تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرشہباز گل کے ڈرائیور ، اہلیہ اور برادر نسبتی کے خلاف مقدمے میں عدالت نے نعمان کو بری کرنےکے احکامات جاری کردیے ہیں۔
کمرہ عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل کے ڈرائیور نعمان نے کہا کہ پولیس کے 22 کمانڈوز نے رات کو گھر پرچھاپہ مارا،اس وقت میری بیوی اپنے پانچ ماہ کے بچے کو دودھ پلا رہی تھی، گھر میں میری بہن بھی موجود تھی جواپنے دس ماہ کے بچے کے ساتھ چلارہی تھی۔
نعمان نے کہا کہ اس کے باوجود پولیس نے کیس بنادیا کہ میں ، میری بہن نے پولیس اہلکار سے موبائل فون اور پرس چھینا، ہم کیسے پولیس والوں سے یہ سامان چھین سکتے ہیں؟ پولیس والے ہٹے کٹے لوگ تھے جو دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، دروازوں کو دھکیل کر کھولا، میں نے پولیس اہلکاروں سےکہا کہ لیڈی اہلکاروں کو اندر جانے دیں مرد اہلکار باہر چلیں جائیں مگر پولیس والوں نے میری ایک نا سنی اور پھر ٹارچ لائٹ کی روشنی میں پورے کمرے کی تلاشی لی۔
نجی ٹی وی چینل کے صحافی عامر سعید عباسی نے نعمان کی یہ ویڈیو شیئر کی اور بتایا کہ سوشل میڈیا پر نعمان اس کے برادر نسبتی کے خلاف بے بنیاد ایف آئی آرکے ہائی لائٹ ہونے کےبعد عدالت نے گرفتار نعمان کو بری کرنےکےاحکامات جاری کرتے ہوئے فوری طور رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔