کراچی میں پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کے فارم ہاؤس قتل ہونےوالے نوجوان ناظم جوکھیو کے اہلخانہ نے ملزمان کو معاف کرتے ہوئے صلح نامہ پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
سینئر صحافی مبشر زیدی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ انصاف ہوگیا، ناظم جوکھیو کے بھائی نے قاتلوں کو معاف کر دیا۔
مبشری زیدی نے بتایا کہ ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ جام عبدلکریم ہمارے گھر آئے اور ہمارے ساتھ تعزیت کی اور ہم سے معافی مانگی اس کے بعد ہم صلح نامے کے لئے رضامند ہوئے۔
واضح رہے کہ 27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے علاقے ملیر کے ایک فارم ہاؤس میں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا تھا، اس وقت افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے بھائی کو پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس، ایم این اے جام عبدالکریم کے غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے سندھ میں تلور کے شکار سے روکنے پر تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا۔
ایک صارف نے مبشر زیدی سے سوال کیا کہ کتنے روپوں میں سودا ہوا؟ تو مبشر زیدی نے جواب دیا تین کروڑ۔
فواد چودھری نے بھی اس صلح پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور نظام انصاف پر سوالات اٹھا دیے۔
ناظم جوکھیو کے قتل کے کیس میں جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں جن پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی، تاہم میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جام عبدالکریم کی جانب سے ناظم جوکھیو کے ورثاء کو 4 سے 5 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، اور ساتھ ہی ناظم جوکھیو کے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری بھی اٹھائی گئی ہے۔
ناظم جوکھیو کےورثاء نے صلح کے بعد عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کروادیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان سے صلح ہوچکی ہے لہذا کیس ختم کرنے پر مدعی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، عدالت نے قانونی ورثاء سے متعلق اخبار میں اشتہار دیتے ہوئے کیس کی سماعت 15اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔