بھارت میں کرونا کی خطرناک قسم اومیکرون کے کیسز کی تصدیق

corona-india.jpg


سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور امریکا کے بعد بھارت میں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے دو کیس سامنے آگئے ہیں۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دونوں کیسز بھارت کی ریاست کرناٹیکا میں سامنے آئے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ان میں اومیکرون کی کم درجے کی علامات موجود ہیں۔

وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدا لَو اگروال نے کہا کہ جنوبی ریاست کرناٹک میں دو مردوں میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کی تصدیق ہوئی ہے جن کی عمریں بالترتیب 66 اور 46 سال ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارت میں اب تک کورونا وائرس سے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بے انتہا منتقلی کی شرح کی حامل نئی لہر ملک میں وائرس کی ایک نئی لہر اور اموات کا سبب بن سکتی ہے۔


ہندوستان نے ابھی تک بین الاقوامی سطح پر نئی سفری پابندیاں عائد نہیں کی ہیں لیکن پیر کو وزارت صحت نے وائرس کے حوالے سے ’رسک‘ کے حامل قرار دیے گئے ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کی جانچ کے ساتھ ساتھ ان کا لازمی کووڈ ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے سامنے آنے والی کورونا وائرس کی بالکل نئی شکل ہے۔ کورونا وائرس کی نئی اقسام میں ڈیلٹا ویریئنٹ بھی شامل ہے، جس کا پہلا کیس انڈیا میں اکتوبر 2020 میں سامنے آیا تھا۔

کورونا وائرس کی تباہ کن لہر کی وجہ سے اپریل اور جون کے درمیان دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور ہسپتال اور قبرستان بھر گئے، یہ تباہی دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک کمبھ میلے کے بعد ہوئی جس میں تقریباً ڈھائی کروڑ ہندو یاتریوں نے شرکت کی تھی۔

انڈیا امریکہ کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس وقت تک تصدیق شدہ کیسز کی تعداد تین کروڑ 40 لاکھ سے زائد ہے۔