چین کے کئی بغل بچوں میں سے ایک بچہ جس کا نام پاکستان نیوی ہے، روایتی دشمن بھارت کے آگے بھیگی بلی بنی رہتی ہے۔ بھارتیوں کی کوئی آبدوز پاکستانی سمندری حدود میں دکھ جائے تو اس کی تصویریں لے کر ٹوئیٹر پر ڈال کر غزوہ ہند لڑنا شروع کر دیتی ہے کہ
یہ دیکھو، یہ دیکھو، ہم نے بھارتی آبدوز پکڑ لی
چینیوں کے بغیر اپنی سمندردی حدود کا دفاع ان سے نہیں ہوتا، مگر ملک کے اندر عوام اور سرکار کی زمینوں پر قبضے کرنے ہوں اور ان پر نیول ہاؤزنگ سوسائٹیز بنانی ہوں، کلب وغیرہ بنانے ہوں تو یہ دنیا کی نمبر ون نیوی بن جاتی ہے۔
اس منحوس طبقہ بوٹ و وردی نے پاکستان کے ایک ایک ادارے کو بندوق کے زور پر یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اسلام آباد کے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ڈرا دھمکا کر اور لالچ کے ذریعے راول جھیل پر قبضہ کر کے مرکز عیش و عشرت کا منصوبہ بنایا۔
کسی محب وطن نے جو کہ ہرگز گونگا بہرہ اور نابینا بوٹ چاٹیہ نہیں تھا، اور جسے پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کی آگہی تھی، انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
سی ڈی اے اور پاکستان نیوی کے نمائندوں میں سے کوئی بھی اس دن دہاڑے زمینوں پر قبضے کی واردات کی توجیح نہ پیش کر سکا۔
عدلیہ نے بتایا کہ زمین پر قبضہ اور اس پر عمارات کی تعمیر غیر قانونی ہے۔
عدلیہ نے جرنیلوں کے چوکی دار، عمران نیازی کی حکومت کو ہدایت کی کہ سیکریٹری کیبنٹ اور چیئرمین سی ڈی اے کے ذریعے اس جگہ کو بند کیا جائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جرنیلوں کے آگے دم ہلانے والے عمران نیازی کی کابینہ پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے اپنے ناجائز باوردی باپوں کے لیے کوئی جائز راستہ نکال پاتی ہے یا پھر پاکستان نیوی کی آگسٹا آبدوز اپنے اندر لینے کے لیے گھوڑی بنتی ہے۔
یہ دیکھو، یہ دیکھو، ہم نے بھارتی آبدوز پکڑ لی
چینیوں کے بغیر اپنی سمندردی حدود کا دفاع ان سے نہیں ہوتا، مگر ملک کے اندر عوام اور سرکار کی زمینوں پر قبضے کرنے ہوں اور ان پر نیول ہاؤزنگ سوسائٹیز بنانی ہوں، کلب وغیرہ بنانے ہوں تو یہ دنیا کی نمبر ون نیوی بن جاتی ہے۔
اس منحوس طبقہ بوٹ و وردی نے پاکستان کے ایک ایک ادارے کو بندوق کے زور پر یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اسلام آباد کے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ڈرا دھمکا کر اور لالچ کے ذریعے راول جھیل پر قبضہ کر کے مرکز عیش و عشرت کا منصوبہ بنایا۔
کسی محب وطن نے جو کہ ہرگز گونگا بہرہ اور نابینا بوٹ چاٹیہ نہیں تھا، اور جسے پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کی آگہی تھی، انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
سی ڈی اے اور پاکستان نیوی کے نمائندوں میں سے کوئی بھی اس دن دہاڑے زمینوں پر قبضے کی واردات کی توجیح نہ پیش کر سکا۔
عدلیہ نے بتایا کہ زمین پر قبضہ اور اس پر عمارات کی تعمیر غیر قانونی ہے۔
عدلیہ نے جرنیلوں کے چوکی دار، عمران نیازی کی حکومت کو ہدایت کی کہ سیکریٹری کیبنٹ اور چیئرمین سی ڈی اے کے ذریعے اس جگہ کو بند کیا جائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جرنیلوں کے آگے دم ہلانے والے عمران نیازی کی کابینہ پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے اپنے ناجائز باوردی باپوں کے لیے کوئی جائز راستہ نکال پاتی ہے یا پھر پاکستان نیوی کی آگسٹا آبدوز اپنے اندر لینے کے لیے گھوڑی بنتی ہے۔