جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جو کے پی بلدیاتی الیکشن کے بعد اداروں کی غیر جانبداری کا دم بھر رہے تھے، انہوں نے معاملات اپنے ہاتھ سے نکل جانے پر پھر سے اداروں کی غیر جانبداری کو مشکوک قرار دے دیا ہے۔
نجی چینل آج نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ فضل الرحمان نے کہا کہ اداروں کی نیوٹریلِٹی مشکوک ہے، اب بھی اداروں کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ سازش میں ملوث ہیں۔
مولانا نے کہا کہ مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں۔ پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟ نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی کو نکالا جاسکتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں نکالا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کو التوا میں کیوں ڈالا گیا ہے؟ کل کو شہباز شریف کی یا ہماری حکومت ان کیسز پر کارروائی کرے گی تو کہا جائے گا کہ یہ انتقامی سیاست کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ادارے بااختیار ہیں ان کو عمران خان کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے اور اسے سزا ملی چاہیے مگر ان معاملات کو روکا گیا کل کو دوبارہ عمران خان کو کسی جمہوری حکومت کے خلاف مہرے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی اجلاس کا بار بار حوالہ دیا جارہا ہے، اداروں کو آگے آکر وضاحت کرنی چاہیے۔