پاکستان سے شکست خوردہ بھارتی انتہا پسند سازشوں پر اتر آئے،پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت کیخلاف مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو نشانے پر رکھ لیا، بھارتی ٹیم کے مسلمان کھلاڑی کے خلاف سوشل میڈیا پر سازشی مہم چلائی جارہی ہے، جس میں انہیں غدار کہا جارہاہے، لیکن ساتھی کرکٹرز، سیاستدان اور دیگر اہم شخصیات شامی کی حمایت میں بول اٹھیں۔
بھارتی کی اپوزیشن جماعت کانگرس کے رہنما راہول گاندھی نے شامی کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں،یہ نفرت سے بھرے لوگ ہیں ان کو معاف کر دیں۔
سابق بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر ، ورندر سہواگ ،ہربھجن سنگھ اور اظہر الدین بھی شامی کے حق میں سامنے آئے۔ کہا ہم شامی کے ساتھ ، ان کے خلاف سوشل میڈیا مہم شرمناک ہے.
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر عرفان پٹھان نے سوشل میڈیا مہم کیخلاف آواز بلند کرتے ہوئے محمد شامی سے اظہار یکجہتی کیا،عرفان پٹھان نے ٹویٹ کیا کہ میں بھی پاکستان کے خلاف بھارت کی طرف سے بہت میچز کھیل چکا ہوں اور کئی میچز ہارے بھی ہیں، مگر کبھی کسی نے مجھے پاکستان جانے کا نہیں کہا۔
بھارتی صحافی برکھا دت بھی چپ نہ رہیں، انہوں نے کہا کہ کیا واقعی محمد شامی کے خلاف متعصبانہ آن لائن حملوں پر خاموش رہنے والی بھارتی ٹیم ’بلیک لائیو میٹرز‘ پر گھٹنے ٹیک کے ٹریبیوٹ پیش کر رہی ہے؟ یہ سب حقیقت کے برعکس ہے۔
بھارتی صحافی رعناایوب نے بھی محمد شامی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم بلیک لائف میٹرز کمپین کے حق ہر میچ سے پہلے تو گھٹںوں پر بیٹھتی ہے لیکن اپنے ملک میں ہونے والی عدم برداشت اور تعصب پر چپ ہے ، کشمیری طلبا پر حملے اور شامی کے خلاف کمپین پر خاموشی نے ان کی منافقت ظاہر کر دی ۔
بھارتی اسپورٹس تجزیہ کار راہول راوت نے کہا کہ محمد شامی کو بھارت کی پاکستان سے ہار کا ذمہ دار قرار دینا غلط ہے، مذہبی بنیاد پر محمد شامی کو ملک سے باہر نکالنا، نفرت کرنا اور نفرت کرنے والوں کا ساتھ دینا غلط ہے۔
اتوار کو ہونے والے میچ میں بھارت کی پاکستان کے ہاتھوں بدترین ناکامی کا ذمہ دار بھارت میں مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو ٹھرایا جارہاہے،سوشل میڈیا پر جاری مہم میں کہیں انہیں جاسوس کہا جارہا ہے تو کہیں انہیں پاکستان جانے کے طعنے دیئے جارہے ہیں۔
اتنا ہی نہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منانے پر بھارت میں مسلمان اسکول ٹیچر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا،ریاست راجھستان میں مسلمان خاتون نے ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کی پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر واٹس ایپ پر اسٹیٹس اپ لوڈ کیا،جس میں انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کرتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں کی تصاویر شیئر کیں، جس پر اسکول انتظامیہ نے انہیں نوکری سے نکال دیا۔
ادھر بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد ہندوتوا کے انتہا پسندوں نے کشمیری طلبا پر تشدد کیا، ہوسٹل میں کمرے میں توڑ پھوڑ کی،کشمیری طلبہ نے کہا کہ حملہ آور نے پاکستانی قرار دیتے ہوئے تشدد کیا، ویڈیو وائرل ہوگئی،دوسری جانب سری نگر میں پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر دو مقدمات بھی درج کرلئے گئے ہیں۔