آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھےفرق نہیں پڑتا،عمران خان

8%DB%8C%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86%20%D8%A7%D8%B3%D8%A7%D9%81%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%BE%DB%81%D8%B1%D8%B9%D9%85%D8%A6%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھے فرق نہیں پڑتا، یہ لوگ مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتےہیں، ایسا کرنا تو سیکیورٹی تھریٹ ہوگا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں ایوان وزیراعلی90 شاہراہ قائداعظم پر سینئر صحافیوں سے ملاقات کی ، اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف نے آرمی چیف کی تعیناتی سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کے حوالے سے کھل کر بات چیت کی۔

عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیا آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھے فرق نہیں پڑتا، تاہم یہ تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے، یہ لوگ اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، یہ تو سیکیورٹی تھریٹ ہے ایک مجرم اتنی بڑی تقرری کیسے کرسکتا ہے، انہوں نے اپنی مرضی کا نیب چیئرمین لگایا ، یہ اپنی مرضی سے اداروں کے سربراہان تعینات کرنا چاہتے ہیں۔



سائفر سے متعلق گفتگو کرتےہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ شکر ہےانہوں نے سائفر کو تسلیم تو کیا، سائفر کہیں بھی چوری نہیں ہوا اس کی ماسٹر کاپی دفتر خارجہ میں ہوتی ہے، اگر سائفر کے حوالے سےکمیٹی میں مجھے بلایا گیا تو میں پہلے یہ پوچھوں گا کہ ڈونلڈ لو کو ہٹانےکا حکم کس نے دیا پہلے یہ بتایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر چیز مذاکرات سے طے ہوسکتی ہے، آخر میں مذاکرات سے ساری باتیں طے ہوجاتی ہیں،، لانگ مارچ کی تاریخ میں نےاپنے تک رکھی ہے ، میرے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بھی نہیں پتا، یہاں ہر چیز ریکارڈ ہوتی ہے، 16 اکتوبر زیادہ دور نہیں ہے،ہوسکتا ہے ملک میں ضمنی انتخابات کی نوبت ہی نا آئے۔

عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کے چاروں طرف ہماری حکومت ہے، پنجاب،خیبر پختونخوا ، آزاد کشمیر میں ہم ہیں،راناثناء اللہ ہمیں کیسے روکے گا یہ خالی دھمکیاں دےرہا ہے، موجودہ الیکشن کمیشن جتنا جانبدار ہے اتنا کبھی نہیں دیکھا، یہ مجھےنااہل کروانا چاہتے ہیں، میرا چیلنج ہے کہ میرا ، زرداری اور نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ کیس ایک ساتھ سن لیا جائے، میں نےکچھ غیر قانونی نہیں کیا، انہوں نے تو غیر قانونی طور پر قیمتی گاڑیاں اور گھر لے گئے۔