حکومتی اتحاد میں شامل جماعت پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ نیا مینڈیٹ لیکر آنے والی حکومت کو کرنا چاہیے۔
تاہم ان کے اس ٹوئٹ کے بعد صارفین پی پی رہنما کے بیان کو سراہ رہے ہیں کیونکہ بادی النظر میں وہ پارٹی پالیسی سے انحراف کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس پر مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق نے ان سے پوچھا ہے کہ کیا وہ اس بارے میں یقین سے کہہ رہے ہیں۔
ایک اور ٹوئٹ میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید تیس روپے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے۔ آئ ایم ایف شاید کئے گئے اضافہ سے مطمئن نہ ہو۔سخت بجٹ بھی دینا پڑے گا۔
انہوں نے سوال اٹھای کہ عمران خان کی ناکامیوں اور ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کا بوجھ اپنے سر لینے میں کیا حکمت ہے؟