مدرسہ میں طالبہ سے زیادتی کے کیس کا ڈراپ سین، رپورٹ سامنے آگئی

muftii11.jpg


راولپنڈی کی سیشن عدالت میں مفتی شاہنواز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی، جس میں پیرودھائی میں ایک دینی مدرسے کی طالبہ سے جبری زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہو گیا۔

پولی گرافی اور فرانزک لیبارٹری کے ٹیسٹوں میں ملزم مفتی شاہنواز کو بے گناہ قرار دے دیا گیا، جب کہ شریک ملزمہ خاتون معلمہ عشرت حنیف بھی پولی گرافی ٹیسٹ میں بے گناہ قرار پائی گئیں۔

فرانزک رپورٹ کے مطابق مدعیہ طالبہ سے کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔ تفتیشی ٹیم نے دونوں ملزمان کی بے گناہی رپورٹس عدالت پیش کر دیں، جے آئی ٹی نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزم مفتی شاہنواز بے گناہ ہے۔

ان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ملزمان بے گناہ قرار پا چکے التوا کا کوئی جواز نہیں، میرے موکل مفتی شاہنواز کی ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین وکلا کو دلائل پیش کرنے کے لئے حاضر ہونے کا حکم دیتے ہوئے حتمی دلائل کے لئے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


یاد رہے کہ مدرسے میں زیر تعلیم مدعیہ طالبہ نے اپنے مدرسے کے مہتمم مفتی شاہ نواز پر 17 اگست کو جبری زیادتی، قتل کی دھمکیوں کے الزام میں تھانہ پیر ودھائی میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ مفتی شاہ نواز نے ایک پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ مسکان میری بیٹی تھی ہے اور رہے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ میری بیٹیوں کے ساتھ مل کر پڑھتی رہی ہے، میں خود شفاف انکوائری اور حقائق سامنے لانے کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ پر زور دے رہا ہوں، شکر ہے اب عدالتی حکم پر ڈی این اے ٹیسٹ ہوگا، اس ٹیسٹ سے تمام حقائق سامنے آجائیں گے، مجھ پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔

 

sawan1

Senator (1k+ posts)
اب جو زیادتی خاور مانیکا کے ساتھ ہوئی اس کو کون انصاف دے گا
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
O A BEGHARTO PHELAY APNI PATI MACHINE DA TEY JAWAB DO, JERI CHAR MAHINYAN CH BATHAY KUD D A .... DOUBLE SHIFT RANA