مالی سال کے پہلے ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی

8carsaledecfirstmonth.jpg

قیمتوں میں بے پناہ اضافے اور آٹو فنانس پالیسی میں سختی کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جولائی کے مہینے میں عید الاضحیٰ کی طویل تعطیلات اور دو بڑے مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی جانب سےبکنگ کی معطلی کی وجہ سے آٹو انڈسٹری سست روی کا شکار رہی، ایک مہینے کےدوران مجموعی طور پر10ہزار 377یونٹس فروخت ہوئے، اس کے مقابلے میں گزشتہ سال اسی جولائی کے مہینے میں20ہزار669یونٹس تھی۔

رپورٹ کے مطابق 1ہزار سی سی سے کم گاڑیوں میں سب سے زیادہ کمی سوزوکی بولان میں دیکھی گئی،جولائی 2021 میں بولان کے 950 یونٹس فروخت ہوئےتھے جو اس سال کم ہوکر صرف 353 یونٹس رہ گئے،اس کےبعد سوزوکی آلٹو کی فروخت 6ہزار110 گاڑیوں سےکم ہوکر 4ہزار618 یونٹس رہی۔

سوزوکی موٹرز کی کامیاب ماڈل ویگن آر کی گزشتہ برس فروخت2ہزار 131 یونٹس تھی جو اس سال کم ہوکر صرف 282 یونٹس تک محدود رہی، کلٹس کی فروخت 4ہزار213 یونٹس سے گر کر 661 یونٹس رہی، 1300 سی سی اور اوپر والی گاڑیوں میں ہندا سوک اور سٹی کی فروخت میں 43فیصد ، سوزوکی سوئفٹ کی فروخت میں 43 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹیوٹا یارس کی فروخت میں 65فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
گاڑیوں کی فروخت میں کمی تو آنی تھی سارے پیسے تو لوٹوں پر لگ گئے ۔ ہمارے معاشی تجزیہ کار ڈی جی آئی ایس پی آر اس پر روشنی ڈالیں ۔
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Comparing the prices, people should boycott buying any cars especially Suzuki. . .
In Pakistan, businessmen have become crazy and greedy dogs. . .
Prices are changing on daily basis. . . manufacturers, dealers and shopkeepers are making people crazy by artificial and uncontrolled inflation.
It's not business, it's torturing to end users.