گاڑیوں پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا بڑا فیصلہ

3.jpg

وفاقی کابینہ نے گاڑیوں کی مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے آٹو پارٹس پر اضافی کسٹم ڈیوٹی سات فیصد سے دو فیصد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے مختلف اشیاء بشمول آٹو سیکٹر کی مصنوعات پر اضافی کسٹم ڈیوٹی (اے سی ڈی) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) کو ہٹانے کی سمری پیش کی ہے۔

اس حوالے سے کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا تھا کہ ایک ہزار سی سی سے کم انجن والی چھوٹی گاڑیوں کے سامان کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے جس سے ان گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ کابینہ نے بڑی گاڑیوں سے بھی اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹانے اور ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


آٹو سیکٹر میں موجودہ پیداوار کے فروغ اور موجودہ ٹیرف نظام میں مشکلات کو دور کرنے کے لیے کابینہ نے ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ایس آر او 655 (1)/2006 کے تحت درآمدات پر اضافی کسٹم ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو کر دی جائے اور ہیوی کمرشل گاڑیوں پر بھی اے سی ڈی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو فیصد کی جائے۔

کابینہ کے اس اقدام سے بڑی گاڑیوں جیسے بسوں اور ٹرکوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ ان سے اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹائی جا رہی ہے۔ جو ہزار سی سی سے کم چھوٹی گاڑیاں ہیں ان کے سامان کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے اس سے ان گاڑیوں کی قیمت میں کمی آئے گی۔

ٹیرف پالیسی بورڈ نے وزارت صنعت و پیداوار کو مطلع کیا تھا کہ ایس آر او 655 (1)/2006 کے تحت وینڈرز کی درآمدات پر آٹو کسٹم ڈیوٹی میں کمی اور سی کے ڈی حالت میں بھاری تجارتی گاڑیوں کو بجٹ کے دوران شامل نہیں کیا گیا تھا۔ نتیجے کے طور پر 655 (1)/2006 کے تحت وینڈرز کے لیے آٹو کسٹم ڈیوٹی کو کمرشل گاڑیوں کی درآمد پر کم نہیں کیا جا سکا تھا۔