پانچ ہزار کے اصل اور جعلی نوٹ میں پہچان کا کیا طریقہ کار ہے؟

5000-notei112.jpg


جعلی نوٹوں کی بھرمار اور سادہ لوح عوام کے روز روز مافیاکے ہاتھوں لٹنے کے واقعات کو دیکھتے ہوئے نجی خبررساں ادارے نے عوام کو جعلی اور اصلی نوٹوں کے حوالے سے آگاہی دینے کیلئے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔

اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اس موضوع کو زیر بحث لاتے ہوئے اور عوام کو آگاہی دینے کیلئے ڈائریکٹر فنانس اسٹیٹ بینک قادر بخش سے گفتگو کی جنہوں نے عوام کو اصلی اور جعلی نوٹوں کی پہچان بتائی۔

انہوں نے پانچ ہزار کے نوٹ کو ہاتھ میں پکڑ کر اس کے اصل ہونے سے متعلق تمام نشانیاں عوام کے سامنے رکھیں اور بتایا کہ اس کی بائیں طرف واٹر مارک کی مدد سے قائداعظم کی تصویر، نوٹ کی مالیت موجود ہے، اس کے ساتھ ساتھ اردو ہندسوں میں لکھا گیا 5ہزار کا ٹوٹا ہوا نمبر نظر آئے گا جسے اگر لائٹ کے سامنے کرکے دیکھا جائے تو یہ پورا نمبر نظر آجاتا ہے۔

قادر بخش نے بتایا کہ اس کی حفاظتی تار کی چوڑائی اور لمبائی بھی زیادہ ہے اور اس پر بھی نوٹ کی مالیت کا ہندسہ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اسی طرح نوٹ کی دائیں طرف کنارے پرابھری ہوئی روشنائی سےلگے چھوٹے چھوٹے نشانوں اور نچلے حصے پر نوٹ کی مالیت کے ہندسے کو محسوس کیا جاسکتا ہے، قائداعظم کی تصویر کے اوپری حصے میں نوٹ کی مالیت کا ہندسہ چھپا ہوا ہے جسے ایک خاص اینگل سے دیکھا جاسکتا ہے۔

نوٹ پر ایک مخصوص سیاہی سے ایک جھنڈا بھی شامل کیا گیا ہے جسے اگراب اینگل تبدیل کرکے دیکھیں تو وہ اپنا رنگ تبدیل کرلیتا ہے، اسے آپٹیکل ویریئبل انک سے تیار کیا جاتا ہے، یہ کرنسی نوٹوں کی سیکیورٹی کا سب سے جدید فیچر ہے جسے پاکستانی کرنسی نوٹوں میں بھی شامل کیا گیا ہے۔