اسحاق ڈار واپسی:پاکستان کی قسمت میں پھر کرپشن لکھ دی گئی:پی ٹی آئی رہنما

ishaq-dar-asad-and-pti-leadrs.jpg


رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے جہاز میں فرار ہونے والے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیراعظم کے جہاز میں ہی واپس آ کر وزارت خزانہ پر بیٹھ رہے ہیں۔

شہباز گل نے ٹوئٹ میں لکھا کہ اس کا مطلب ڈرامے میں صرف وقفہ آیا تھا اور کرپشن سے مطلقہ جی آئی ٹی اور عدالتی کاروائیاں اس سارے ڈرامے میں صرف اشتہارات تھے۔ پاکستان کی قسمت میں پھرکرپشن لکھ دی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1574332031500439552
جبکہ ان کے علاوہ بھی تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے اسحاق ڈار کی واپسی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ ڈار کی انٹری ایک نئے بحران کے سوا کچھ نہیں‘ ۔

https://twitter.com/x/status/1574265311800561669
سابق وفاقی وزیر اور رہنما پی ٹی آئی علی زیدی نے اپنے بیان میں اسحاق ڈار کو منی لانڈرر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ایک منی لانڈرر کی جگہ دوسرے منی لانڈرر کو وزیر خزانہ لگایا جا رہا ہے۔‘

https://twitter.com/x/status/1574249675560976384
جبکہ سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر نے بھی اس حوالے سے اپنا ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا ڈار کی معاشی سوچ نہ صرف آئی ایم ایف کے سانچے بلکہ مرکزی معاشی سوچ کے بھی بالکل برعکس ہے لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس کے عجیب و غریب خیالات آئی ایم ایف کے ساتھ کیسے بیٹھتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1574263487169286144
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
ناجی صاحب کے بقول شہباز شریف اور چودھری نثار آمدہ انتخابات 2013میں عمران خان کے ساتھ سیاسی اتحاد بنانے کی حمایت کرتے ہیں اورتحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 50نشستوں کے ساتھ پنجاب میں سینئر وزیرسمیت 6وزارتیں اورکے پی کے کی حکومت حوالے کرنے کی تجویز دیتے ہیں جناب شہباز شریف نے مبینہ طور پر شرکا کو بتاتے ہیں کہ مہاتیرمحمد نے دورہ پاکستان کے دوران انہیں کہاتھا کہ وہ عمران خان کو ساتھ لے کر چلیں یہ شخص قائد اعظم ثانی ہے اگر یہ ملائیشیا میں ہوتا تو ہم شائد پوری دنیا پر حکمرانی کررہے ہوتے ۔نذیرناجی لکھتے ہیں کہ مہاتیر نے جناب شہباز شریف کو یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ آپ اگلا الیکشن عمران خان کے ساتھ مل کر لڑیں لوگ آپ پر ووٹ اورنوٹ نچھاور کردینگے ۔جناب ناجی بتاتے ہیں کہ یہ گفتگو سن کر ’اصلی اور وڈے ‘ نواز شریف کے لہجے کی تلخی صاف محسوس ہورہی ہے " انہوں نے نثار’شہباز کی تجویز کو کلّی طور پر رد کرتے ہوئے محفل کے پانچویں فرد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سے پوچھیے‘ ان کی عمران خان کے بارے کیا رائے ہے؟ حاضر سروس ہستی نے ختم ہوتے سگریٹ سے اگلا سگریٹ سلگایا۔ لمبا کَش لیا اور اپنی مخصوص دھیمی آواز میں کہنے لگے۔ ”عمران اس ملک کے پاور سٹرکچر کا سٹیک ہولڈر بن گیا تو ہم سب مارے جائینگے۔ ہم کسی بھی صورت یہ رسک نہیں لے سکتے۔“ انہوں نے بطور خاص نثار اور شہباز سے مخاطب ہوکر کہا کہ اگر آپ اس سے متفق نہیں ہیں تو ہم پی پی سے بات کرلیتے ہیں لیکن عمران کا آنا کسی بھی صورت ہمیں قبول نہیں ہے۔اسحاق ڈار جو اس اجلاس میں اب تک خاموش تھے۔ انہوں نے اپنے بریف کیس سے کاغذات کا پلندہ نکال کر میز پر دھرا اور بولے۔ یہ سب ہمیں پاکستان واپس لانا پڑےگا۔ آپ کو اندازہ ہے کہ یہ سب کتنا ہے؟ 23 بلین ڈالرز۔ یہ ہماری ساری زندگی کی کمائی ہے۔ آپ یہ سب برباد کرنے کو تیار ہیں؟ بظاہر شہباز اور نثار لاجواب ہوچکے تھے۔ نواز شریف ، اسحاق ڈار اور حاضر سروس اس معاملے پر ایک پیج پر تھے کہ عمران کو روکا جانا چاہیے۔ شہباز اور نثار کو بھی بادلِ نخواستہ ہاں میں ہاں ملانی پڑی"
جناب ناجی نے اگرچہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کا نام نہیں لکھا لیکن سگریٹ سے سگریٹ سلگانے کے عادی ’چین سموکر‘جرنیل کی شخصیت کو عیاں کردیا ہے اصل دکھ اس بات کا ہے جناب
نذیر ناجی کا یہ کالم یکم اپریل 2017کو شائع ہوا تھا لیکن شرکا مجلس میں سے کسی نے بھی ان سنگین الزامات کے بارے میں کسی قسم کی کوئی وضاحت کرنے کی زحمت تک نہیں کی ۔