمان نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ گھر کی تعمیر کیلئے قرضے کی درخواست ایک ماہ میں منظور یا مسترد کرنے کیلئے بینکوں کو پابند کردیا ہے، اب تک قرض کیلئے 54 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے22 ہزار منظور ہوئی اور اب تک 75ارب روپے کا قرض دینے کی منظوری بھی دی جاچکی ہے۔