زاد راہ حضور, زاد راہ
دعا کیا ہے? خالق دو جہاں سے اک التجاء. اور قبولیت یہ کہ کائناتوں کا رب آپ کو وہ راہ دکھلا دے جس پر چل کر آپ منزل تک پہنچ سکیں. دعا کا آنا فانا قبول ہونا تو ایک معجزہ ہے اور معاف کیجئے معجزے صرف پیغمبروں پر صادر ہوتے ہیں. کشمیر اور فلسطین اگر آپ کی دہائیوں کی دہائیوں اور دعاؤں سے آزاد نہیں ہو رہے تو جان لیجئے کہ آپ اللہ کے کے تجویز کردہ رستے پر ہرگز نہیں چل رہے
جدوجہد! جدوجہد کیا ہے? مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کا حصول اور پھر ان وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مسائل کے حل کی جانب پیش رفت. دریا کی بپھری لہروں میں اترنے کا ارادہ ہے تو لائف جیکٹ کا انتظام کیجئے کہ دریا ڈبونے سے پہلے آپ کے جذبہ ایمانی کی پڑتال ہرگز نہیں کرے گا
کیا یہ سوچنے کا مقام نہیں کہ فقط بایس ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ایک چھوٹا سا ملک آخر اتنا طاقتور کیونکر ہو گیا کہ دنیا کی تمام بڑی طاقتیں یوں اس کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہو جائیں. صدیوں کی محنت کی ایک لازوال داستان ہے. آپ اسے خباثت کہیے, کمینگی یا پھر رزالت. لیکن انھوں نے اپنے مقصد کے حصول کے لیے ہر وہ طریقہ اختیار کیا جو انہیں اپنی منزل کے قریب لے جائے. جان کی امان پاؤں تو دریافت کروں کہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا رہنے کے سوا ہم نے کیا کیا
ہنوز ہماری یہ حالت کہ بجائے اپنی سمت درست کرنے کے ہم کاغذ کی کشتی پر بحر اوقیانوس عبور کرنے پر مصر. چھ دہائیاں قبل اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مصر, شام, عراق, اردن اور لبنان کی متحدہ افواج کی شکست کو بھی ہم نے یکسر فراموش کردیا جس کے نتیجے میں ہمیں غزہ, سنائی, ویسٹ بینک اور گولان کی پہاڑیوں سے ہاتھ دھونے پڑے. بدر کی مثال دیتے وقت یاد رکھیے کہ تعداد چاہے کم تھی لیکن ہاتھوں میں تلواریں ہی تھیں, چھڑیاں نہیں
قدرت کے دکھلائے اور سمجھائے گئے راستے کا انتخاب اور فطری قوانین کے مطابق زاد راہ کا انتظام کیجیے کہ آپ کی بھڑک سے یہ آگ نہیں بھڑک سکتی
دعا کیا ہے? خالق دو جہاں سے اک التجاء. اور قبولیت یہ کہ کائناتوں کا رب آپ کو وہ راہ دکھلا دے جس پر چل کر آپ منزل تک پہنچ سکیں. دعا کا آنا فانا قبول ہونا تو ایک معجزہ ہے اور معاف کیجئے معجزے صرف پیغمبروں پر صادر ہوتے ہیں. کشمیر اور فلسطین اگر آپ کی دہائیوں کی دہائیوں اور دعاؤں سے آزاد نہیں ہو رہے تو جان لیجئے کہ آپ اللہ کے کے تجویز کردہ رستے پر ہرگز نہیں چل رہے
جدوجہد! جدوجہد کیا ہے? مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کا حصول اور پھر ان وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مسائل کے حل کی جانب پیش رفت. دریا کی بپھری لہروں میں اترنے کا ارادہ ہے تو لائف جیکٹ کا انتظام کیجئے کہ دریا ڈبونے سے پہلے آپ کے جذبہ ایمانی کی پڑتال ہرگز نہیں کرے گا
کیا یہ سوچنے کا مقام نہیں کہ فقط بایس ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ایک چھوٹا سا ملک آخر اتنا طاقتور کیونکر ہو گیا کہ دنیا کی تمام بڑی طاقتیں یوں اس کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہو جائیں. صدیوں کی محنت کی ایک لازوال داستان ہے. آپ اسے خباثت کہیے, کمینگی یا پھر رزالت. لیکن انھوں نے اپنے مقصد کے حصول کے لیے ہر وہ طریقہ اختیار کیا جو انہیں اپنی منزل کے قریب لے جائے. جان کی امان پاؤں تو دریافت کروں کہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا رہنے کے سوا ہم نے کیا کیا
ہنوز ہماری یہ حالت کہ بجائے اپنی سمت درست کرنے کے ہم کاغذ کی کشتی پر بحر اوقیانوس عبور کرنے پر مصر. چھ دہائیاں قبل اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مصر, شام, عراق, اردن اور لبنان کی متحدہ افواج کی شکست کو بھی ہم نے یکسر فراموش کردیا جس کے نتیجے میں ہمیں غزہ, سنائی, ویسٹ بینک اور گولان کی پہاڑیوں سے ہاتھ دھونے پڑے. بدر کی مثال دیتے وقت یاد رکھیے کہ تعداد چاہے کم تھی لیکن ہاتھوں میں تلواریں ہی تھیں, چھڑیاں نہیں
قدرت کے دکھلائے اور سمجھائے گئے راستے کا انتخاب اور فطری قوانین کے مطابق زاد راہ کا انتظام کیجیے کہ آپ کی بھڑک سے یہ آگ نہیں بھڑک سکتی