اسد عمر کا وعدہ اور اسٹیل مل کے نا اہل لوگوں کا رونا

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
ایک صاحب حکیم کے پاس گئے اور کہا شادی کے بحد ان کی کوئی چیز کھڑی نہیں ہوتی - حکیم صاحب نے کہا کہ یہ دوا لو اور سمجھ لو کہ پہلے وہ چیز مزید بیٹھ جائے گی پھر آنا اور اگلی خوراکوں سے اٹھنا شروع ہو گی - وہ صاحب ایک مہینے بھد وہاں گئے مگر حکیم صاحب کو وہاں نہ پایا - ساتھ والوں سے پوچھا تو انہیں بتا یا گیا کہ حکیم صاحب فوت ہو گئے ہیں -
جس طرح یہ حکومت علاج کر رہی ہے عوام تب تک انتقال کر جائیں گے - یہی اسد عمر کہتا گیا اور اب آپ فرما رہے ہیں -
دنیا میں ترقی کا سب سے مستنند پیمانہ جی ڈی پی ہے اور یہ چھ فیصد سے کم ہو کر منفی ایک اعشاریہ پانچ پر آ چکی ہے اور خان صاحب کے پانچ سال میں اس لیول پر لے جانا بھی ممکن نہیں ہے اسی طرح مہنگائی جو چار فیصد پر ملی اور بے روزگاری دونوں پانچ سال میں اس لیول تک جانا بھی ممکن نہیں - ایکسپورٹ پہلے سے کم ہے تو کیا اچھا ہو رہا ہے جس سے ہم بہتری کی امید رکھیں - پاکستان کی تاریخ میں بہت بار امپورٹ کم کرنی پڑی مگر جی ڈی پی ڈالر اور مہنگائی کا طوفان پہلے نہیں آیا - خان کے ہر قدم کا دفاع کرنا چھوڑ دیں عوام کو بے وقوف بنایا گیا ہے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں - نواز اور فوج کی لڑائی نے قوم کو مہنگائی اور بے روزگاری کا تحفہ دیا یہی حقیقت ہے - خان کو اس خانے میں عوام کی مرضی کے خلاف لایا گیا جس پر بیس سال سے عوام اعتبار نہیں کر رہے تھے اور عوام کی رائے درست تھے - کچھ تو اچھا ثابت ہوا کہ عوام کا شعور درست ہے کوئی جرنیل ان کی رائے کو چرا تو سکتا ہے مگر آزاد الیکشن میں عوام درست انتخاب کرتے ہیں -
ایک اور صاحب حکیم صاحب کے پاس گئے، اور کہنے لگے کہ ویسے نہیں ہوتا جیسے فلموں میں ہوتا ہے۔ حکیم صاحب نے فوراً ایک ایسی دوا دی کے پھر تو صبح شام ویسے ہونے لگا جیسے فلموں میں ہوتا ہے۔ ایک دن جوش کی زیادتی کے باعث دل کے دورے کا شکار ہوگئے اور جہان فانی سے خود ہی کوچ کر گئے۔
جس طرح کے علاج کی یہ عوام عادی ہوچکی ہے، اس سے یہی حال ہوتا ہے۔

یہ آپکی سوچ ہے کہ ترقی کا سب سے مستند پیمانہ جی ڈی پی ہے۔ یہ اعداد و شمار کا کھیل ہے۔ جب قرضے لے کر ملک میں اورنج لائن جیسے منصوبے چل رہے ہوں جنکو بنانے اور چلانے، دونوں کے لیئے پیسہ حکومت دے رہی ہو، تو جی ڈی پی تو پراجیکٹ بنتے ہوئے اوپر جاتا دکھائی دے گا، کہ کنسٹرکشن انڈسٹری یہاں اتنی ویلیو ایڈیشن کر رہی ہے۔ لیکن بعد از تکمیل ملک کے لیئے ایسے منصوبے کیا آمدنی کریں گے؟ اور قرض کے پیسے کون واپس کرے گا؟ بعد از تکمیل انھی منصوبوں کی وجہ سے جی ڈی پی دھڑام سے نیچے گرجاتا ہے۔ اگر وہی دو سو ارب روپیہ یہاں اسٹیل مل میں اس وقت لگایا ہوتا تو آج یہ ادارہ کما کر ملک کو واپس کر رہا ہوتا۔ لیکن اگر نواز اپنے دور میں یہاں پیسہ لگاتا تو جی ڈی پی گرتا ہوا نظر آتا کہ وہ تو بقایا جات ادا کرنے میں چلا گیا۔ لیکن اس کا اصل فائدہ واپس آنے تک نواز کی حکومت جا چکی ہوتی اور اسے ڈر تھا کہ معاشی استحکام کا کریڈٹ اگلی حکومت لے جائے گی۔

آپ قرضے لے کر مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قیمت گرا کر رکھیں، اس سے آپ کے بیرونی قرضے بھی کم نظر آتے ہیں۔ پھر آپ قرض کے پیسوں سے سبسڈی دیں انڈسٹری کو، تو ایکسپورٹ بھی اوپر جاتی ہے۔ آپ کک بیک لے کر بیرونی سرمایہ کاروں کو ناجائز مراعات دیں، تو انویسٹمنٹ بھی ملک میں آتی نظر آتی ہے۔ لیکن کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ پاکستان میں جب بجلی اگلے دس سال کے لیئے پوری ہے تو پھر مزید پیسہ بجلی بنانے کے پلانٹ میں کیوں جھونکا جا رہا ہے؟ جیسا کہ سی پیک کے منصوبوں میں ہوا۔ صرف پی ٹی آئی نے ملک کے مفاد کے بارے میں یہ سوال اٹھایا اور چین کو منع کیا قرض کے پیسے سے ایسے پراجیکٹ بنانے سے۔

پھر جی ڈی پی تو اس وقت بھی اوپر جاتا ہوا دکھائی دیا تھا جب آئ پی پی کے ساتھ وہ معاہدے کیئے گئے تھے جنکو آج تک پاکستان بھگت رہا ہے۔ جب تک بیرونی سرمایہ کار ان پراجیکٹ کو بناتے رہے، کاغذوں میں ترقیّ ہوتی نظر آتی رہی۔ جب پیسے بھرنے کی باری آئی، تب تک حکومت بدل چکی تھی۔

جی ڈی پی سے زیادہ انویسٹمنٹ کی اسٹریٹیجی دیکھی جاتی ہے۔ یہ اعداد و شمار کا نہیں، عقل کا کھیل ہے۔


In an independent review of the UK’s economic statistics published in 2016, Sir Charles Bean wrote that GDP is often viewed as a “summary statistic” for the health of the economy. This means it is frequently conflated with wealth or welfare, though it only measures income. “Importantly, GDP… does not reflect economic inequality or sustainability (environmental, financial or [otherwise]),” Bean wrote. What’s more, GDP is not the precise and flawless figure that many believe it to be – it is merely an estimate. “This uncertainty surrounding official measures of GDP is inadequately recognised in public discourse, with commentators frequently attributing spurious precision to the estimates,” Bean continued.
 
Last edited:

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
ایک اور صاحب حکیم صاحب کے پاس گئے، اور کہنے لگے کہ ویسے نہیں ہوتا جیسے فلموں میں ہوتا ہے۔ حکیم صاحب نے فوراً ایک ایسی دوا دی کے پھر تو صبح شام ویسے ہونے لگا جیسے فلموں میں ہوتا ہے۔ ایک دن جوش کی زیادتی کے باعث دل کے دورے کا شکار ہوگئے اور جہان فانی سے خود ہی کوچ کر گئے۔
جس طرح کے علاج کی یہ عوام عادی ہوچکی ہے، اس سے یہی حال ہوتا ہے۔

یہ آپکی سوچ ہے کہ ترقی کا سب سے مستند پیمانہ جی ڈی پی ہے۔ یہ اعداد و شمار کا کھیل ہے۔ جب قرضے لے کر ملک میں اورنج لائن جیسے منصوبے چل رہے ہوں جنکو بنانے اور چلانے، دونوں کے لیئے پیسہ حکومت دے رہی ہو، تو جی ڈی پی تو پراجیکٹ بنتے ہوئے اوپر جاتا دکھائی دے گا، کہ کنسٹرکشن انڈسٹری یہاں اتنی ویلیو ایڈیشن کر رہی ہے۔ لیکن بعد از تکمیل ملک کے لیئے ایسے منصوبے کیا آمدنی کریں گے؟ اور قرض کے پیسے کون واپس کرے گا؟ بعد از تکمیل انھی منصوبوں کی وجہ سے جی ڈی پی دھڑام سے نیچے گرجاتا ہے۔ اگر وہی دو سو ارب روپیہ یہاں اسٹیل مل میں اس وقت لگایا ہوتا تو آج یہ ادارہ کما کر ملک کو واپس کر رہا ہوتا۔ لیکن اگر نواز اپنے دور میں یہاں پیسہ لگاتا تو جی ڈی پی گرتا ہوا نظر آتا کہ وہ تو بقایا جات ادا کرنے میں چلا گیا۔ لیکن اس کا اصل فائدہ واپس آنے تک نواز کی حکومت جا چکی ہوتی اور اسے ڈر تھا کہ معاشی استحکام کا کریڈٹ اگلی حکومت لے جائے گی۔

آپ قرضے لے کر مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قیمت گرا کر رکھیں، اس سے آپ کے بیرونی قرضے بھی کم نظر آتے ہیں۔ پھر آپ قرض کے پیسوں سے سبسڈی دیں انڈسٹری کو، تو ایکسپورٹ بھی اوپر جاتی ہے۔ آپ کک بیک لے کر بیرونی سرمایہ کاروں کو ناجائز مراعات دیں، تو انویسٹمنٹ بھی ملک میں آتی نظر آتی ہے۔ لیکن کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ پاکستان میں جب بجلی اگلے دس سال کے لیئے پوری ہے تو پھر مزید پیسہ بجلی بنانے کے پلانٹ میں کیوں جھونکا جا رہا ہے؟ جیسا کہ سی پیک کے منصوبوں میں ہوا۔ صرف پی ٹی آئی نے ملک کے مفاد کے بارے میں یہ سوال اٹھایا اور چین کو منع کیا قرض کے پیسے سے ایسے پراجیکٹ بنانے سے۔

پھر جی ڈی پی تو اس وقت بھی اوپر جاتا ہوا دکھائی دیا تھا جب آئ پی پی کے ساتھ وہ معاہدے کیئے گئے تھے جنکو آج تک پاکستان بھگت رہا ہے۔ جب تک بیرونی سرمایہ کار ان پراجیکٹ کو بناتے رہے، کاغذوں میں ترقیّ ہوتی نظر آتی رہی۔ جب پیسے بھرنے کی باری آئی، تب تک حکومت بدل چکی تھی۔

جی ڈی پی سے زیادہ انویسٹمنٹ کی اسٹریٹیجی دیکھی جاتی ہے۔ یہ اعداد و شمار کا نہیں، عقل کا کھیل ہے۔


ایک حکومت آتی ہے اور پانچ سال میں خوب قرض لیتی ہے دھڑا دھڑ کھربوں روپے کے منصوبے لگاتی ہے جس سے کنسٹرکشن انڈسٹری سے لے کر مزدور انجنیئر سب کو روزگار ملتا ہے محیشت کا پہیہ چلنے لگتا ہے مہنگائی کم ہوتی ہے اور لگتی بھی ہے کیونکے لوگوں کے پاس قوت خرید ہوتی ہے - یہ حکومت جب جاتی ہے تو ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروےبن چکے ہوتے ہیں جس سے مستقبل میں زیادہ گاڑیاں چلنے سے روپیہ زیادہ خرچ ہو گا اور سڑک کا دوسرا نام ترقی کی وجہ سے دیگر ترقی بھی ہو گی - یہی حکومت بجلی کے بھی بے شمار منصوبے لگاتی ہے جس سے کاروبار اور سنحت کو فائدہ ہوتا ہے فوجی آپریشن پر بھی خوب خرچ کرتی ہے جس سے امن و امان بھال ہوتا ہے کراچی میں امن سے ملکی مہیشت کی ریڑھ کی ہڈی میں کاروبار کھل جاتے ہیں وغیرہ وغیرہ - اس حکومت کے پانچ سال بحد ایک اور حکومت آتی ہے جو پہلے دو سال میں پچھلی حکومت سے زیادہ قرض لیتی ہے اس کے قرض پچھلے قرض واپس کر کے بھی پچھلوں سے زیادہ ہیں وہ ترقیاتی منصوبے بند کر دیتی ہے روپیہ جب مارکیٹ میں نکلتا نہیں تو مہیشت بھی ترقی نہیں کرتی اور جی ڈی پی گرتا جاتا ہے جبکے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جاتی ہے - کوئی مجھے یہ بتانا پسند کرے گا وہ سب روپیہ کہاں گیا جو پچھلوں سے زیادہ قرض لیا گیا یا برابر بھی ماں لو تب بھی کہاں گیا ؟ جس روپے سے سب کو روزگار ملا منصوبے لگے جو اگلے سو سال کے کام آئیں گے اگر مناسب دیکھ بھال ہوئی تنخواہ کی شکل میں پیسہ عوام کی جیبوں میں گیا یہ بہتر ہیں یا جنہوں نے ایک اینٹ نہ لگائی ؟ خدا کے لئے کچھ تو دماغ استعمال کرو اگر یہ چیز ہے تمہارے پاس - یا صرف عمران خان کا خوبصورت لگنا اور اچھی تقریریں کرنا ہی کافی ہے ؟
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
This is one hell of a question to ask. You know, when there is a crack in the wall of a house, you can fix, without much hassle. But when there a crevice extending down to the foundation, then you do not have any other choice but to dig through.

The Steel mills is a commercial entity. Why any Govt employee would take pain for it, if his salary is being paid in time? even if the mill is making a loss. That is the problem with its foundation.

Any political government, who comes for a period of five years, allude their voters and supporters by offering jobs in such entities. Since, they do not have to pay the salaries, but surely, they get a political support from all the immediate and extended family of the one who is employed here.

This problem has been exponentially compounded over the decades. Therefore, if they need to revive the mill, they first have to fix the fundamentals.

I am not appreciating PTI like the Nooners and Jiyaalas. I have seen Asad Umar clearing the dues of the retired employees which were not paid since 2013. I am appreciating Asad Umar because PTI is not playing the dirty game which PPP and PMLN played here by inducting their supporters, regardless of merit. I am supporting PTI because they are thinking towards a permanent and a sustainable solution of Steel Mills, even if it costs them their reputation. I am appreciating PTI because they are thinking of Pakistan, rather than just thinking of next elections.
اگر سٹیل مل بہتر نہیں کر سکتے تو بیچ کیوں نہیں دیتے ؟ کونسے ملک میں سٹیل حکومت بنا کر بیچتی ہے ؟ کیا یہ مل بیچنے کے لئے دس سال درکار ہیں ؟
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
Inflation was worse then this in the first 2 years of PMLN. Sugar was selling at Rs. 100+ per kilo. Don’t know what type of short term memory you guys have.

Unemployment, there was no officially data back then, neither there is official data now.
how are you making assumptions?


So what is the difference? Is this the change? Inflation & joblessness was at least much better in previous era. Numbers speaks louder than words.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Inflation was worse then this in the first 2 years of PMLN. Sugar was selling at Rs. 100+ per kilo. Don’t know what type of short term memory you guys have.

Unemployment, there was no officially data back then, neither there is official data now.
how are you making assumptions?
Can you provide any evidence that inflation was more in PML(N)'s first two years? I am showing you evidence that PML(N) brought back inflation to around 4% within first two years and then it never went above 6%. PTI's inflation peaked at 15% but always remained above 10% except last two months when due to corona prices have softened worldwide.

 

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
ایک حکومت آتی ہے اور پانچ سال میں خوب قرض لیتی ہے دھڑا دھڑ کھربوں روپے کے منصوبے لگاتی ہے جس سے کنسٹرکشن انڈسٹری سے لے کر مزدور انجنیئر سب کو روزگار ملتا ہے محیشت کا پہیہ چلنے لگتا ہے مہنگائی کم ہوتی ہے اور لگتی بھی ہے کیونکے لوگوں کے پاس قوت خرید ہوتی ہے - یہ حکومت جب جاتی ہے تو ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروےبن چکے ہوتے ہیں جس سے مستقبل میں زیادہ گاڑیاں چلنے سے روپیہ زیادہ خرچ ہو گا اور سڑک کا دوسرا نام ترقی کی وجہ سے دیگر ترقی بھی ہو گی - یہی حکومت بجلی کے بھی بے شمار منصوبے لگاتی ہے جس سے کاروبار اور سنحت کو فائدہ ہوتا ہے فوجی آپریشن پر بھی خوب خرچ کرتی ہے جس سے امن و امان بھال ہوتا ہے کراچی میں امن سے ملکی مہیشت کی ریڑھ کی ہڈی میں کاروبار کھل جاتے ہیں وغیرہ وغیرہ - اس حکومت کے پانچ سال بحد ایک اور حکومت آتی ہے جو پہلے دو سال میں پچھلی حکومت سے زیادہ قرض لیتی ہے اس کے قرض پچھلے قرض واپس کر کے بھی پچھلوں سے زیادہ ہیں وہ ترقیاتی منصوبے بند کر دیتی ہے روپیہ جب مارکیٹ میں نکلتا نہیں تو مہیشت بھی ترقی نہیں کرتی اور جی ڈی پی گرتا جاتا ہے جبکے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جاتی ہے - کوئی مجھے یہ بتانا پسند کرے گا وہ سب روپیہ کہاں گیا جو پچھلوں سے زیادہ قرض لیا گیا یا برابر بھی ماں لو تب بھی کہاں گیا ؟ جس روپے سے سب کو روزگار ملا منصوبے لگے جو اگلے سو سال کے کام آئیں گے اگر مناسب دیکھ بھال ہوئی تنخواہ کی شکل میں پیسہ عوام کی جیبوں میں گیا یہ بہتر ہیں یا جنہوں نے ایک اینٹ نہ لگائی ؟ خدا کے لئے کچھ تو دماغ استعمال کرو اگر یہ چیز ہے تمہارے پاس - یا صرف عمران خان کا خوبصورت لگنا اور اچھی تقریریں کرنا ہی کافی ہے ؟
پچھلی حکومت نے دو سو ارب لیا، اورنج لائن ٹرین پر لگا دیا۔ اب جب تک یہ تعمیراتی کام چلتا رہا، تب تک جی ڈی پی اوپر نظر آیا۔ جب کام ختم ہوگیا، تو نون لیگ کی حکومت گھر جا چکی ہے۔ اب عمران خان کی حکومت نے پیسہ نکال کر اس پراجیکٹ کو سبسڈی بھی دینی ہے اور قرضہ بھی واپس کرنا ہے۔ دوسرا یہ کہ چونکہ کام ختم ہوچکا، لہٰذا بیروزگاری بھی بڑھ گئی۔ ٹیکس کا پیسہ بھی نہیں آرہا۔ اب قرضہ آپ کیسے واپس کریں گے، وہ بھی سود سمیت؟
یہ صرف ایک مثال ہے ۔ اور کوئی سمجھنے میں اتنی مشکل بھی نہیں۔

یہی حال بجلی کے منصوبوں کا بھی ہے۔ آپ پہلے ہی آئی پی پی سے جن شرائط پر معاہدے کر بیٹھے ہیں، اس کے مطابق وہ بجلی پیدا کریں، یا نہ کریں، انکو انکا خرچہ حکومت دے گی۔ اب کہاں سے دے گی ؟ یہ بھی نواز شریف صاحب بتا کر جاتے۔ یا کم از کم زرداری صاحب ہی اسکا کوئی حل عوام کے سامنے رکھتے۔ لیکن ان پر کوئی بات نہیں کرے گا۔

یہ بندر والے تماشے اس قوم کے ساتھ بہت ہو چکے۔ اب اگر اپنی سمت سیدھی نہیں کی تو اس کے بعد وہی حال ہونا ہے جو اس شخص کے ساتھ ہوا تھا، کثرت جوش کی وجہ سے۔

میں یہ نہیں کہتا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں سب اچھا ہے۔ لیکن میں یہ کبھی بھی نہیں کہہ سکتا کہ نون لیگ کی یا زرداری کی حکومت نے جق اقدام کیئے وہ ملک اور قوم کے لیئے کوئی دور رس نتائج سامنے لے کر آسکے۔ یہ سب پانچ سال کی گیم کھیلتے ہیں، اپنے پیسے کھرے کرتے ہیں اور اگلوں کے لیئے جنجال کھڑا کر کے خود لندن جا کر بیٹھ جاتے ہیں، یا پھر دوبئی میں ڈیرہ ڈال لیتے ہیں۔ پانچ سال بعد یہ عوام ان کے پچھلے کرتوت بھول جاتی ہے، یہ پھر سے باری لگانے آجاتے ہیں۔

اسٹیل ملز کی نجکاری، کم از کم پاکستان کے لیئے بہت سود مند ثابت ہوگی۔ ہاں اس کے نتائج شائد فی الفور نظر نہ آئیں۔ لیکن ظاہر سی بات ہے کہ ایک درخت کو پھل دینے میں وقت لگتا ہے، لیکن ایک مرتبہ جب پھل لگتا ہے تو پھر ہر سال پھل کی پیداوار ہوتی ہے۔ اگر سبزی کے پودے لگائیں گے تو تین مہینے میں فصل آجائے گی، لیکن اس کے بعد پھر دوبارہ سے نئے پودے لگانے پڑتے ہیں۔ یہی حال ہے یہاں پر۔ پی ٹی آئی کی حکومت درخت لگا رہی ہے، جبکہ پچھلے حکومتیں سبزیاں اگاتی رہی ہیں۔ جنکا صرف فوری اور عارضی فائدہ ہوتا ہے جبکہ بعد از اس کے نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔

139oTq2.jpg

اب یہاں پر ذرا غور فرمائیں کہ ۲۰۱۵ سے لے کر ۲۰۱۸ کے درمیان تک قرضے کس حساب سے لیئے گئے؟
اس میں ماہر معاشیات ایک ٹرم استعمال کرتے ہیں ’’ٹرینڈ‘‘ کی۔ انھی قرضوں اور ان کی شرائط نے پاکستان کو ۲۰۱۸ کے بعد مزید قرضے لینے پر مجبور کیا، کیوں کہ قرض کے پیسوں سے اورنج لائن اور اس جیسے منصوبے بنائے جارہے تھے، جنکا حاصل وصول ملک کو بننے کے بعد کچھ نہیں، نرے سفید ہاتھی ہیں۔ معیشت پر بوجھ اور کچھ نہیں۔
دوسری طرف اسی قرض کے پیسے سے ڈالر کے ریٹ کو مصنوعی طریقے سے کم رکھا، جس کا نقصان یہ ہوا کہ جب ڈالر اپنی اصل سطح پر آیا تو آپ کے قرضے مزید کوئی پیسہ لیئے بغیر ہی بڑھ گئے۔
 
Last edited:

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
اگر سٹیل مل بہتر نہیں کر سکتے تو بیچ کیوں نہیں دیتے ؟ کونسے ملک میں سٹیل حکومت بنا کر بیچتی ہے ؟ کیا یہ مل بیچنے کے لئے دس سال درکار ہیں ؟
بھائی ساری رات لیلیٰ مجنوں کی کہانی سننے کے بعد اگر آپ مجھ سے یہ سوال کریں گے کہ لیلیٰ تھی یا تھا، تو میرا جواب کیا ہونا چاہیئے؟
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
بھائی ساری رات لیلیٰ مجنوں کی کہانی سننے کے بعد اگر آپ مجھ سے یہ سوال کریں گے کہ لیلیٰ تھی یا تھا، تو میرا جواب کیا ہونا چاہیئے؟
سٹیل مل ایک چھوٹا سا ادارہ ہے سالانہ پچاس ساٹھ ارب ہی کھاتا ہے کیوں نہ ہم ہزاروں ارب کی بات کریں - پچھلی حکومت ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروے، پچاس ہسپتال پندرہ یونیورسٹیاں ،کھربوں کے بجلی منصبوبے فوجی آپرشن کا خرچہ ، ایئر پورٹ اور جانے کیا کیا بناتی ہے اور موجودہ اس سے زیادہ قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگاتی تو کون کرپٹ ہے ؟ وہ جو فرض کیا کھا کر بہت کچھ لگا گئے ؟ یا وہ جن کے پیسوں کی کچھ خبر نہیں کھا گئے یا نہ اھلی کی وجہ سے رائیگاں ہو گئے ؟ کیا ہم یہ یہ کہنے میں درست نہیں کہ پچھلوں نے ملک اور اگلی نسلوں کو بہت فائدہ دیا اور موجودہ نے یا پیسہ تباہ کیا یا صرف باتیں کیں ؟
Munawarkhan
 

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
سٹیل مل ایک چھوٹا سا ادارہ ہے سالانہ پچاس ساٹھ ارب ہی کھاتا ہے کیوں نہ ہم ہزاروں ارب کی بات کریں - پچھلی حکومت ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروے، پچاس ہسپتال پندرہ یونیورسٹیاں ،کھربوں کے بجلی منصبوبے فوجی آپرشن کا خرچہ ، ایئر پورٹ اور جانے کیا کیا بناتی ہے اور موجودہ اس سے زیادہ قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگاتی تو کون کرپٹ ہے ؟ وہ جو فرض کیا کھا کر بہت کچھ لگا گئے ؟ یا وہ جن کے پیسوں کی کچھ خبر نہیں کھا گئے یا نہ اھلی کی وجہ سے رائیگاں ہو گئے ؟ کیا ہم یہ یہ کہنے میں درست نہیں کہ پچھلوں نے ملک اور اگلی نسلوں کو بہت فائدہ دیا اور موجودہ نے یا پیسہ تباہ کیا یا صرف باتیں کیں ؟
Munawarkhan
بس جی دیکھ لیں کہ وہ جو کچھ لگا گئے، پھر بھی اپنے علاج کی باری آئی تو لندن بھاگ گئے۔
اصلیت انکو خود پتہ ہے اپنے کام کی۔ لاہور کا جو پیرس بنا گئے، وہ برسات میں اٹلی کا شہر وینس بن جاتا ہے۔
مثل مشہور ہے کہ حلال کر کے کھانا اوکھا کام ہے۔ ہمیں مانگ کر کھانے کی عادت ہو گئی ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ روٹی ملے، بس۔
 

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
سٹیل مل ایک چھوٹا سا ادارہ ہے سالانہ پچاس ساٹھ ارب ہی کھاتا ہے کیوں نہ ہم ہزاروں ارب کی بات کریں - پچھلی حکومت ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروے، پچاس ہسپتال پندرہ یونیورسٹیاں ،کھربوں کے بجلی منصبوبے فوجی آپرشن کا خرچہ ، ایئر پورٹ اور جانے کیا کیا بناتی ہے اور موجودہ اس سے زیادہ قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگاتی تو کون کرپٹ ہے ؟ وہ جو فرض کیا کھا کر بہت کچھ لگا گئے ؟ یا وہ جن کے پیسوں کی کچھ خبر نہیں کھا گئے یا نہ اھلی کی وجہ سے رائیگاں ہو گئے ؟ کیا ہم یہ یہ کہنے میں درست نہیں کہ پچھلوں نے ملک اور اگلی نسلوں کو بہت فائدہ دیا اور موجودہ نے یا پیسہ تباہ کیا یا صرف باتیں کیں ؟
Munawarkhan
ہاں، اور اسٹیل مل جیسا چھوٹا ادارہ اب تک ملک کی معیشت کو قریباً پچیس سو ارب کا ٹیکہ لگا چکا ہے۔ صرف دس ہزار بندے اور بات اربوں کی نہیں، ہزاروں اربوں کی۔ اور پھر کوئی بات بھی نہ کرے؟
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
ہاں، اور اسٹیل مل جیسا چھوٹا ادارہ اب تک ملک کی معیشت کو قریباً پچیس سو ارب کا ٹیکہ لگا چکا ہے۔ صرف دس ہزار بندے اور بات اربوں کی نہیں، ہزاروں اربوں کی۔ اور پھر کوئی بات بھی نہ کرے؟
نہ نون لیگ نے یہ مل لگائی اور نہ ان کے دور میں پہلی بار یہ گھاٹے میں گئی اس میں تمام ملازم یا پیپلز پارٹی یا ایم قیو ایم کے ہیں یو اس کے نقصان میں نون نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا انہیں بیچنی چاہہے تھی غلط کیا نہیں بچی مگر اب آپ بیچ دیں کس نے روکا ہے - پچاس ارب سالانہ کا گھاٹا ہے ہزاروں ارب جو بغیر کچھ بنائے تباہ ہو گئے ان کی فکر نہیں نہ جواب ہے آپ کے پاس
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
بس جی دیکھ لیں کہ وہ جو کچھ لگا گئے، پھر بھی اپنے علاج کی باری آئی تو لندن بھاگ گئے۔
اصلیت انکو خود پتہ ہے اپنے کام کی۔ لاہور کا جو پیرس بنا گئے، وہ برسات میں اٹلی کا شہر وینس بن جاتا ہے۔
مثل مشہور ہے کہ حلال کر کے کھانا اوکھا کام ہے۔ ہمیں مانگ کر کھانے کی عادت ہو گئی ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ روٹی ملے، بس۔

انہوں نے ساٹھ ہسپتال بنائے اب اگر وہ یہاں سے علاج کروائیں یا نہ کروائیں عوام کو اس سے کیا فرق پڑتا ہے - کے پی کے کے عوام کو البتہ فرق پڑتا ہے جہاں ایک تیس بیڈ کے ہسپتال کے علاوہ کوئی ہسپتال نہیں ہے اب اگر پرویز خٹک وہاں سے علاج کرواۓ تو کیا عوام کو تالیاں بجائیں چاہئیں - دماغ بھائی نہیں ہے تو ادھار مانگ لو - کسی سوال کا جواب نہیں صرف بے طقے سوال بلکے چولیں
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)

- Steel Mill have losses, so does PIA, Railways, and around 100's of more public entities. Roads tu ginwa dein, can you name one public entity /institute / system that PMLN reformed?
50 hospital and 15 universities this is all BS. Compare it this way, how many hospitals did Punjab need and how many were made? then compare with how many did Pakistan need and what % was achieved?

- you have a wrong assumption that the current govt had more money than previous govt. It's in fact the very opposite. Majority of money has gone in debt servicing & to cover the biggest fiscal deficit left by PMLN due to losses in all public entities.


سٹیل مل ایک چھوٹا سا ادارہ ہے سالانہ پچاس ساٹھ ارب ہی کھاتا ہے کیوں نہ ہم ہزاروں ارب کی بات کریں - پچھلی حکومت ہزاروں کلومیٹر لمبے موٹروے، پچاس ہسپتال پندرہ یونیورسٹیاں ،کھربوں کے بجلی منصبوبے فوجی آپرشن کا خرچہ ، ایئر پورٹ اور جانے کیا کیا بناتی ہے اور موجودہ اس سے زیادہ قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگاتی تو کون کرپٹ ہے ؟ وہ جو فرض کیا کھا کر بہت کچھ لگا گئے ؟ یا وہ جن کے پیسوں کی کچھ خبر نہیں کھا گئے یا نہ اھلی کی وجہ سے رائیگاں ہو گئے ؟ کیا ہم یہ یہ کہنے میں درست نہیں کہ پچھلوں نے ملک اور اگلی نسلوں کو بہت فائدہ دیا اور موجودہ نے یا پیسہ تباہ کیا یا صرف باتیں کیں ؟
Munawarkhan
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
- Steel Mill have losses, so does PIA, Railways, and around 100's of more public entities. Roads tu ginwa dein, can you name one public entity /institute / system that PMLN reformed?
50 hospital and 15 universities this is all BS. Compare it this way, how many hospitals did Punjab need and how many were made? then compare with how many did Pakistan need and what % was achieved?

- you have a wrong assumption that the current govt had more money than previous govt. It's in fact the very opposite. Majority of money has gone in debt servicing & to cover the biggest fiscal deficit left by PMLN due to losses in all public entities.
When you don't have answer of my question then you came to institutions. No one reform institutions from Musharaf to Zardar, Zardari to Nawaz and Nawaz to Khan. I am asking that PTI took way more loans than PML(N) in two years, where is that money spent? These all institutions loss in combine is no more that 150 arab, I am asking thousands of arabs?