انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے جامعہ کراچی کیمپس میں طلبا کی ایک تقریب کے دوران نیم برہنہ لباس پہن کر رقص اور غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی۔
آئی بی اے میں ہونے والی تماش بینی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔ معاملے پر ادارے کی انضباطی کمیٹی ایک ہفتے بعد رپورٹ دے گی۔
ویڈیوز سامنے آنے کے بعد اساتذہ اور الومنایز نے تشویش کا اظہار کرکے کہا ہے کہ ایسی محفل شرمناک اور معاشرتی اقدار کے منافی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی میں کچھ طلبہ کی جانب سے رقص و سرور کی محفل منعقد کرنے اور غیر اخلاقی حرکات کرنے اور ہم جنس پرستی پر مبنی حرکتیں کرنے پر آئی بی اے کی انضباطی کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
یہ تحقیقات ایک ہفتے میں مکمل ہوگی جس کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پروگرام کی ایک قابل اعتراض ویڈیو سامنے آئی جس میں طلبہ کی ایک مخصوص تعداد آئی بی اے کے جامعہ کراچی کیمپس میں ایک محفل میں نیم برہنہ لباس میں شریک ہوئے۔
مذکورہ طلبا نے غیر اخلاقی حرکتیں کیں اور رقص کیا جس کے بعد آئی بی اے اساتذہ اور المنائی کی جانب سے انتظامیہ کو بڑی تعداد میں ای میلز کی گئی ہیں جس میں اس محفل کی سخت مذمت کرتے ہوئے معاملے پر سخت کارروائی کا مطالبہ سامنے آرہا ہے جبکہ خود سوشل میڈیا پر آئی بی اے المنائی اور دیگر نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور اس واقعہ کو شرمناک قرار دے کر ملکی معاشرتی اقدار کے منافی کہا گیا ہے۔
مزکورہ معاملے پر عبد الجبار ناصر نے کہا کہ یہ ویڈیو آئی بی اے کے ہے تو پھر آئی بی اے کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔
عباس نے کہا کہ یہ آبی اے کو کیا ہو گیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں طلباء کی طرف سے منعقد کی گئی ایک ڈانس پارٹی کی ویڈیوز، جس کی شناخت ہم جنس پرست کے طور پر کی گئی، سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے اور اس سے ادارے کے الومنائی اور انتظامیہ دونوں کی طرف بے چینی کی فضا ہے۔
ڈاکٹر جمیل نامی صارف نے لکھا کہآئی بی اے کراچی میں زیر تعلیم ہم جنس پرست طلبا نے رقص و سرور کی محفل کا انعقاد کیا جس میں طلبہ کی ایک تعداد نے شرکت کی رقص کی محفل میں نیم برہنہ لباس میں شریک ہوئے جس نے معاشرتی اقدار کی دھجیاں بکھیر دیں۔