آدھی رات کو فوج طلب کرنا حکومت کی مکارانہ چال تھی،امجدشعیب

amjad-s1121.jpg

دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل(ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ آدھی رات کو اسلام آباد میں فوج کو طلب کرنا دراصل حکومت کی ایک مکارانہ چال تھی جس کا مقصد عوام اور فوج کو آپس میں لڑوانا تھا۔

یوٹیوب پر اپنے تازہ ترین ویڈیو لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے امجد شعیب نے کہا کہ فوج کو طلب کرکے حکومت چاہتی یہ تھی کہ اگر کوئی بدمزگی پیدا ہونی ہے یا لاشیں گرنی ہیں تووہ فوج کے ساتھ ہو تاکہ فوج اور مظاہرین آپس میں لڑتے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج ہمیشہ اپنے لوگوں پر فائر کرنے سے انکار کردیتی ہے، افواج پاکستان کیلئے بھی عمران خان کا واپس چکے جانا اچھا فیصلہ ثابت ہوا کیونکہ اگر فوجی جوان فائر کرنے سے انکار کردیتے تو صورتحال بہت خراب ہوتی، ذولفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک تو فوج نے فائر کرنے سے انکار کردیا تھا تب آرمی کے بہت برے حالات ہوگئے تھے۔

امجد شعیب نے کہا کہ دوسری صورت میں اگر فوجی فائر کردے اور اس سے کچھ لوگوں کی جانیں چلی جائیں تو لوگوں میں فوج کے خلاف نفرت پیدا ہوجائے،آ ج دیکھیں پولیس کے خلاف لوگوں کے دلوں میں کتنی نفرت ہے، فوج ایک قومی ادارہ ہے وہ یہ کبھی نہیں چاہے گا کہ اس کے خلاف لوگوں کے دلوں میں نفرت پیدا ہو۔

دفاعی تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان نے ایک سمجھدارانہ فیصلہ کیا ، انہیں طعنہ دینا یا ان کے فیصلے کے جواز ڈھونڈنا غلط ہے، انہوں نے بہت سوجھ بوجھ سے کام لیا، ڈیل کے ذریعے دھرنے کو ختم کرنے کی خبریں بھی بے بنیاد ہیں، کوئی ڈیل نہیں ہوئی بلکہ دھرنا ختم کرنے کے پیچھے ایک مقصد تھا کہ خون خرابے کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا جہاں تک حکومت کے اس دعوے کی بات ہے کہ عمران خان کے ساتھ بہت تھوڑے لوگ تھے تو اگر واقعی ایسا تھا تو آپ نے آدھی رات کو اسلام آباد میں فوج کو طلب کیوں کیا؟ صاف ظاہر ہے باقی فورسز تھک گئی تھیں مظاہرین کے خلاف کامیاب نہیں تھیں اور مظاہرین اپنی جگہ پر موجود تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ حکومت نے جتنی بربریت کا مظاہرہ کیا وہ ماضی میں کبھی نہیں دیکھا، مظاہرین کے پرتشدد ہونے پر تو پولیس کو ایکشن کرتے دیکھا ہے اس طرح پرامن لوگوں کو روکنا ،رکاوٹیں کھڑی کرکے فساد برپا کرنا، رات کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارنا، عورتوں سے بدتمیزی کرنا اور بچوں کے ہوتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ کے واقعات پہلی بار دیکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حکومتی اقدامات سے لوگوں میں غصہ و نفرت پیدا ہوا، میں نے ہماری فوج کے سابقہ افسران سے بھی بات کی جو مختلف علاقوں سے یہاں پہنچے تھے ، ان لوگوں میں اتنا غصہ ہے کہ پولیس نے بے دریغ مارا،ایسی آنسو گیس وہ چلائی جو دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہوتی ہے، لاہور میں وکیلوں کو بس سے اتار کر مارا گیا، ایسی صورتحال میں دونوں طرف سے جنگ کے امکانات تو روشن ہوجاتے ہیں۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
amjad-s1121.jpg

دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل(ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ آدھی رات کو اسلام آباد میں فوج کو طلب کرنا دراصل حکومت کی ایک مکارانہ چال تھی جس کا مقصد عوام اور فوج کو آپس میں لڑوانا تھا۔

یوٹیوب پر اپنے تازہ ترین ویڈیو لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے امجد شعیب نے کہا کہ فوج کو طلب کرکے حکومت چاہتی یہ تھی کہ اگر کوئی بدمزگی پیدا ہونی ہے یا لاشیں گرنی ہیں تووہ فوج کے ساتھ ہو تاکہ فوج اور مظاہرین آپس میں لڑتے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج ہمیشہ اپنے لوگوں پر فائر کرنے سے انکار کردیتی ہے، افواج پاکستان کیلئے بھی عمران خان کا واپس چکے جانا اچھا فیصلہ ثابت ہوا کیونکہ اگر فوجی جوان فائر کرنے سے انکار کردیتے تو صورتحال بہت خراب ہوتی، ذولفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک تو فوج نے فائر کرنے سے انکار کردیا تھا تب آرمی کے بہت برے حالات ہوگئے تھے۔

امجد شعیب نے کہا کہ دوسری صورت میں اگر فوجی فائر کردے اور اس سے کچھ لوگوں کی جانیں چلی جائیں تو لوگوں میں فوج کے خلاف نفرت پیدا ہوجائے،آ ج دیکھیں پولیس کے خلاف لوگوں کے دلوں میں کتنی نفرت ہے، فوج ایک قومی ادارہ ہے وہ یہ کبھی نہیں چاہے گا کہ اس کے خلاف لوگوں کے دلوں میں نفرت پیدا ہو۔

دفاعی تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان نے ایک سمجھدارانہ فیصلہ کیا ، انہیں طعنہ دینا یا ان کے فیصلے کے جواز ڈھونڈنا غلط ہے، انہوں نے بہت سوجھ بوجھ سے کام لیا، ڈیل کے ذریعے دھرنے کو ختم کرنے کی خبریں بھی بے بنیاد ہیں، کوئی ڈیل نہیں ہوئی بلکہ دھرنا ختم کرنے کے پیچھے ایک مقصد تھا کہ خون خرابے کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا جہاں تک حکومت کے اس دعوے کی بات ہے کہ عمران خان کے ساتھ بہت تھوڑے لوگ تھے تو اگر واقعی ایسا تھا تو آپ نے آدھی رات کو اسلام آباد میں فوج کو طلب کیوں کیا؟ صاف ظاہر ہے باقی فورسز تھک گئی تھیں مظاہرین کے خلاف کامیاب نہیں تھیں اور مظاہرین اپنی جگہ پر موجود تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ حکومت نے جتنی بربریت کا مظاہرہ کیا وہ ماضی میں کبھی نہیں دیکھا، مظاہرین کے پرتشدد ہونے پر تو پولیس کو ایکشن کرتے دیکھا ہے اس طرح پرامن لوگوں کو روکنا ،رکاوٹیں کھڑی کرکے فساد برپا کرنا، رات کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارنا، عورتوں سے بدتمیزی کرنا اور بچوں کے ہوتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ کے واقعات پہلی بار دیکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حکومتی اقدامات سے لوگوں میں غصہ و نفرت پیدا ہوا، میں نے ہماری فوج کے سابقہ افسران سے بھی بات کی جو مختلف علاقوں سے یہاں پہنچے تھے ، ان لوگوں میں اتنا غصہ ہے کہ پولیس نے بے دریغ مارا،ایسی آنسو گیس وہ چلائی جو دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہوتی ہے، لاہور میں وکیلوں کو بس سے اتار کر مارا گیا، ایسی صورتحال میں دونوں طرف سے جنگ کے امکانات تو روشن ہوجاتے ہیں۔
ایہڈا تُو چُوچا
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ملک دشمن فوج دشمن عوام دشمن اسلام دشمن مرتد بل ڈاگ کا انجام بہت ہی عبرتناک ہوگا انشا اللہ
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
مرتد بل ڈاگ نے فوج بھیجی ہی اس لئے تھی کہ فوج اور عوام لڑے اور فوج کے خلاف نفرت پھیل جائے عوام میں۔ در لعنت مرتد اسلام دشمن
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
فوج آئی کیوں جہانگیر کرامت نے بھی تو انکار کردیا تھا چیف جسٹس آف پاکستان کے آئینی حق کے باوجود مگر
اس نے کہا کہ میں اپنی فوج کے خلاف نفرت نہیں پھیلاؤں گا
اور اس نے انکار کردیا تھا وہ تو صرف کورٹ کا معاملہ تھا اور چیف جسٹس کا معاملہ تھا
مگر یہاں تو عورتوں اور بچوں نہتی عوام کا مقابلہ تھا دہشت گردوں اسلحہ برداروں سے در لعنت عورتوں بچوں پر اپنے پاکتو کتے ہوشیار پوری گشتی کے بچے منشیات فروش ماڈل ٹاؤن کے قاتل سے عورتوں بچوں پر تشدد کرانے والے بے غیرت نطفہ حرام پاکستان کے دشمن عوام کے دشمن اسلام کے دشمن خنزیر النسل بلڈاگ مرتد پر لکھ دی لعنت
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
مرتد بل ڈاگ نے فوج بھیجی ہی اس لئے تھی کہ فوج اور عوام لڑے اور فوج کے خلاف نفرت پھیل جائے عوام میں۔ در لعنت مرتد اسلام دشمن
تو یہ ڈیٹ ایکسپائرڈ جنرل کیوں ڈھونگ کر رہا ہے کہ جیسے باجوہ روٹی منہ میں ڈالنے کی بچائے کان میں ڈالتا ہے۔ یہ حرامی بُڈھا اس وقت مشرف کا نو رتن تھا جب وہ بُش کے آگے کوڈہ ہوا تھا
 

no_handle_

MPA (400+ posts)
جب فوج کی مرضی نہ ہو تو وہ بڑی معصومیت سے انکار کر دیتی ہے۔

جرنل صاحب بھی بہت معصوم ہیں۔
 

4PeaceAndJustice

MPA (400+ posts)
ایہڈا تُو چُوچا
Retired Officers
تو یہ ڈیٹ ایکسپائرڈ جنرل کیوں ڈھونگ کر رہا ہے کہ جیسے باجوہ روٹی منہ میں ڈالنے کی بچائے کان میں ڈالتا ہے۔ یہ حرامی بُڈھا اس وقت مشرف کا نو رتن تھا جب وہ بُش کے آگے کوڈہ ہوا تھا
Retired officers are openly supporting PTI and Imran Khan. He is one of them.
 

ranaji

President (40k+ posts)
ویسے آفرین ہے پیُ ٹی آئی کے سپورٹرز پر یا تو وہ ایک مشن پر ہیں پیُ ٹی آئی کے جعلی سپورٹر بن کر۔ یا پھر اتنے بھولے ہیں کہ کوئی جرنیل یا صحافی جو اگر پہلے عمران کو سپورٹ نہیں کرتا تھا یا مخالفت کرتا تھا اگر اب اسے حالات کا ادراک ہوگیا ہے اور وہ اب عمران خان کی حمایت کررہا ہے تو پیُ ٹی آئی والے اس کو بھی گالیاں دیتے ہیں جو مخالفت کریں اسکو بھی
واہ گالیاں
بھئی پی آئی والو اگر پہلے ججز نے کوئی غلط ریمارکس پیٗ ٹی آئی کے خلاف فیصلے دئیے اور اب پیُ ٹی آئی کے حق میں دہے تو اس پر بھی ججز کو گالیاں پی ٹی آئی والو کیا کوئی صحافی کوئی جج کوئی اینکر کوئی ریٹائیرڈ جنرل اتنا بے وقوف ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی حمایت کرکے بھی گالیاں ہی کھانی ہیں تو بہتر ہے چوروں کی حمایت کرے اور موجیں بھی کرے ان چوروں لٹیروں سے فائدے بھی اٹھائے اور پیٗ ٹی آئی کے حا میوں سے اسی طرح گالیاں کھائے جیسے اب کھا رہا ہے
کوئی حمایت کردے پھرمنفی ریمارکس کہ لفافہ نہیں ملا چوروں سے یا لیٹ ہوگیا اگر کوئی سابقہ نون لیگ کا حمایتی اب اس کی مخالفت میں بیان دے دے تو بھی پیُ ٹی آئی والوں سے گالیاں کھائے کہ دوسری طرف سے لفافہ ملنا بند ہوگیا

یا ر گُرو اپ اگر کوئی عمران خان کے کاز اب فیور دے رہا ہے جبکہ عمران خان حکومت میں نہیں کوئی سابقہ مخالف اب حمایت کرتا ہے تو بھی گالیاں دراصل ایسا کرنے والے لوگ یا تو پیٗ ٹی آئی والوں کےٗ روپ میں مخالف کیمپ کے لوگ ہیں اور وہ اس لئے گالم گلوچ شروع کردیتے ہیں تاکہ کوئی بھی نیا بندہٗ مخالف کیمپ سے فیور میں نا آئے کہٗ گالیاں ہیٗ سننی ہیں تو وہ اب بھی سن ہی ریا ہوں حکومت کی حمایت کرکے لفافہ بھیٗ و وصول ہوتا ہے
پیٗ ٹی آئی والو گُرو اپ اگر واقعی پیٗ ٹی آئی کے ہو عمران خان کے ساتھ ہو تو لیکن اگر صرف پی ٹی آئی والوں کا بھیس بدلا ہوا ہےٗ اور اصل مقصد ہے پی ٹی آئی کی حمایت میں جو بھی جج فیصلہ دے جو بھی صحافی بیان دے کو بھی ریٹائرڈ فوجی کوئی حمایت کرے اس بھی گالیاں دے کر متنفر کردو تاکہ وہ سوچے کہ اس حمایت کا کیا فائدہ جو کرکے گالیاں ہی کھانی ہیں
زرا سوچئے
زرا غور کریں کہٗ اگر آپ واقعی پی ٹی آئی کے ورکر ہیں تو پیٗ ٹی آئی کی حمایت میں بولنےُ والے جج جرنیل صحافی کو گالیاں دے کر آپ پیُ ٹی آئی سے دشمنی نبھا رہے ہیں یا دوستی
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
Retired Officers

Retired officers are openly supporting PTI and Imran Khan. He is one of them.
No he isn’t. He in Khan’s tenure once stated on national TV that Khan didn’t do enough for the Kashmiri freedom. Let me not mention his enjoying the most obscene commentary which was made against Murad Saeed on TV. Most of these generals regurgitate the half true narrative over and over again in order to make public mum to the fact that the entire conspiracy of toppling Khan’s government was hatched, facilitated and executed by his own kind. Speaking in Khan’s favor on YouTube only gets viewership and therefore more dollars for him.
 

Raza888

Councller (250+ posts)
Fouj itni bewaqoof he k usse ye seedhi si baat ki bhi samajh nai
Itna to kutton ko bhi pata hota he k ghar k afraad ko nahi katna
 

fnaeem

Senator (1k+ posts)
ویسے آفرین ہے پیُ ٹی آئی کے سپورٹرز پر یا تو وہ ایک مشن پر ہیں پیُ ٹی آئی کے جعلی سپورٹر بن کر۔ یا پھر اتنے بھولے ہیں کہ کوئی جرنیل یا صحافی جو اگر پہلے عمران کو سپورٹ نہیں کرتا تھا یا مخالفت کرتا تھا اگر اب اسے حالات کا ادراک ہوگیا ہے اور وہ اب عمران خان کی حمایت کررہا ہے تو پیُ ٹی آئی والے اس کو بھی گالیاں دیتے ہیں جو مخالفت کریں اسکو بھی
واہ گالیاں
بھئی پی آئی والو اگر پہلے ججز نے کوئی غلط ریمارکس پیٗ ٹی آئی کے خلاف فیصلے دئیے اور اب پیُ ٹی آئی کے حق میں دہے تو اس پر بھی ججز کو گالیاں پی ٹی آئی والو کیا کوئی صحافی کوئی جج کوئی اینکر کوئی ریٹائیرڈ جنرل اتنا بے وقوف ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی حمایت کرکے بھی گالیاں ہی کھانی ہیں تو بہتر ہے چوروں کی حمایت کرے اور موجیں بھی کرے ان چوروں لٹیروں سے فائدے بھی اٹھائے اور پیٗ ٹی آئی کے حا میوں سے اسی طرح گالیاں کھائے جیسے اب کھا رہا ہے
کوئی حمایت کردے پھرمنفی ریمارکس کہ لفافہ نہیں ملا چوروں سے یا لیٹ ہوگیا اگر کوئی سابقہ نون لیگ کا حمایتی اب اس کی مخالفت میں بیان دے دے تو بھی پیُ ٹی آئی والوں سے گالیاں کھائے کہ دوسری طرف سے لفافہ ملنا بند ہوگیا

یا ر گُرو اپ اگر کوئی عمران خان کے کاز اب فیور دے رہا ہے جبکہ عمران خان حکومت میں نہیں کوئی سابقہ مخالف اب حمایت کرتا ہے تو بھی گالیاں دراصل ایسا کرنے والے لوگ یا تو پیٗ ٹی آئی والوں کےٗ روپ میں مخالف کیمپ کے لوگ ہیں اور وہ اس لئے گالم گلوچ شروع کردیتے ہیں تاکہ کوئی بھی نیا بندہٗ مخالف کیمپ سے فیور میں نا آئے کہٗ گالیاں ہیٗ سننی ہیں تو وہ اب بھی سن ہی ریا ہوں حکومت کی حمایت کرکے لفافہ بھیٗ و وصول ہوتا ہے
پیٗ ٹی آئی والو گُرو اپ اگر واقعی پیٗ ٹی آئی کے ہو عمران خان کے ساتھ ہو تو لیکن اگر صرف پی ٹی آئی والوں کا بھیس بدلا ہوا ہےٗ اور اصل مقصد ہے پی ٹی آئی کی حمایت میں جو بھی جج فیصلہ دے جو بھی صحافی بیان دے کو بھی ریٹائرڈ فوجی کوئی حمایت کرے اس بھی گالیاں دے کر متنفر کردو تاکہ وہ سوچے کہ اس حمایت کا کیا فائدہ جو کرکے گالیاں ہی کھانی ہیں
زرا سوچئے
زرا غور کریں کہٗ اگر آپ واقعی پی ٹی آئی کے ورکر ہیں تو پیٗ ٹی آئی کی حمایت میں بولنےُ والے جج جرنیل صحافی کو گالیاں دے کر آپ پیُ ٹی آئی سے دشمنی نبھا رہے ہیں یا دوستی
jub kisi kay saath retrd brig ya above likha hota hai, that means, kay woh apni loyalty prove kar na kay apni innocence. bahut sun li in ki kahanian.