رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 36.5 فیصد زائد ٹیکس وصول،تفصیلات جاری

11fbrtax.jpg

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 36.5 فیصد زیادہ محصولات اکھٹا کیں۔

ترجمان ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں محصولات کے اعدادوشمار جاری کردیئے۔ ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ جولائی تا نومبر2021 تک کی مدت میں ایف بی آرنے مجموعی طورپر2314 ارب روپے کی محصولات اکھٹی کیں جومقررکردہ ہدف 2016 ارب روپے سے 298 ارب روپے زائد ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایف بی آرکے محاصل کا حجم 1695 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1465700154812424206
ترجمان نے بتایا کہ ماہ نومبرکیلئے محصولات کاہدف 408 ارب روپے مقررکیا گیاتھا تاہم نومبرمیں محصولات کاحجم 470 ارب روپے رہا، ایف بی آر نے ہدف سے 35.2 فیصد (62 ارب روپے) اضافی محصولات اکھٹا کیں۔

ترجمان نے بتایا کہ گراس ریونیومیں جاری مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 36.7 فیصد کی نموریکارڈکی گئی ہے، گزشتہ سال کی اسی مدت میں گراس ریونیو کاحجم 1783 ارب روپے تھا جو جاری مالی سال میں بڑھ کر2437 ارب ہوگیا۔

نومبر 2021 میں 123 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو کہ پچھلے سال کے اس عرصہ میں 88 ارب روپے تھے۔ ریفنڈز کے اجراء میں 40.5فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا ہے۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق ٹیکس سال 2020-21 میں 4.7 کھرب روپے کا ہدف سے زائد ریونیو حاصل کرنے کے بعد ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی ہدف سے زائد محاصل کرنے کی وہی رفتار برقرار رکھی ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ٹیکس ریونیو میں ریکارڈ اضافہ حاصل ہو اہے۔پہلے چار ماہ میں ایف بی آر نے ہدف سے233 ارب روپے زائد حاصل کئے ہیں، یہ شاندار کارکردگی اس بات کا ثبوت ہے کہ کرونا وبا کے باعث درپیش مشکلات، قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات اور مختلف ٹیکسوں میں دی گئی حکومت کی طرف سے چھوٹ کے عوامل کے باوجودایف بی آر رواں مالی سال کے 5829 ارب روپے کے ہدف کے تعاقب میں پر اعتماد انداز میں آگے بڑھتا نظر آرہا ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
298 billion above the target means that the revenue collection for this year will surely cross the 6 Trillion mark. At this rate Pakistan will hopefully achieve the 8 trillion mark in a couple of years which is probably the least amount we need to avoid loans for our needs.