اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت کا قانون منظوری کیلئے ارسال

8ministercampaign.jpg

وفاقی کابینہ کے پاس اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم چلانے اور اس میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے متعلق قانون سازی کی تجویز بھیجی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کو 2 قوانین منظوری کیلئے بھجوائے گئے ہیں جن میں سے ایک اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت سے متعلق جبکہ دوسرا سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل سزا جرم قرار دینے کی تجاویز شامل ہیں۔

ان قوانین کے مسودے وفاقی کابینہ کو موصول ہونے سے متعلق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے تصدیق بھی کردی ہے اور اپنے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ دو اہم منظوری کیلئے بھیجے گئے ہیں، سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزتیں اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دیدیا گیا ہے اور عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ چھ ماہ میں ایسے کیسز کا فیصلہ کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1494998812003291138
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتخابی ضابطہ اخلاق میں تبدیلی کے بعد وفاقی حکومت نے اس حوالے سے بڑی قانون سازی کردی ہے جس کے بعد اب اراکین اسمبلی، وزراء اور سینیٹرز بھی انتخابی مہم میں حصہ لے سکیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز اور اراکین کابینہ الیکشن مہم میں حصہ نہیں لے سکتے تھے ، حکومت کی جانب سے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی کے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور حکومت نے تبدیلی کیلئے آرڈیننس کا سہارا لیا تھا۔


واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوران پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے متعدد نوٹسز موصول ہوئےتھے جن میں اراکین اسمبلی کی جانب سے الیکشن مہم میں شرکت کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔

ایسے ہی ایک معاملے میں وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور ی جانب سے انتخابی مہم میں شرکت پر ان کے بھائی اور سٹی میئر کے امیدوار عمر امین گنڈا پور کو الیکشن کمیشن نے نااہل بھی کردیا تھا، تاہم بعد میں اسلام آباد ہائی کوٹ نےالیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا تھا۔