اسمبلی اجلاس کے دوران گورنر راج بھی نہیں لگایا جاسکتا، وزیراعلی پنجاب

9parvezelahiassmeblyijlaass.jpg

وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ اس وقت پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہے لہذا ایسے وقت میں وفاقی حکومت صوبے میں گورنر راج بھی نافذ نہیں کرسکتی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے لاہور میں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی، وفد میں ایسوسی ایشن کے صدر میر شکیل الرحمان، جنرل سیکرٹری میاں عامر محمود سمیت مختلف چینل مالکان نے شامل تھے۔

https://twitter.com/x/status/1597219532812484616
اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ اپوزیشن پنجاب اسمبلی میں اقلیت میں ہے اور وہ اقلیت میں ہی رہے گی، عدم اعتماد لانا ان کے بس کی بات نہیں ہے،اپوزیشن والے صرف نعرے بازی کرسکتے ہیں، جسے عدم اعتما د لانے کا شوق ہے وہ یہ شوق پورا کرلے، ان سیشن اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوسکتی اور نا ہی اس دوران گورنر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1597217778015969280
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو صرف مانگنا آتا ہے اور وہ یہ کام اچھے طریقے سے کرسکتے ہیں، بھکاری ایک در پر بار بار بھیک مانگے تو گھر والے دروازے بند کرلیتے ہیں، وفاقی حکومت نے معیشت کا برا حال کردیا ہے ، عوام اب پی ڈی ایم کی حکومت کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دےرہے ہیں، شہباز شریف نے پنجاب کے سیلاب متاثرین کیلئے ایک پائی بھی نہیں دی ، ہم نے اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی آبادکاری اور بحالی کا کام کیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1597218722539675649
چوہدری پرویزالہیٰ نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، جب بھی عمران خان کہیں گے پنجاب اسمبلی تحلیل کردیں گے، ہم اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں ، ہمیں اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے، ہمارے پاس 191 اراکین کی حمایت موجود ہے۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اور ن-لیک کے 18 ممبران پہ اسمبلی کے 15 سیشنز کی پابندی ہے ۔ جبکہ ابھی پہلا سیشن پچھلے 4 مہینوں سے چلا رہا ہے اور ختم نہیں ہوا۔ تو اعتماد کی تحریک کے لیے ن-لیک کے 18 ممبران مزید کم ہیں۔