آرمی چیف کی امریکہ سے درخواست وزیر خزانہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے،میر

9miraslamsmiftah.jpg

سینئر تجزیہ کار وصحافی حامدمیر نےآج نیوز کے پروگرام روبرو میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ریاستی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے،حالانکہ جب عمران خان خود وزیراعظم تھے تب آرمی چیف کی سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، چین سے قرضوں کیلئے راہیں ہموار کرنے کی خبریں گردش کرتی تھیں جس کے ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

حامدمیر نے مزید کہا کہ ابھی تو واضح خبر سامنے آگئی ہے کہ آرمی چیف نے امریکی عہدیدار کو ٹیلی فون کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ آرمی چیف نے یہ فون کال بہت ہی اچھی نیت کے ساتھ کی ہوگی، خلوص کے ساتھ کی ہوگی، وہ اپنے طور پر پاکستان کو سہارا دینے کی کوشش کررہے ہوں گے، مگر ان کے اس ٹیلی فون کال سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہمارا وزیر خزانہ ایک نااہل آدمی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وزیر خزانہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ سے یہ بیان دے رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل فائنل ہوچکی ہے،معاہد ہ ہوگیا ہے،وزیراعظم صاحب نے بھی قوم سے خطاب میں یہ بات دہرادی،اگر اس کے باوجود جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکہ کو ٹیلی فون کرنا پڑتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ مفتاح اسماعیل کی کہانی غلط ہے۔

حامد میر نے کہا کہ اگر آرمی چیف نے ٹیلی فون کیا بھی تھا تو اس پیش رفت کو خبر بنانے کی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ جب آپ بتاتے ہیں تو پھر اس معاملے پر لوگ بہت سے باتیں کرتے ہیں اور ہر زاویے سے اس معاملے کو دیکھتے ہیں،لوگ سمجھتے ہیں کہ اس خبر کے پیچھے کہانی کوئی اور ہے۔
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
Not necessarily, may be IMF is not releasing funds ,to increase pressure on Pakistan. In this difficult hour Pakistani journalists are busy spewing venom! Hamid Mir as always is working against interest of Pakistan.

For once he should have kept quiet. We all know it’s always army and political representatives both, working on economic front.
 

zain786

Chief Minister (5k+ posts)
mifta ko qurbani ka bakra banayaja ra hai ye begairat nawaz shareef ki haramzadgi hai ab notanki kar ra ha hai suar ka bacha drame baz
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
9miraslamsmiftah.jpg

سینئر تجزیہ کار وصحافی حامدمیر نےآج نیوز کے پروگرام روبرو میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ریاستی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے،حالانکہ جب عمران خان خود وزیراعظم تھے تب آرمی چیف کی سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، چین سے قرضوں کیلئے راہیں ہموار کرنے کی خبریں گردش کرتی تھیں جس کے ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

حامدمیر نے مزید کہا کہ ابھی تو واضح خبر سامنے آگئی ہے کہ آرمی چیف نے امریکی عہدیدار کو ٹیلی فون کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ آرمی چیف نے یہ فون کال بہت ہی اچھی نیت کے ساتھ کی ہوگی، خلوص کے ساتھ کی ہوگی، وہ اپنے طور پر پاکستان کو سہارا دینے کی کوشش کررہے ہوں گے، مگر ان کے اس ٹیلی فون کال سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہمارا وزیر خزانہ ایک نااہل آدمی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وزیر خزانہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ سے یہ بیان دے رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل فائنل ہوچکی ہے،معاہد ہ ہوگیا ہے،وزیراعظم صاحب نے بھی قوم سے خطاب میں یہ بات دہرادی،اگر اس کے باوجود جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکہ کو ٹیلی فون کرنا پڑتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ مفتاح اسماعیل کی کہانی غلط ہے۔

حامد میر نے کہا کہ اگر آرمی چیف نے ٹیلی فون کیا بھی تھا تو اس پیش رفت کو خبر بنانے کی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ جب آپ بتاتے ہیں تو پھر اس معاملے پر لوگ بہت سے باتیں کرتے ہیں اور ہر زاویے سے اس معاملے کو دیکھتے ہیں،لوگ سمجھتے ہیں کہ اس خبر کے پیچھے کہانی کوئی اور ہے۔
پتہ نہیں کہاں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ آرمی چیف عمران خان کے زمانے میں فنڈز کیلیئے دوڑ دھوپ کر رہے تھے؟ ہم نے تو خود عمران کو اپنے آپ کو ملک کیلیئے بچھاتے دیکھا۔ اگر آرمہ چیف یہ پہلے رہے تھے تو آج کیوں اتنے پریشان ہیں کہ خاموشی کی بجائے واویلے شروع کر دیئے؟