پنجاب اسمبلی کے افسران کے خلاف مقدمہ بھینس چوری کے مقدمے سے بھی مضحکہ خیز؟

pakr1h1.jpg


رکن پنجاب اسمبلی اشرف رسول کی جانب سے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی،سیکریٹری کورڈینشن عنایت اللہ اور ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کے خلاف جو مقدمہ درج کروایا ہے اس کی تفصیلات منظر عام پرآگئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے افسران کے خلاف پنجاب اسمبلی کےہی رکن کی جانب سے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہیٰ کے مبینہ فرنٹ مین ہونے کا پر لاہور کے تھانہ شاہدرہ مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں تینوں افسران پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں ایم پی اے اشرف رسول نے موقف اپنایا کہ محمد خان، عنایت اللہ اور رائے ممتاز2 نامعلوم افراد کے ہمراہ میرے گھرآئے ، یہ سب لوگ اسلحہ سے لیس تھے اور انہوں نے میرے گھر آکر مجھ پر پستول تان لیے۔

رکن پنجاب اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ اس موقع پر محمد خان بھٹی نے مجھ سے کہا کہ آپ میرا پیچھا اور میری مخالفت چھوڑ دیں ورنہ میں آپ جو جان سے ماردوں گا،اس کے بعد دیگر افراد نے بھی مجھے دھمکیاں دیں اور وہاں سے چلے گئے۔

سوشل میڈیا صارفین نے مقدمہ کو انتہائی بھونڈا قرار دیدیا اور کہا کہ یہ مقدمہ تو بھینس چوری والے مقدموں سے بھی زیادہ مضحکہ خیز مقدمہ ھے
https://twitter.com/x/status/1528334052624936960
پی ٹی آئی لاہور کے رہنما یاسر گیلانی نے ایف آئی آر کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر خود چیخ چیخ کرکہہ رہی ہے کہ اس میں درج سب کچھ بکواس ہے، کرائم منسٹر شہباز شریف اور خود ساختہ وزیراعلی حمزہ نے ماضی سےکچھ نہیں سیکھا، مگر یاد رکھیں یہ 90 کی دہائی نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1528318370831015936
یادرہے کہ اس مقدمے کو جواز بناکر گزشتہ روز ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ پنجاب اسمبلی کا کنٹرول پولیس نے سنبھال لیا تھا اور کسی کو اندر جانے کی جازت نہیں تھی۔