سانحہ مری سے متعلق 11 جنوری کو وفاقی کابینہ اجلاس میں کیا ہوا؟

10kabeenamurre.jpg

سانحہ مری کے بعد 11 جنوری کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں واقعہ سے متعلق کیا بریفنگ دی گئی ، اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق 8 جنوری کو مری میں شدید برفباری کے باعث 22 لوگوں کی ہلاکت کے معاملے پر 11 جنوری کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں بریفنگ کے دوران مری میں غیر متوقع ، برف باری، ٹریفک جام اور ہوٹلوں کے زیادہ کرائے حادثے کی بڑی وجوہات قرار دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق جس رات برفانی طوفان شروع ہوا اس رات ہوٹلوں کی انتظامیہ نے جوڑ توڑ کے ذریعے کرایوں کو بڑھادیا، کرایوں میں حد سے زائد اضافے کے باعث سیاحوں نے گاڑیوں میں رات گزارنے کو ترجیح دی۔


وفاقی کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کلڈنہ کے علاقے میں سڑک سے برف ہٹانے والی مشینری موجود نہیں تھی جس کے باعث ٹریفک جام ہونا شروع ہوا اور بیشتر گاڑیاں طوفان کی زد میں آکر برف کے نیچے پھنس گئیں۔

کابینہ اجلاس میں بریفنگ کے بعد وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2015-16 سے مری میں سیاحوں کے شدید رش کے باعث ٹریفک جام ایک معمول بن چکا ہے اور مری کا انتظامیہ ڈھانچہ ان مشکلات سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں تھا، ایسے سانحات سے بچنے کیلئے سٹرکچر ریفارمز کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں کابینہ کو یہ بھی یقین دلایا کہ پنجاب حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جو کمیٹی تشکیل دی گئی اس کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
آٹھ کو واقعہ پیش آیا تھا اور آج انیس ہوگئی ہے یعنی گیارہ دن ، ابھی تک تو ایک تنکا بھی نہیں ہلایا گیا