حکومت اپنے فیصلوں میں آزاد نہیں،وزیراعظم کے خطاب پر اسد عمر کی تنقید

11asadumarreactionpmaddress.jpg

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے وزیراعظم شہباز شریف کے قوم سے خطاب پر کڑی تنقید کردی،اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں مدت سے متعلق کوئی بات نہیں کی، مریم اورنگزیب تو مدت پوری کرنے کی قوم کو دھمکی دے رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو پتہ ہے پہلے دن ہی اس کو عوام نے مسترد کر دیا تھا،قوم کو پتہ ہے بیرونی طاقت اور لوگوں کے ضمیروں کو خرید کر یہ حکومت آئی، یہ لوگ حکومت کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ یہ حکومت اپنے فیصلوں میں آزاد نہیں، جو حکومت بیرونی مداخلت سے آئی ہو عوام کے لیے فیصلے نہیں کر سکتی،یہ حکومت ملک کو دلدل میں پھنساتی چلی جا رہی ہے۔


رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ امریکی سازش کے مراسلے کی تصدیق کرنے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شہباز شریف بھی تھے، قومی سلامتی کمیٹی کے دونوں اجلاسوں میں مداخلت کی تصدیق کی گئی تھی۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے تھے تیل کی قیمت 137 روپے سے ایک روپے نہیں بڑھائیں گے،مشکل فیصلے عمران خان نے کیے تھے کہ آئی ایم ایف کے سامنے نہیں لیٹیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا عوام پر بوجھ نہیں ڈالوں گا ہم روس سے تیل لیں گے، انہوں نے تو شاہی فرمان جاری کر دیا کہ پیٹرول کی قیمت 30 روپے بڑھا دو۔

اسدعمر نے کہا کہ حکومت ان سے سنبھالی نہیں جا رہی، روپے کی قدر گرتی جا رہی ہے، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ کے ذریعے جو پیسے آئے وہ ہی خزانے میں جمع کرادیں،عمران خان جس قیمت پر آٹا چھوڑ کر گئے تھے اسی قیمت پر ہی لے آئیں۔

اسد عمرنے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹور میں قیمتیں کم کرنے کے اعلان سے بے وقوف بنایا جارہاہے، کرپشن پر لیکچر شہباز شریف کے منہ سے اچھا نہیں لگتا،عمران خان پر انہوں نے ہر قسم کا الزام لگا کر دیکھ لیا، عمران خان ملک کی خدمت کیلئے آئے، ایک روپے کی کرپشن نہیں کی، عمران خان نے اپنے کسی رشتے دار کو عہدہ نہیں دلوایا، عوام امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر چکے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ن لیگ کے سیاستدان بھی کہتے ہیں کہ ہماری سیاست غرق ہو رہی ہے، لولی لنگڑی، امپورٹڈ، بھکاری حکومت سے ن لیگی سیاستدان بھی تنگ ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ عمران خان پر الزامات ن لیگ نے لگائے تھے اور سپریم کورٹ لے گئے تھے، عمران خان نے سپریم کورٹ میں 40 سال پرانی دستاویزات تک دکھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ نہیں کہا کہ میرے والد یا بچوں سے پوچھیں، عمران خان کوئی قطری خط بھی نہیں لایا، عمران خان پر کیس چلا اور آخر میں سپریم کورٹ نہیں صادق اور امین قراردیا۔

دوسری جانب آج ایف آئی اے سینٹرل کورٹ میں پیشی کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پس گئے ہیں، لوگوں کے پاس علاج کیلیے پیسے نہیں،کاروبار اور ملازمت نہیں ہے، دل پر پتھر رکھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا
 

I_KON

Politcal Worker (100+ posts)
میری رائے اسد عمر کی رائے کے بر عکس ہے

حکومت کو اپنے 'مکروہ' فیصلے کرنے کی مکمل آزادی دے دی گئی ہے