ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں کمی،رپورٹ جاری

11inflationdec.jpg

ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کی معمولی کمی مہنگائی 19.36 فیصد کی سطح تک آ گئی۔

ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی مجموعی شرح 19.36 فیصد رہی جبکہ کم آمدنی والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح 20.85 فیصد رہی۔

ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران جن 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر، لہسن، دال چنا، بیف، مٹن، آٹا، ڈیزل، پیٹرول، چاول، کوکنگ آئل، دودھ اور گھریلو ایل پی جی سلنڈرشامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹماٹروں کی قیمت 15 روپے 69 پیسے اضافے کے ساتھ فی کلو قیمت 60 روپے 18 پیسے ہوگئی ہے ، لہسن 10 روپے 95 پیسے فی کلو، دال چنا 2 روپے 44 پیسے فی کلو مہنگی ہوگئی جبکہ بیف 9 روپے 26 پیسےفی کلو اور مٹن 17 روپے فی کلو مہنگا ہوا، آٹے کا بیس کلو کا تھیلا 3 روپے 12پیسے فی کلو مہنگا ہوا ، ڈیزل 2 روپے 98 پیسے ، پٹرول 3 روپے ایک پیسے فی لٹر مہنگاہوا، حالیہ ہفتے چاول، کوکنگ آئل، تازہ دودھ اور ایل پی جی کا گھریلوسلنڈر مہنگا ہوا۔

ایک ہفتے میں 7 اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں کمی ہوئی ہے جن میں برائلر مرغی، پیاز، آلو، انڈے اور چینی شامل ہیں، برائلر مرغی 15 روپے 71 پیسے فی کلو سستی ہوئی ، پیاز 1 روپے 88 پیسے، آلو 81 پیسے فی کلو سستے ہوئے ، ایک ہفتے میں انڈے 2 روپے 98 پیسے فی درجن سستے ہوئے ، حالیہ ہفتے چینی 36 پیسے فی کلو سستی ہوئی ، چینی کی فی کلو قیمت 92 روپے 22 پیسے فی کلو ہوگئی ہے جبکہ حالیہ ہفتے 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں می استحکام رہا ہے۔
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
مہنگائی کی شرح میں 19.31 فیصد اضافہ کم مہنگائی ہے؟؟ ان لوگوں کو 2 فیصد شرح مہنگائی پر دل کے دوسرے پڑتے تھے