سوزوکی موٹرز پر وفاقی ٹیکس محتسب کا ایکشن،صارفین کو پیسے واپس کرنے کی ہدایت

szuki.jpg


گاڑیوں سے متعلق خبریں دینے والے ادارے پاک وہیلز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ سوزوکی موٹرز پاکستان کی جانب سے وصول کیے گئے اضافی ٹیکس کو صارفین کو واپس دلانے سے متعلق اقدامات کیے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق نئی آٹو پالیسی (2026-2021) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا تھا۔

یعنی اس تاریخ کے بعد تمام انوائس پر نئی پالیسی کے تحت نیا کم شدہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی کے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک پاک سوزوکی بھی ہے لیکن ایسا لگتا تھا کہ کمپنی یہ فائدہ خریداروں کو منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کیونکہ سوزوکی پاکستان موٹرز نے یکم جولائی کے بعد بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا۔

صارفین کی جانب سے اپنی انوائسز شیئر کی گئیں جن کے مطابق کمپنی نے آٹو پالیسی کے تحت FED کو کم کیا لیکن سیلز ٹیکس اب بھی 17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔

جب صارفین کی جانب سے مسئلہ اٹھایا گیا تو کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ بکنگ کے وقت پہلے ہی ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ادا کر چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سے صارفین نے اس پر اعتراض بھی کیا ہے لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ چنانچہ کچھ متاثرین نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) سے رجوع کیا جس نے کیس ایف بی آر کو بھیج دیا۔

اپنے نوٹیفکیشن میں ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 2 (44) اور سیکشن 5 کا حوالہ دیا ہے۔ سیکشن 2 (44) "ٹائمز آف سپلائی" کے مطابق سامان کی فراہمی ، کرایہ پر خریداری کے معاہدے کے علاوہ ، اس وقت کا مطلب ہے جب سامان کی ترسیل یا سپلائی وصول کنندہ کو دستیاب کی جائے۔

اسی طرح سیکنڈ سیکشن کے ٹیکس کی شرح میں تبدیلی’ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی رجسٹرڈ شخس کی طرف سے کی جانے والی قابل ٹیکس سپلائی پر ٹیکس کی وہی شرح وصول کی جائے گی جو سپلائی کے وقت نافذ العمل ہے۔ ایف بی آر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پاک سوزوکی کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی گئی اور شکایت کنندگان کی جانب سے حکومت کی طرف سے ریلیف فراہم نہ کیے جانے کے تنازع کو اتھارٹی نے درست پایا ہے۔

اس معاملے پر ٹیکس محتسب نےایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ اس عرصے کے دوران جن صارفین نے گاڑیاں زائد ٹیکس ادا کر کے خریدی ہیں انہیں کمپنی کی جانب سے رقم واپس دلائی جائے اور یہ کام ڈیڑھ ماہ کے اندر اندر مکمل ہونا چاہیے۔