مفتاح اسماعیل عمران حکومت کے کامیاب پاکستان پروگرام کے معترف

miftahi1i11.jpg


سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن جہاں کارکردگی نظر آئے وہاں سرائے جانا بڑی بات ہے، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے تحریک انصاف کے کامیاب پاکستان پروگرام کو سراہا، وزیرخزانہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کامیاب پاکستان پروگرام اچھا پلیٹ فارم ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت کامیاب پاکستان پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا،جس میں چیئر مین اخوت ڈاکٹر امجد ثاقب سمیت اعلی حکام نے شرکت کی اور شرکا کو بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ غربت کا خاتمہ اس پروگرام کا اولین مقصد ہے، صحت مند پاکستان، ہنر مند اور کم لاگت گھر ہیں، کامیاب کسان، کامیاب کاروبار اس پروگرام کے کلیدی ستون ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وسائل کی تقسیم کیلئے 28 لاکھ 50 ہزار فی خاندان رکھے گئے ہیں، پروگرام کے تحت ماہانہ 1.7 ارب سے 2 ارب تقسیم کیے جاتے ہیں۔

وزارت خزانہ نے کمرشل بینکوں سے بولیاں طلب کیں کہ وہ قرض دیں، اخوت اور این آر سی پی نے اب تک 71 ہزار 500 افراد میں 11.2 ارب تقسیم کئے،اجلاس میں پروگرام کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے دوبارہ پروگرام کا جائزہ لینے پر زور دیا گیا۔


وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پروگرام کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام اچھا پلیٹ فارم ہے،موجودہ حکومت بھی ملک سے غربت کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

مفتاح اسماعیل کی جانب سے کامیاب پاکستان پروگرام کو سراہنے پر شوکت ترین نے خوشی کا اظہار کیا، انہوں نے ٹویٹ پر لکھا کہ مفتاح میاں خوشی ہے آپ نے کامیاب پاکستان پروگرام کو سراہا، براوو پی ٹی آئی، انہوں نے کہا کہ مارچ میں 7.5 بلین روپے کا قرضہ دیا،آنے والے مہینوں میں قرض میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

سابق وزیر خزانہ نے موجودہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے گزارش کی کہ پاکستان کےغریب عوام کیلئے اس پروگرام کو جاری رکھیں اور آگے بڑھائیں۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اب تعریفیں اور تنقیدیں بند کریں اور کام کریں یہ پہلے دن سے قوم کے نیچے ستون بن کر کھڑے ہونے کولائے گئے تھے سیریں کرنے بیان دینے کو نہیں ۔اب جیسے مزے سے گھوم پھر رہے ہیں اور عہدے بانٹنے میں مصروف ہیں ۔صاف لگ رہا ہے انہیں پاکستان کی معیشت کو نقصان دینے کو لایا گیا ہے۔ورنہ ان ساری پارٹیوں نے تو مل کر معیشت کو آسمان تک لے جانا تھا اور ان کی کوئی سیریس نیس نہیں لندن میں ان کے اس قیام سے تو لگتا ہے ای سی ایل سے نام نکلنے پر ساڑھے تین سال کی سیروسیاحت کی کمی پوری ہو رہی ہے ہالیڈے منایا جارہا ہے