ملک ریاض سے 19 کروڑ پاؤنڈ کی ڈیل، نیشنل کرائم ایجنسی کا بیان

nca-11.jpg


برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی(این سی اے) نے پاکستانی بزنس ٹائیکون ملک ریاض سے 19 کروڑ پاؤنڈ کے تصفیے کے معاملے میں حکومت پاکستان کے فریق بننے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔

خبررساں ادارے سماء نیوز نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں این سی اے کے کمیونیکیشن مینجر اسٹوارٹ ہیڈلی کا حوالہ دے کر انکشاف کیا ہے کہ این سی اے اور ملک ریاض کے درمیان 19 کروڑ پاؤنڈ کے تصفیے میں حکومت پاکستان فریق نہیں تھی۔

اسٹوارٹ ہیڈلی نے سماء ٹی وی کے ہیڈ آف انوسٹی گیشن زاہد گشکوری کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی اور ملوث افراد کے درمیان عدالت کے باہر تصفیہ ہوگیا تھا جس میں حکومت پاکستان فریق نہیں تھی۔

تصفیے کے بعد بحریہ ٹاؤن اور علی ریاض کے اکاؤنٹس میں منجمد رقم کی منتقلی سے متعلق سوال کے جواب میں این سی اے کے عہدیدار نے کہا کہ یہ حکومت پاکستان اور سپریم کورٹ کا معاملہ ہے، پریس ریلیز کے مطابق ہائیڈ پارک کی عمارت کو تصفیے کے معاہدے کے حصے کے طور پر واپس کیا گیا تھا۔

حسن نواز شریف کی جانب سے ہائیڈ پارک کی عمار ت علی ریاض کو فروخت کرنے اور حسن نواز کے خلاف تحقیقات سے متعلق سوال کے جواب میں اسٹوارٹ ہیڈلی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا۔

ڈان نیوز کے انویسٹی گیشن جرنلسٹ نے اس خبر پر تجزیہ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے کنفرم کیا ہے کہ حکومت پاکستان ملک ریاض اور کرائم ایجنسی کے درمیان ہونے والی سیٹلمنٹ کا حصہ نہیں تھی۔
https://twitter.com/x/status/1539272591789404161
انہوں نے مزید کہا کہ وزراء اور صحافیوں کے ایک گروپ نے اس سیٹلمنٹ کو کابینہ کا فیصلہ قرار دے کر عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔