آڈیو لیکس،وزیرداخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی تحقیقاتی کمیٹی قائم

rana-sana-ullah-audio-leaks-ppo.jpg


وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس اور سابئر سکیورٹی کی تحقیقات کے لیے 12 رکنی اعلیٰ اختیارات کی حامل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ہوں گے جبکہ اس میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے سربراہان بھی شامل ہیں۔ کمیٹی تحقیقات اور سفارشات مرتب کر کے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی۔

کمیٹی کی تشکیل کے لیے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی کے ٹی او آرز بھی بتا دیے گئے، اسٹریٹجک اداروں کے دفاتر کی سکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا، سائبر سکیورٹی بریچ کی تحقیقات میں تمام پہلوؤں کو دیکھا جائے گا۔

وزیراعظم ہاؤس اور دفتر کے سکیورٹی پروٹوکول پر نظرثانی کی جائے گی۔ پی ایم ہاؤس میں ٹیبلٹس، اسمارٹ فونز اور وائی فائی سمیت الیکٹرانک آلات کو چیک کیا جائے گا۔

سائبر حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سائبر سکیورٹی سے متعلق بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ نادرا، ایف بی آر اور ریگولیٹری اتھارٹیز کی سائبر سکیورٹی پر اقدامات کیے جائیں گے۔

رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل ہوگا۔ کمیٹی میں وزیر قانون، آئی ٹی، موسمیاتی تبدیلی اور وزیرمواصلات شامل ہیں جبکہ سیکریٹری کابینہ ڈویژن، ڈی جی آئی بی اور دیگر بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ جوکر صرف بنڈھ مار سکتا ہے کوئی تحقیقات نہیں کر سکتا ۔۔ حکومت کی ترجیحات تو ملاحظہ ہو۔ ایک عمران کو گھیرنے کے لیے ساری حکومت لگی ہے لیکن وہ نر کا بچہ کسی کے ہاتھ نہیں آرہا ۔