ٹک ٹاک ویڈیوبناتے ہوئے ایک سیکیورٹی گارڈ نے دوسرے گارڈکی جان لے لی

tikk11211211123.jpg


لاہور میں سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے اسلحہ کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیو بنانا ایک گارڈ کیلئے جان لیوا ثابت ہوا۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ لاہور کے علاقے سندر اسٹیٹ میں پیش آیا جہاں ٹک ٹاک کے جنون نے ایک اور شخص کی جان لے لی ہے، جاں بحق ہونے والے نجی کمپنی میں بطور گارڈ نوکری کرتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب نجی کمپنی میں گارڈز کی نوکری کرنے والے 2 سیکیورٹی گارڈز ٹک ٹاک ویڈیو بنارہے تھے کہ اس دوران حقیقت میں گولی چلی جو سیدھی جاکر 25 سالہ حسین احمد کو لگی جس سے اس کی موت واقع ہوگئی، اردگرد موجود لوگوں نے فائر کرنے والے اسامہ نامی گارڈ کو پکڑ کر پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر حسین احمد کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کردیا ہے جبکہ نامزد ملزم اسامہ کو گرفتار کرکے آلہ قتل سمیت تھانے منتقل کردیا ہے۔

ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسامہ اور حسین احمد سندر اسٹیٹ میں بطور گارڈ نوکری کرتے تھے، واقعہ کے روز دونوں مل کر ٹک ٹاک ویڈیو بنارہے تھے، اسامہ نے ویڈیو بناتے ہوئے پستول حسین کے گردن کی پچھلی جانب رکھ کر ٹریگر دبادیا جس سے گولی چلی اور حسین احمد کی فوری موت ہوگئی۔

دوسری جانب 13 سالہ لڑکی کے اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل سگا چچا نکلا

پولیس کے مطابق لڑکی کو اس کے سگے چچا نے قتل کیا، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے جب کہ اس سے آلہ قتل برآمد کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں مقتولہ کے چچا ملزم عطاء اللہ نے انکشاف کیا کہ مقتولہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتی تھی، جب کہ کم عمری میں لڑکی کا رشتہ اسکے چچا زاد کے ساتھ طے پایا تھا، مقتولہ کی ضد اور گھر سے بھاگ جانے کے ڈر کی وجہ سے اسے فائرنگ کر کے قتل کیا۔
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
چلو خیر اب لڑکی گھر سے بھاگے گی تو نہیں ؟...اور چچا عطا الله ساری زندگی
جیل سے…..اب اس میں کیا
اور ابھی بھی لوگ کہتے ہیں پاکستانی بڑے بے غیرت ہیں