اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی چیف کی تقرری کے معاملے پر ہماری پارٹی کے ایک لیڈر نے کہا تھا کہ "اسد جی دراڑ تو پڑگئی ہے"۔
نجی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا "پورے ملک کے سیاستدان اس وقت نومبر کا ذکر کررہے ہیں لیکن اگر کوئی بیوقوف یہ سمجھتا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری اس نے کی ہے لہٰذا اب چیف وہی کرے گا جو تقرری کرنے والا شخص چاہتا ہے تو اس سے بڑا کھوتا کوئی نہیں"۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت اس نوٹیفکیشن کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی ہوگی اس وقت سے ہی آرمی چیف آزاد ہوجاتا ہے، اگر پاکستان کی تاریخ سے کسی نے یہ سبق نہیں سیکھا تو اس نے کچھ نہیں سیکھا۔
اسد عمر نے آئی ایس آئی چیف کی تقرری پر اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے اختلافات پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ’جب ہم اس مسئلہ کے حل ہونے کے بعد پی ایم ہاؤس سے نکلے تو ہماری پارٹی کے ایک بہت بڑے لیڈر نے مجھ سے کچھ ایسا کہا جو مجھے آج بھی یاد ہے انہوں نے کہا تھا کہ "اسد جی دراڑ تو پڑگئی ہے"۔
اسد عمر نے اپنی گفتگو میں اس پارٹی لیڈر کا نام لینے سے گریز کیا لیکن میزبان نے لفظ جی سے کہا کہ یقیناً وہ شاہ محمود قریشی ہوں گے کیوں کہ "جی" لفظ کا استعمال وہی کرتے ہیں، اس پر اسد عمر نے وضاحت دی کہ نہیں عمران خان بھی اکثر "جی" کہتے ہیں لیکن وہ لیڈر عمران خان نہیں تھے۔