چین نے سی پیک سے متعلق سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کوجھوٹ پر مبنی قراردیدیا

cpec-fake-1122.jpg


چین نے پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کی تعمیر اور پاک چین تعلقات کو دانستہ طور پر متاثر کرنے کی کوشش کی جعلی خبریں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے بروز منگل ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی جعلی خبروں کو مسترد کرتے ہیں جس میں پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، سی پیک کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان اداروں کی سخت مذمت کرتے ہیں جو اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غلط معلومات پھیلا کر سی پیک اور چین پاکستان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

گزشتہ روز چینی وزارت خارجہ کی باقاعدہ بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی نے سوال پوچھتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ گوادر بندرگاہ کے ساحل پر چینی ٹرالروں کو دیئے گئے حد سے زیادہ ماہی گیری کے حقوق پر گوادر میں مقامی عوام کی جانب سے احتجاج ہوا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ یہ مکمل طور پر جھوٹی خبر ہے، بعض سوشل میڈیا آوٹ لیٹس کی جانب سے گوادر کے علاقے میں چین کے خلاف مظاہروں کی تشہیر کی جارہی ہے جن کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

گوادر میں چین کے خلاف کوئی احتجاج نہیں ہو رہا، سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں جعلی ہیں۔ تصدیق کرتے ہوئے بتانا چاہتا ہوں کوئی چینی ٹرالر ایسا نہیں تھا جو ماہی گیری یا ڈاکنگ کے لیے گوادر پورٹ کے علاقے میں گیا ہو۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ گوادر پورٹ سی پیک کے ایک اہم منصوبے کے طور پر ترقی اور لوگوں کی روزی روٹی پر توجہ دے رہا ہے۔ متعلقہ تعاون کو آگے بڑھانے میں ہمیشہ باہمی احترام اور اتفاق رائے کے اصول پر عمل کیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1465648951202246658
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں، اور گوادر کو حقوق دینے کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔ ان مظاہروں کے بعد سوشل میڈیا پر چین مخالف جعلی خبریں شیئر کی جا رہی ہیں۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Even over here in Calgary Alberta a local Desi Radio Channel owned by Indian is crying about it. As per them work on CPEC is halted for the last 18th months.