پی ٹی آئی نے تین سالہ حکومت میں اشتہارات پر کتنا پیسہ لگایا؟

imran-khan-ads.jpg


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں وزارت اطلاعات نے سال 2013 سے لے کر 2018 اور سال 2018 سے نومبر 2021 تک میڈیا گروپس کو دیے گئے سرکاری اشتہارات کی تفصیلات پیش کردیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت کے پہلے تین سالوں کے دوران پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات پر 3.67 بلین روپے خرچ کئے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق یہ رقم پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے خرچ کی گئی رقم کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔ ن لیگ نے اپنے پہلے چار سال دور اقتدار میں (2013 سے 2017) میں اشتہارات پر 15.74 بلین روپے خرچ کئے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے زیادہ تر اشتہارات رواں سال کے دوران جاری کیے گئے ہیں۔ جنگ اور جیو گروپ کو 1.88 بلین روپے اور اے آر وائی نیوز کو 150 ملین مالیت کے اشتہارات دیئے گئے۔

ایکسپریس گروپ کو 992 ملین روپے، جبکہ دنیا گروپ کو 560 ملین مالیت کے سرکاری اشتہارات موصول ہوئے۔ اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے ماضی میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم پر پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام سے سوال کیا۔

پی آئی ڈی کے نمائندے نے بتایا کہ اشتہارات ٹی وی کی ریٹنگ اور اخبارات کی سرکولیشن کی بنیاد پر دیے گئے۔

جس پر پوچھا گیا کہ اے آر وائی اور دیگر چینلز کی بھی 2013 سے 2018 کے درمیان اچھی ریٹنگ تھی، پھر انہیں کم اشتہارات کیوں دیے گئے؟ سینیٹر فیصل جاوید نے مزید استفسار کیا کہ اشتہارات پر پی آئی ڈی کی رپورٹ میں ریٹنگ کا کالم کیوں غائب ہے۔

چیئرمین نے سوال کیا کہ انٹرٹینمنٹ چینلز کو اشتہارات کیوں نہیں دیے جارہے؟ سرکاری اشتہارات کو تفریحی چینلز اور اسپورٹس چینلز کے لیے بھی کھولا جانا چاہیے، سینیٹر فیصل جاوید نے ان چینلز کی ریٹنگ کی تفصیلات بھی طلب کیں جنہیں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کم اشتہارات دیے گئے تھے۔