عمران خان کی مقبولیت سے خائف کچھ طاقتور لوگ یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ عمران خان کو ہر حال میں نااہل کروا کر دم لیں گے۔ ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کو ہر حلقے میں 8 سے 10 ہزار جعلی ووٹ ڈالے گئے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار وسینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مجھے ملی خبروں کے مطابق عمران خان کی مقبولیت سے خائف کچھ طاقتور لوگ یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ عمران خان کو ہر حال میں نااہل کروا کر دم لیں گے۔ ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کو ہر حلقے میں 8 سے 10 ہزار جعلی ووٹ ڈالے گئے۔عمران خان کی انتخابی مہم کے نتیجے میں عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے اور اتحادی حکومت کو پریشان کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات سے قبل وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے تھے کہ ہم 15 سیٹیں جیت چکے ہیں، مسلم لیگ ن کو ہر حلقے میں 8 سے 10 ہزار جعلی ووٹ ڈالے جانے کے باوجود پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان کی انتخابی مہم کی وجہ سے ٹرن آئوٹ 50 پرسنٹ کے قریب رہا۔ ان کی بڑھتی مقبولیت سے خائف کچھ سیاسی شخصیات انتہائی متحرک ہو چکی ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف اداروں کی طرف سے انہیں نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں۔ کچھ لوگ تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے کہ جس کے ساتھ عوام ہوتی ہے اسے نہیں روکا جا سکتا۔
سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ضمنی انتخابات سے ایک روز قبل عارف حمید بھٹی صاحب کو بتایا تھا کہ بیوروکریسی کے اندازوں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 15 سے 17 سیٹیں حاصل کر لے گی، یہ کچھ نہیں کر سکتے، میں نے ایک بیوروکریٹ سے کہا کہ آپ حمزہ شہباز شریف کو کیوں نہیں بتاتے؟ تو انہوں نے کہا کہ "ایسا کیا تو وہ کام ہمارے ذمہ لگا دے گا جو ہم نہیں کر سکتے"
اوریا مقبول جان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ چودھری سالک حسین نے معروف اینکر جاوید چودھری سے انٹرویو میں کہا کہ جس دن چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری ہمارے گھر بیٹھے تھے تو ہمارے گھر کی ساری خواتین تحریک انصاف کے جلسے میں موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو پاکستان میں طاقت کا نشہ ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو تمام پارٹیوں نے مل کر پھانسی گھاٹ تک پہنچایا۔ دریں اثنا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے لکھا کہ:
شنید ہے کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں جب آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ عمران خان کے نو حلقوں میں پارٹی سربراہ اس کا مقابلہ کریں، سرحد میں مولانا فضل الرحمان اور اسفندیار ، پنجاب میں شہباز شریف ، کراچی میں بلاول اور خالد مقبولٗ صدیقی تو سب سناٹے میں آگئے ۔ مقابلہ تو ایسے ہی ہوتا ہے!