پھر دوسرے لوگوں کے گھر کیوں گرائے گئے جن کا موقف تھا یہ گھر یا دکان ہم نے خریدہ ہے خود نہیں بنایا - نواز کا کیس سرا سر سیاسی تھا بلیک ڈکشنری سے دیکھ کر کون نہ اہل کرتا ہے اور وہ بھی تا حیات - پانامہ لیک میں پانچ سو لوگوں کے نام آئے لیکن صرف نواز کو ٹارگٹ کیا گیا حالانکے اس کا اپنا نام اس لیکس میں نہیں تھا اور قانونا بالغ اولاد اپنے قول فھل کاروبار سب کی خود ذمے دار ہے اسی طرح پینڈورا لیکس میں آدھ درجن وزیروں کا نام آیا ہے خان ان کو کابینہ اور پارٹی سے کیوں نہیں نکالتا - کل ہی اخبار میں خبر تھی کہ پینڈورا لیکس کی تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی - بھلا ماتحت اپنے افسر کو مجرم قرار دینگے ؟ کرپشن کے خلاف جنگ صرف اقتدار میں آنے کا بہانہ تھا ورنہ خان کو اپنی کابینہ کے کرپٹ لوگوں چینی آٹا چوروں سے کوئی مسلہ نہیں ہے - اسے زرداری سے بھی کوئی مسلہ نہیں جس کی یاری اس کے مالکوں کے ساتھ ہے اس ملک میں قانون صرف سویلین کو سزا دینے کے لئے بنا ہے وہ بھی صرف وہ جو طاقتوروں کی غلامی سے انکار کر دیں -
آُپ اپنے پچھلے آرگومنٹس چھوڑ کر ہر نئی پوسٹ میں نئے آرگومنٹس کیوں اپنا لیتے ہیں۔
بنی گالا میں ۲۶ ہزار بندہ رہتا ہے تو کیا ان سب کے مکان گرائے جاتے؟ جو مکان یا بلڈنگز ان تین سال میں گرائی گئی ہیں وہ سب ریاستی زمین پر تعمیر شدہ تھیں۔ بنی گالا میں کسی نے کچھ بھی ریاستی زمین پر تعمیر نہی کیا گیا۔
.
بحرحال بات نواز شریف کی ہو رہی تھی۔ کسی دوسرے کے گناہوں سے نواز کی خلاصی کرانی ہے تو وہ الگ بات ہے ورنہ تو دراصل نواز شریف کو تنخواہ کو رپورٹ نہ کرنے پر نااہل کرکے اس پر اسٹیبلشمنٹ نے احسان کیا ہے بلکہ اس پر ایک احسان نہی بلکہ اور بھی بہت سے کئے ہیں۔ ورنہ تو اگر قانون کی بادشاہی ہوتی تو یہ ان قطری خطوں، جعلی ڈیڈز، قاضیوں کے جعلی پاسپورٹس بنا کر ۳۰ ملین ڈالر باہر بھیجنے جیسے مقدموں میں سولی چڑھ چکا ہوتا۔ جو کچھ اس کے آقا نے بھٹو کے ساتھ کیا تھا یقین مانیں یہ آج اسی سزا کا حق دار تھا۔
.
ان خبیثوں نے وہ سولر پینل جو آج ساڑھے چار روپئے یونٹ پر لگ رہے ہیں وہ انہوں نے ۲۴ روپئے میں لگائے۔ جو موٹر وے آج ساڑھے چار ملین فی کلومیٹر معائدے ہورہے ہیں انہوں نے اس وقت ساڑھے سات ملین ڈالر فی کلومیٹر لگائے جب ڈالر ۱۰۰ روپئے کا تھا۔ یہ چور ہیں اس ملک کو لوٹ کر کھا جانے والے۔ بیٹی کا نام اگر پانامہ میں آیا تو باپ ہی کو پکڑا بنتا ہے جب معلوم ہو کہ بیٹی کی اپنی کوئی آمدن نہی اور وہ کرپٹ باپ کا کھا رہی ہے۔