صحافی شکیل انجم نے ٹویٹ کیا کہ ایک اطلاع کے مطابق گزشتہ رات شہباز گل کو اڈیالہ جیل سے نکال کر نبی گالہ لایا گیا جہاں ان کی عمران خان سے طویل ملاقات ہوئی انہیں فجر کی اذانوں سے پہلے واپس جیل منتقل کر گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ملاقات عمران خان کی خواہش پر کرائی گئی۔
شکیل انجم کے اس ٹوئٹ پر صحافی طارق متین کی بھی کڑی تنقید کہا "زمان پارک لاہور سے بنی گالہ تک سرنگ بنائی گئی ہے؟ خان صاحب تو کل سے لاہور میں ہیں کل رات بھی جلسہ گاہ گئے اور ہمارے ساتھ زوم پر لائیو بھی لاہور سے ہی تھے"
سوشل میڈیا صارفین نے شکیل انجم کے اس ٹوئٹ پر شدید تنقید کردی،کیونکہ عمران خان اس وقت بنی گالہ میں موجود نہیں تھے،عاطف ضیا نے لکھا کہ کمال ہے ہر کسی کو سنی سنائی باتیں پھیلا کر حامد میر بننے کا شوق ہے، اگر “بریکنگ نیوز” دینے کا شوق ہے تو پہلے اطلاع کنفرم کر لیا کریں،اپنا اطلاع دینے والا بدل لیں کیونکہ آپ کی اطلاع جھوٹی نکلی۔
سہیل نے لکھا کہ عمران خان کل رات سے لاہور میں ہیں،جھوٹ کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
دیگر صارفین کی جانب سے بھی انجم شکیل پر شدید الفاظ میں تنقید کی جارہی ہے، دوسری جانب عمران خان نے شہباز گل کے بغاوت پر مبنی بیان سے لاتعلقی اختیار کر لی، عمران خان نے کہا کہ ایک ٹی وی چینل پر شہباز گِل کی گفتگو میں ایک جملہ قابلِ اعتراض تھا ، شہباز گِل کو ایسے نہیں کہنا چاہیے تھا۔
پولیس نے 9 اگست کو شہباز گل کو بغاوت کے مقدمے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔