اداروں کےساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے:سہیل وڑائچ

imran-khan-suhail-warich-aaa.jpg


اداروں کے ساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے،سہیل وڑائچ

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان شاہزیب نے سینیر تجزیہ کار سہیل وڑائچ سے سوال کیا کہ عمران خان فوج کی بھی نفی کررہے ہیں، کیا عمران خان درست سمت میں جارہے ہیں، جس پر سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ عوام کی ہمدردی کے حوالے سے عمران خان صحیح سمت میں جارہے ہیں، پاکستان تیسری دنیا کا ایک ملک ہے اس وقت اداروں کے ساتھ آپ تعلقات اگر بگاڑیں گے ،جس طرح عمران خان تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ عمران خان کے خلاف نہیں آیا تھا، یہ پہلا فیصلہ آیا وہ بھی اس وقت جب قومی اسمبلی میں ڈیڈ لاک ہوگیا، اور اس ڈیڈ لاک میں سپریم کورٹ کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں تھا، سوائے فیصلے کے، اسی طرح اگر اسٹیبلشمنٹ بھی اگر نیوٹرل رہی اور کوشش کی کے سارے سیاسی تنازع میں کسی ایک جماعت کی طرف جھکاؤ نہ رہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے بتایا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپوزیشن کو اپنے پیغامات پہنچانے کا کہا،انہوں نے عمران خان کی یہ خواہش بھی پوری کی اور ان کے آپشنز بھی بتائے،یہ الگ بات ہے اپوزیشن نے یہ شرائط نہیں مانے، بنیادی بات یہ ہے کہ اگر عمران خان نے اداروں کو اپنے خلاف کرلیا تو یہ کوئی بہتر حکمت عملی نہیں ہوگی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان تیزی سے اداروں کے ساتھ تعلقات بگاڑ رہے ہیں ، عمران نے اداروں کو اپنے خلاف کر لیا تو اچھی حکمت عملی نہیں ہوگی انکے کیلئے اگلے الیکشن کیلئے اچھا نہیں ہوگا،عمران خان انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے،استعفے دے کے بھی بحران بنا دیا۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ جن اداروں کی وجہ سے عمران خان ساڑھے تین سال اتنی طاقت اور اتنی آسانی کے ساتھ حکومت کرتے رہے،شاید پھر وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آسکیں گے اگر انہوں نے یہ روش اپنالی تو۔

میزبان نے سوال کیا کہ کیا عمران خان حکومت پوری کرنے دینگے انہیں یا کرپائیں گے یہ لوگ؟ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مشکلات تو ڈالیں گے، استعفے دے کر بھی بحران پیدا کیا، وہ جلسے جلوس سے کوشش کرینگے کہ ہر صورت بحرانی صورت رہے،راستے میں رکاوٹ کھڑی کرینگے،لیکن یہ ہی تو تدبر اور گورنس کی بات ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کے بعد بھی حکومت چلائیں،خاص کر معیشت اور گورنس کو ٹھیک کریں،پھر تو چلا لیں گے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان تو چاہتے ہیں کہ چھ ماہ میں الیکشن ہوجائیں،وہ جلدی سے جلدی دوبارہ اقتدار کی منزل کو پالیں،وہ اپنے بنایئے پر پکے ہوتے جائیں گے اور ریاست کے بنایئے سے دور ہوتے جائیں گے،جو ان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Sharif family establishment kay khilaaf muhim chala kar or establishment ko gaaliaan de kar dobara iqtidaar mein aa sakti hay lakin Imran khan sach bol kar bhi iqtidaar mein nahi aa sakta. Sohail Warraich, Hamid Mir, Saleem Safi, Javed Choudhary, Mansoor Khan or kaafi saarey, boht achey journalist thay lakin jub se PMLN kay payroll pe aaey hain ZERO ho gaey
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اس کالی مج اور کالے خنزیر بد بودار پٹواری اور امریکہ کے پالتو کتوں بیانیہ ان کی پچھواڑے میں ڈالے بغیر اب کوئی حرامی امپورٹڈ حکومت نہیں چلے گی، باجوے ندیم اِنجم اور شمشاد مرزے ، اطہر عباس کے باپ کی جاگیر نہیں نہ پاکستان نہ پاکستان کی فوج

اور پاکستان کی فوج امریکہ کے پالتو کتوں کی ذاتی فوج بھی نہیان غلام بھی نہیں
پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے پاکستان کے عوام کی فوج ہے کسی غدار بے غیرت جرنیل کے باپ کی نہیں یہ فوج شہیدوں کی فوج ہے غازیوں کی فوج ہے مجاہدوں کی فوج ہے چند ز غدار جرنیل اور امریکہ کے پاکتو کتے اپنی کالی کرتوتوں سے عوام میں فوج کے خلاف نفرت پیدا کر نے کی شرمناک حرکت اور حرام زدگی سے باز رہیں
پاک فوج زندہ باد۔
افواج پاکستان زندہ باد

پاکستان ائیر فورس زندہ باد
پاکستان نیول فورس زندہ باد
چند بے غیرت غدار جرنیل مردہ باد
 
Last edited:

MRT.abcd

Minister (2k+ posts)
Yes Nawaz is always against Army when not in power.
Nawaz wants to stay in power forever. That is his weakness. He will attack the army even after coming to power. This is his nature. He has been working on this project for a long time. I can't find anyone pro-army generals after what they did to Imran Khan. They tried to pressure Imran Khan but that didn't work instead they were exposed. Now ex-army and low-rank officers(probably some high ups) and their families are with Imran Khan. Bajwa's "Kala Kartoot" has been exposed. He removed the country's PM just to satisfy USA's ego(DG ISPR's attacking press conference confirmed this). I hope people won't piss on his grave after he dies.
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
imran-khan-suhail-warich-aaa.jpg


اداروں کے ساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے،سہیل وڑائچ

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان شاہزیب نے سینیر تجزیہ کار سہیل وڑائچ سے سوال کیا کہ عمران خان فوج کی بھی نفی کررہے ہیں، کیا عمران خان درست سمت میں جارہے ہیں، جس پر سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ عوام کی ہمدردی کے حوالے سے عمران خان صحیح سمت میں جارہے ہیں، پاکستان تیسری دنیا کا ایک ملک ہے اس وقت اداروں کے ساتھ آپ تعلقات اگر بگاڑیں گے ،جس طرح عمران خان تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ عمران خان کے خلاف نہیں آیا تھا، یہ پہلا فیصلہ آیا وہ بھی اس وقت جب قومی اسمبلی میں ڈیڈ لاک ہوگیا، اور اس ڈیڈ لاک میں سپریم کورٹ کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں تھا، سوائے فیصلے کے، اسی طرح اگر اسٹیبلشمنٹ بھی اگر نیوٹرل رہی اور کوشش کی کے سارے سیاسی تنازع میں کسی ایک جماعت کی طرف جھکاؤ نہ رہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے بتایا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپوزیشن کو اپنے پیغامات پہنچانے کا کہا،انہوں نے عمران خان کی یہ خواہش بھی پوری کی اور ان کے آپشنز بھی بتائے،یہ الگ بات ہے اپوزیشن نے یہ شرائط نہیں مانے، بنیادی بات یہ ہے کہ اگر عمران خان نے اداروں کو اپنے خلاف کرلیا تو یہ کوئی بہتر حکمت عملی نہیں ہوگی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان تیزی سے اداروں کے ساتھ تعلقات بگاڑ رہے ہیں ، عمران نے اداروں کو اپنے خلاف کر لیا تو اچھی حکمت عملی نہیں ہوگی انکے کیلئے اگلے الیکشن کیلئے اچھا نہیں ہوگا،عمران خان انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے،استعفے دے کے بھی بحران بنا دیا۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ جن اداروں کی وجہ سے عمران خان ساڑھے تین سال اتنی طاقت اور اتنی آسانی کے ساتھ حکومت کرتے رہے،شاید پھر وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آسکیں گے اگر انہوں نے یہ روش اپنالی تو۔

میزبان نے سوال کیا کہ کیا عمران خان حکومت پوری کرنے دینگے انہیں یا کرپائیں گے یہ لوگ؟ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مشکلات تو ڈالیں گے، استعفے دے کر بھی بحران پیدا کیا، وہ جلسے جلوس سے کوشش کرینگے کہ ہر صورت بحرانی صورت رہے،راستے میں رکاوٹ کھڑی کرینگے،لیکن یہ ہی تو تدبر اور گورنس کی بات ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کے بعد بھی حکومت چلائیں،خاص کر معیشت اور گورنس کو ٹھیک کریں،پھر تو چلا لیں گے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان تو چاہتے ہیں کہ چھ ماہ میں الیکشن ہوجائیں،وہ جلدی سے جلدی دوبارہ اقتدار کی منزل کو پالیں،وہ اپنے بنایئے پر پکے ہوتے جائیں گے اور ریاست کے بنایئے سے دور ہوتے جائیں گے،جو ان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
بے غیرت سانڈھ، یہی تو وہ فارمولا ہے جو عمران کو چوتھی باری بھی دلالۓ گا
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
ایک دن جیو کامیڈی پروگرام کرنے والا اچانک سے کہاں سے تجذیہ نگار بن بیٹھا؟

پاکستان میں ہر للو کا پھدو لگا ہوا ہے​
 

Typhoon

Senator (1k+ posts)
imran-khan-suhail-warich-aaa.jpg


اداروں کے ساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے،سہیل وڑائچ

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان شاہزیب نے سینیر تجزیہ کار سہیل وڑائچ سے سوال کیا کہ عمران خان فوج کی بھی نفی کررہے ہیں، کیا عمران خان درست سمت میں جارہے ہیں، جس پر سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ عوام کی ہمدردی کے حوالے سے عمران خان صحیح سمت میں جارہے ہیں، پاکستان تیسری دنیا کا ایک ملک ہے اس وقت اداروں کے ساتھ آپ تعلقات اگر بگاڑیں گے ،جس طرح عمران خان تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ عمران خان کے خلاف نہیں آیا تھا، یہ پہلا فیصلہ آیا وہ بھی اس وقت جب قومی اسمبلی میں ڈیڈ لاک ہوگیا، اور اس ڈیڈ لاک میں سپریم کورٹ کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں تھا، سوائے فیصلے کے، اسی طرح اگر اسٹیبلشمنٹ بھی اگر نیوٹرل رہی اور کوشش کی کے سارے سیاسی تنازع میں کسی ایک جماعت کی طرف جھکاؤ نہ رہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے بتایا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپوزیشن کو اپنے پیغامات پہنچانے کا کہا،انہوں نے عمران خان کی یہ خواہش بھی پوری کی اور ان کے آپشنز بھی بتائے،یہ الگ بات ہے اپوزیشن نے یہ شرائط نہیں مانے، بنیادی بات یہ ہے کہ اگر عمران خان نے اداروں کو اپنے خلاف کرلیا تو یہ کوئی بہتر حکمت عملی نہیں ہوگی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان تیزی سے اداروں کے ساتھ تعلقات بگاڑ رہے ہیں ، عمران نے اداروں کو اپنے خلاف کر لیا تو اچھی حکمت عملی نہیں ہوگی انکے کیلئے اگلے الیکشن کیلئے اچھا نہیں ہوگا،عمران خان انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے،استعفے دے کے بھی بحران بنا دیا۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ جن اداروں کی وجہ سے عمران خان ساڑھے تین سال اتنی طاقت اور اتنی آسانی کے ساتھ حکومت کرتے رہے،شاید پھر وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آسکیں گے اگر انہوں نے یہ روش اپنالی تو۔

میزبان نے سوال کیا کہ کیا عمران خان حکومت پوری کرنے دینگے انہیں یا کرپائیں گے یہ لوگ؟ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مشکلات تو ڈالیں گے، استعفے دے کر بھی بحران پیدا کیا، وہ جلسے جلوس سے کوشش کرینگے کہ ہر صورت بحرانی صورت رہے،راستے میں رکاوٹ کھڑی کرینگے،لیکن یہ ہی تو تدبر اور گورنس کی بات ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کے بعد بھی حکومت چلائیں،خاص کر معیشت اور گورنس کو ٹھیک کریں،پھر تو چلا لیں گے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان تو چاہتے ہیں کہ چھ ماہ میں الیکشن ہوجائیں،وہ جلدی سے جلدی دوبارہ اقتدار کی منزل کو پالیں،وہ اپنے بنایئے پر پکے ہوتے جائیں گے اور ریاست کے بنایئے سے دور ہوتے جائیں گے،جو ان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
O ja oe dandul dhagge. Na teri soch he na teri samajh. Sab kuch teri soch or samajh se baala he.
 

Jhon

Politcal Worker (100+ posts)
imran-khan-suhail-warich-aaa.jpg


اداروں کے ساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے،سہیل وڑائچ

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان شاہزیب نے سینیر تجزیہ کار سہیل وڑائچ سے سوال کیا کہ عمران خان فوج کی بھی نفی کررہے ہیں، کیا عمران خان درست سمت میں جارہے ہیں، جس پر سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ عوام کی ہمدردی کے حوالے سے عمران خان صحیح سمت میں جارہے ہیں، پاکستان تیسری دنیا کا ایک ملک ہے اس وقت اداروں کے ساتھ آپ تعلقات اگر بگاڑیں گے ،جس طرح عمران خان تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ عمران خان کے خلاف نہیں آیا تھا، یہ پہلا فیصلہ آیا وہ بھی اس وقت جب قومی اسمبلی میں ڈیڈ لاک ہوگیا، اور اس ڈیڈ لاک میں سپریم کورٹ کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں تھا، سوائے فیصلے کے، اسی طرح اگر اسٹیبلشمنٹ بھی اگر نیوٹرل رہی اور کوشش کی کے سارے سیاسی تنازع میں کسی ایک جماعت کی طرف جھکاؤ نہ رہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے بتایا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپوزیشن کو اپنے پیغامات پہنچانے کا کہا،انہوں نے عمران خان کی یہ خواہش بھی پوری کی اور ان کے آپشنز بھی بتائے،یہ الگ بات ہے اپوزیشن نے یہ شرائط نہیں مانے، بنیادی بات یہ ہے کہ اگر عمران خان نے اداروں کو اپنے خلاف کرلیا تو یہ کوئی بہتر حکمت عملی نہیں ہوگی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان تیزی سے اداروں کے ساتھ تعلقات بگاڑ رہے ہیں ، عمران نے اداروں کو اپنے خلاف کر لیا تو اچھی حکمت عملی نہیں ہوگی انکے کیلئے اگلے الیکشن کیلئے اچھا نہیں ہوگا،عمران خان انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے،استعفے دے کے بھی بحران بنا دیا۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ جن اداروں کی وجہ سے عمران خان ساڑھے تین سال اتنی طاقت اور اتنی آسانی کے ساتھ حکومت کرتے رہے،شاید پھر وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آسکیں گے اگر انہوں نے یہ روش اپنالی تو۔

میزبان نے سوال کیا کہ کیا عمران خان حکومت پوری کرنے دینگے انہیں یا کرپائیں گے یہ لوگ؟ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مشکلات تو ڈالیں گے، استعفے دے کر بھی بحران پیدا کیا، وہ جلسے جلوس سے کوشش کرینگے کہ ہر صورت بحرانی صورت رہے،راستے میں رکاوٹ کھڑی کرینگے،لیکن یہ ہی تو تدبر اور گورنس کی بات ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کے بعد بھی حکومت چلائیں،خاص کر معیشت اور گورنس کو ٹھیک کریں،پھر تو چلا لیں گے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان تو چاہتے ہیں کہ چھ ماہ میں الیکشن ہوجائیں،وہ جلدی سے جلدی دوبارہ اقتدار کی منزل کو پالیں،وہ اپنے بنایئے پر پکے ہوتے جائیں گے اور ریاست کے بنایئے سے دور ہوتے جائیں گے،جو ان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
It means institutions play a pivotal role in installing and throwing the governments. But DGISPR says, don't involve Army in political affairs. What a funny statement DGISPR is. He thinks people are dumb and stupid. But the fact is Army leadership is void of any sanity and ability to listen to others as well. Army leadership needs to grow up.
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
imran-khan-suhail-warich-aaa.jpg


اداروں کے ساتھ بگاڑی تو عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکیں گے،سہیل وڑائچ

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان شاہزیب نے سینیر تجزیہ کار سہیل وڑائچ سے سوال کیا کہ عمران خان فوج کی بھی نفی کررہے ہیں، کیا عمران خان درست سمت میں جارہے ہیں، جس پر سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ عوام کی ہمدردی کے حوالے سے عمران خان صحیح سمت میں جارہے ہیں، پاکستان تیسری دنیا کا ایک ملک ہے اس وقت اداروں کے ساتھ آپ تعلقات اگر بگاڑیں گے ،جس طرح عمران خان تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ عمران خان کے خلاف نہیں آیا تھا، یہ پہلا فیصلہ آیا وہ بھی اس وقت جب قومی اسمبلی میں ڈیڈ لاک ہوگیا، اور اس ڈیڈ لاک میں سپریم کورٹ کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں تھا، سوائے فیصلے کے، اسی طرح اگر اسٹیبلشمنٹ بھی اگر نیوٹرل رہی اور کوشش کی کے سارے سیاسی تنازع میں کسی ایک جماعت کی طرف جھکاؤ نہ رہے۔

سینیئر تجزیہ کار نے بتایا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپوزیشن کو اپنے پیغامات پہنچانے کا کہا،انہوں نے عمران خان کی یہ خواہش بھی پوری کی اور ان کے آپشنز بھی بتائے،یہ الگ بات ہے اپوزیشن نے یہ شرائط نہیں مانے، بنیادی بات یہ ہے کہ اگر عمران خان نے اداروں کو اپنے خلاف کرلیا تو یہ کوئی بہتر حکمت عملی نہیں ہوگی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان تیزی سے اداروں کے ساتھ تعلقات بگاڑ رہے ہیں ، عمران نے اداروں کو اپنے خلاف کر لیا تو اچھی حکمت عملی نہیں ہوگی انکے کیلئے اگلے الیکشن کیلئے اچھا نہیں ہوگا،عمران خان انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے،استعفے دے کے بھی بحران بنا دیا۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ جن اداروں کی وجہ سے عمران خان ساڑھے تین سال اتنی طاقت اور اتنی آسانی کے ساتھ حکومت کرتے رہے،شاید پھر وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آسکیں گے اگر انہوں نے یہ روش اپنالی تو۔

میزبان نے سوال کیا کہ کیا عمران خان حکومت پوری کرنے دینگے انہیں یا کرپائیں گے یہ لوگ؟ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مشکلات تو ڈالیں گے، استعفے دے کر بھی بحران پیدا کیا، وہ جلسے جلوس سے کوشش کرینگے کہ ہر صورت بحرانی صورت رہے،راستے میں رکاوٹ کھڑی کرینگے،لیکن یہ ہی تو تدبر اور گورنس کی بات ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کے بعد بھی حکومت چلائیں،خاص کر معیشت اور گورنس کو ٹھیک کریں،پھر تو چلا لیں گے۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان تو چاہتے ہیں کہ چھ ماہ میں الیکشن ہوجائیں،وہ جلدی سے جلدی دوبارہ اقتدار کی منزل کو پالیں،وہ اپنے بنایئے پر پکے ہوتے جائیں گے اور ریاست کے بنایئے سے دور ہوتے جائیں گے،جو ان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
Source : geo News
z2CvR6.gif