اسٹبلشمنٹ کے گرد اپوزیشن کا حصار

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے . یہ تحریک سیکورٹی ادارے کی سیاست میں مداخلت اور سیاسی کردار کے خلاف ہے . اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے سیاہ و سفید پر ستر سال سے قابض سیکورٹی ادارہ اپنے اختیارات جو اسے ملکی وسائل اور سیاست پر حاصل ہیں انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اس وقت ملک کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ سیکورٹی ادارے اور اپوزیشن میں تصادم لازم و ملزوم ہے . درحقیقت سیکورٹی ادارے کی سیاست جس میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کرنا چاہتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہی تھا کہ اس کھیل کا اختتام مرو یا مار جاؤ پر ہونا ہے . یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ بندوق کا مقابلہ دلیل یا دھرنے سے نہیں ہو سکتا . سیکورٹی ادارہ جج کے سر پر بندوق رکھ کر مرضی کا فیصلہ الیکشن کمیشن سے مرضی کا نتائج حاصل کرتا ہے . جیسا کہ شام اور مصر کے حالات سے واضح ہے کہ ایک مطلق العنان فوجی جرنیل کس طرح پورا ملک خاک و خون میں نہلا دیتا ہے لیکن اقتدار نہیں چھوڑتا . ایسا ہی منظر نام پاکستان میں ہے جہاں دو مطلق العنان جرنیل پوری قوم کو یرغمال بناۓ ہوے ہیں .
اگر کسی سیاسی حل یا ہار جیت کو مد نظر رکھا جاۓ تو یہ دیکھنا ہو گا کہ کیا ریاست اس حد تک کمزور یا تباہ ہو جاۓ گی جہاں ایک ڈکٹیٹر جمہوری طاقتوں کے آگے سرنڈر کر گیا تھا . کیا ملکی حالات مشرف کے اختتام والی صورتحال اختیار کر جائیں گے جہاں طالع آزما جرنیلوں کو عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑ جاۓ گا ؟ یہ صرف ایک پیشنگوئی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دو سال میں جو بربادی کے ریکارڈ بنے ہیں وہ ستر سالہ تاریخ میں نہیں بنے اور آنے والے حالات بھی کوئی بہتری نہیں لا سکیں گے الٹا خوراک ،گیس ، بجلی ،قرضوں اور ایف اے ٹی ایف کا بحران سر پر کھڑے ہوں گے . اپوزیشن مستقبل سے واقف ہے ایسے میں جب عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہو اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا لازمی ہے . اس سے قبل بھی اپوزیشن کے رہنما پانچ پانچ سال جیل کاٹ چکے ہیں جیل کی حکمت عملی سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا . سنگین معاشی بحران کی صورت اپوزیشن کی تحریک کامیابی کی انتہا کو پہنچ جاۓ گی اور ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہو گا . اگر ملک میں معاشی بحران سے افرا تفری اور خانہ جنگی پیدا ہوئی تو سیکورٹی ادارے کو ایک اور بنگلہ دیش کا سامنا ہو گا . حکومت وقت اس وقت ملک کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہی ہے . بجلی و گیس کا بحران سنگین ہو رہا جب کہ آٹے کا بحران بھی سر پر کھڑا ہے . یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ملکی مسائل حل کرنا اس کے بس کی بات نہیں . جہاں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ وہیں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ . بربادی اسی رفتار سے جاری رہی تو عوامی رد عمل کو کوئی نہ روک سکے گا جس کی سونامی میں سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونو ہی بہ جائیں گے
 

TONIC

Chief Minister (5k+ posts)
Nonsense post as always ....If you want opposition then as PPP to resign from NA and Provincial assembly, they can’t enjoy to be both in Govt and Opposition at same time.
×
 

Diesel

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے . یہ تحریک سیکورٹی ادارے کی سیاست میں مداخلت اور سیاسی کردار کے خلاف ہے . اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے سیاہ و سفید پر ستر سال سے قابض سیکورٹی ادارہ اپنے اختیارات جو اسے ملکی وسائل اور سیاست پر حاصل ہیں انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اس وقت ملک کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ سیکورٹی ادارے اور اپوزیشن میں تصادم لازم و ملزوم ہے . درحقیقت سیکورٹی ادارے کی سیاست جس میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کرنا چاہتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہی تھا کہ اس کھیل کا اختتام مرو یا مار جاؤ پر ہونا ہے . یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ بندوق کا مقابلہ دلیل یا دھرنے سے نہیں ہو سکتا . سیکورٹی ادارہ جج کے سر پر بندوق رکھ کر مرضی کا فیصلہ الیکشن کمیشن سے مرضی کا نتائج حاصل کرتا ہے . جیسا کہ شام اور مصر کے حالات سے واضح ہے کہ ایک مطلق العنان فوجی جرنیل کس طرح پورا ملک خاک و خون میں نہلا دیتا ہے لیکن اقتدار نہیں چھوڑتا . ایسا ہی منظر نام پاکستان میں ہے جہاں دو مطلق العنان جرنیل پوری قوم کو یرغمال بناۓ ہوے ہیں .
اگر کسی سیاسی حل یا ہار جیت کو مد نظر رکھا جاۓ تو یہ دیکھنا ہو گا کہ کیا ریاست اس حد تک کمزور یا تباہ ہو جاۓ گی جہاں ایک ڈکٹیٹر جمہوری طاقتوں کے آگے سرنڈر کر گیا تھا . کیا ملکی حالات مشرف کے اختتام والی صورتحال اختیار کر جائیں گے جہاں طالع آزما جرنیلوں کو عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑ جاۓ گا ؟ یہ صرف ایک پیشنگوئی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دو سال میں جو بربادی کے ریکارڈ بنے ہیں وہ ستر سالہ تاریخ میں نہیں بنے اور آنے والے حالات بھی کوئی بہتری نہیں لا سکیں گے الٹا خوراک ،گیس ، بجلی ،قرضوں اور ایف اے ٹی ایف کا بحران سر پر کھڑے ہوں گے . اپوزیشن مستقبل سے واقف ہے ایسے میں جب عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہو اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا لازمی ہے . اس سے قبل بھی اپوزیشن کے رہنما پانچ پانچ سال جیل کاٹ چکے ہیں جیل کی حکمت عملی سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا . سنگین معاشی بحران کی صورت اپوزیشن کی تحریک کامیابی کی انتہا کو پہنچ جاۓ گی اور ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہو گا . اگر ملک میں معاشی بحران سے افرا تفری اور خانہ جنگی پیدا ہوئی تو سیکورٹی ادارے کو ایک اور بنگلہ دیش کا سامنا ہو گا . حکومت وقت اس وقت ملک کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہی ہے . بجلی و گیس کا بحران سنگین ہو رہا جب کہ آٹے کا بحران بھی سر پر کھڑا ہے . یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ملکی مسائل حل کرنا اس کے بس کی بات نہیں . جہاں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ وہیں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ . بربادی اسی رفتار سے جاری رہی تو عوامی رد عمل کو کوئی نہ روک سکے گا جس کی سونامی میں سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونو ہی بہ جائیں گے
abbey jiala.. ab in so called fake mafia opposition ko military ki taraf se koyi support nahi mil rahi.. awam ma inki koyi support ha hi nahi. ye sirf apni ghundda gardi se power ma rahi ha.. ab PTI ki waja se inki dada giri almost khatam ho choki ha.. ab ye apni baqa ki jang lar rahi ha.. inshaALLAH jald in se nijat mile gi is ghareeb awam ko
 

maraheel

Politcal Worker (100+ posts)
Choor ghaira tang karain gay ? .. yah batain wo karay jo thora sa bhi khoof a khoda rakhtay ho .. .har bat pay tu jhoot hay .. jahan batain wahan chori kartay hain .. yah apnay bap kay nahi tu pakistan kay mukhlis kahan say hongay ... moo ki khayengay In Sha ALLAH .. Pak Army ki difa kay liya pori koom ik hay
 

samiather

MPA (400+ posts)
Apart from selecting a loosing battle , the narrative is also very dubious. On one hand you guys are claiming this
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے .
and one other hand , all the created noise is against the sitting government.
Tappar hay tu GHQ kay bahir ja kay ihtajaj karein
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے . یہ تحریک سیکورٹی ادارے کی سیاست میں مداخلت اور سیاسی کردار کے خلاف ہے . اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے سیاہ و سفید پر ستر سال سے قابض سیکورٹی ادارہ اپنے اختیارات جو اسے ملکی وسائل اور سیاست پر حاصل ہیں انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اس وقت ملک کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ سیکورٹی ادارے اور اپوزیشن میں تصادم لازم و ملزوم ہے . درحقیقت سیکورٹی ادارے کی سیاست جس میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کرنا چاہتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہی تھا کہ اس کھیل کا اختتام مرو یا مار جاؤ پر ہونا ہے . یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ بندوق کا مقابلہ دلیل یا دھرنے سے نہیں ہو سکتا . سیکورٹی ادارہ جج کے سر پر بندوق رکھ کر مرضی کا فیصلہ الیکشن کمیشن سے مرضی کا نتائج حاصل کرتا ہے . جیسا کہ شام اور مصر کے حالات سے واضح ہے کہ ایک مطلق العنان فوجی جرنیل کس طرح پورا ملک خاک و خون میں نہلا دیتا ہے لیکن اقتدار نہیں چھوڑتا . ایسا ہی منظر نام پاکستان میں ہے جہاں دو مطلق العنان جرنیل پوری قوم کو یرغمال بناۓ ہوے ہیں .
اگر کسی سیاسی حل یا ہار جیت کو مد نظر رکھا جاۓ تو یہ دیکھنا ہو گا کہ کیا ریاست اس حد تک کمزور یا تباہ ہو جاۓ گی جہاں ایک ڈکٹیٹر جمہوری طاقتوں کے آگے سرنڈر کر گیا تھا . کیا ملکی حالات مشرف کے اختتام والی صورتحال اختیار کر جائیں گے جہاں طالع آزما جرنیلوں کو عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑ جاۓ گا ؟ یہ صرف ایک پیشنگوئی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دو سال میں جو بربادی کے ریکارڈ بنے ہیں وہ ستر سالہ تاریخ میں نہیں بنے اور آنے والے حالات بھی کوئی بہتری نہیں لا سکیں گے الٹا خوراک ،گیس ، بجلی ،قرضوں اور ایف اے ٹی ایف کا بحران سر پر کھڑے ہوں گے . اپوزیشن مستقبل سے واقف ہے ایسے میں جب عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہو اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا لازمی ہے . اس سے قبل بھی اپوزیشن کے رہنما پانچ پانچ سال جیل کاٹ چکے ہیں جیل کی حکمت عملی سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا . سنگین معاشی بحران کی صورت اپوزیشن کی تحریک کامیابی کی انتہا کو پہنچ جاۓ گی اور ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہو گا . اگر ملک میں معاشی بحران سے افرا تفری اور خانہ جنگی پیدا ہوئی تو سیکورٹی ادارے کو ایک اور بنگلہ دیش کا سامنا ہو گا . حکومت وقت اس وقت ملک کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہی ہے . بجلی و گیس کا بحران سنگین ہو رہا جب کہ آٹے کا بحران بھی سر پر کھڑا ہے . یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ملکی مسائل حل کرنا اس کے بس کی بات نہیں . جہاں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ وہیں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ . بربادی اسی رفتار سے جاری رہی تو عوامی رد عمل کو کوئی نہ روک سکے گا جس کی سونامی میں سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونو ہی بہ جائیں گے
پہلے اپنے ابے زرداری کو بولو کہ سندھ کی حکومت سے استعفیٰ دے کر میدان میں آؤ تاکہ پتہ چلے کہ کیا بھاؤ بکتی ہے
 

MADdoo

Minister (2k+ posts)
barbadi k record tab he kiu banta ha jab anti Nawaz gov ati ha, Musharaf ka end time, Zardari ka end time, and now Imran ka start time all are same, reason only PMLn, PMLn ki gov me aesa kia ho jata ha change jo sab theek ho jata ha,
Same awam, same bureaucracy , same establishment.

ye sab PMLn and un k allies ki back door diplomacy or drama hai, sab kuch ganda karna shuru kar dete agar inki gov na ho.
 

HimSar

Minister (2k+ posts)
More like,
Establishment kay gird opposition ka haar.
Opposition ka bas naheen chalta warna woh establishment ko sonay main tol day.
Hisar lol!
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے . یہ تحریک سیکورٹی ادارے کی سیاست میں مداخلت اور سیاسی کردار کے خلاف ہے . اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے سیاہ و سفید پر ستر سال سے قابض سیکورٹی ادارہ اپنے اختیارات جو اسے ملکی وسائل اور سیاست پر حاصل ہیں انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اس وقت ملک کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ سیکورٹی ادارے اور اپوزیشن میں تصادم لازم و ملزوم ہے . درحقیقت سیکورٹی ادارے کی سیاست جس میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کرنا چاہتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہی تھا کہ اس کھیل کا اختتام مرو یا مار جاؤ پر ہونا ہے . یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ بندوق کا مقابلہ دلیل یا دھرنے سے نہیں ہو سکتا . سیکورٹی ادارہ جج کے سر پر بندوق رکھ کر مرضی کا فیصلہ الیکشن کمیشن سے مرضی کا نتائج حاصل کرتا ہے . جیسا کہ شام اور مصر کے حالات سے واضح ہے کہ ایک مطلق العنان فوجی جرنیل کس طرح پورا ملک خاک و خون میں نہلا دیتا ہے لیکن اقتدار نہیں چھوڑتا . ایسا ہی منظر نام پاکستان میں ہے جہاں دو مطلق العنان جرنیل پوری قوم کو یرغمال بناۓ ہوے ہیں .
اگر کسی سیاسی حل یا ہار جیت کو مد نظر رکھا جاۓ تو یہ دیکھنا ہو گا کہ کیا ریاست اس حد تک کمزور یا تباہ ہو جاۓ گی جہاں ایک ڈکٹیٹر جمہوری طاقتوں کے آگے سرنڈر کر گیا تھا . کیا ملکی حالات مشرف کے اختتام والی صورتحال اختیار کر جائیں گے جہاں طالع آزما جرنیلوں کو عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑ جاۓ گا ؟ یہ صرف ایک پیشنگوئی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دو سال میں جو بربادی کے ریکارڈ بنے ہیں وہ ستر سالہ تاریخ میں نہیں بنے اور آنے والے حالات بھی کوئی بہتری نہیں لا سکیں گے الٹا خوراک ،گیس ، بجلی ،قرضوں اور ایف اے ٹی ایف کا بحران سر پر کھڑے ہوں گے . اپوزیشن مستقبل سے واقف ہے ایسے میں جب عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہو اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا لازمی ہے . اس سے قبل بھی اپوزیشن کے رہنما پانچ پانچ سال جیل کاٹ چکے ہیں جیل کی حکمت عملی سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا . سنگین معاشی بحران کی صورت اپوزیشن کی تحریک کامیابی کی انتہا کو پہنچ جاۓ گی اور ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہو گا . اگر ملک میں معاشی بحران سے افرا تفری اور خانہ جنگی پیدا ہوئی تو سیکورٹی ادارے کو ایک اور بنگلہ دیش کا سامنا ہو گا . حکومت وقت اس وقت ملک کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہی ہے . بجلی و گیس کا بحران سنگین ہو رہا جب کہ آٹے کا بحران بھی سر پر کھڑا ہے . یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ملکی مسائل حل کرنا اس کے بس کی بات نہیں . جہاں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ وہیں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ . بربادی اسی رفتار سے جاری رہی تو عوامی رد عمل کو کوئی نہ روک سکے گا جس کی سونامی میں سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونو ہی بہ جائیں گے
بس ہفتہ دو ہفتے میں استعفے دے دیں، اب جلدی کریں ۔۔
اگر اپوزیشن سے مراد پی پی اورر نون ہے تو وہ اب مر چکی ہے ، ان میئتوں سے کیا دم نکلے گا ۔۔ رہا میڈیا مالکان کے ذریعے سیاسی دماغی فتور اور کیڑا ، جسکا دل چاہے بھڑاس نکال لے ، اسانوں کی ۔۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Ager to zardari or sharif family ka naam jamhoriyat hay to lakh di lanat aisi jamhoriyat pe, corrupt logo ko jail mein dalney kabhi kisi mulk ka nuqsaan nahi hua faida hi hua hay
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
It will take all of 2 days to poof the opposition. Everyone in the opposition is sitting , waiting for a bone. Their main beef is that none of them has been thrown a bone yet.
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان کی اپوزیشن نے تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت وقت یا ڈکٹیٹر شپ کی بجاۓ سیکورٹی ادارے کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا ہے . یہ تحریک سیکورٹی ادارے کی سیاست میں مداخلت اور سیاسی کردار کے خلاف ہے . اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے سیاہ و سفید پر ستر سال سے قابض سیکورٹی ادارہ اپنے اختیارات جو اسے ملکی وسائل اور سیاست پر حاصل ہیں انہیں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اس وقت ملک کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ سیکورٹی ادارے اور اپوزیشن میں تصادم لازم و ملزوم ہے . درحقیقت سیکورٹی ادارے کی سیاست جس میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کرنا چاہتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہی تھا کہ اس کھیل کا اختتام مرو یا مار جاؤ پر ہونا ہے . یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ بندوق کا مقابلہ دلیل یا دھرنے سے نہیں ہو سکتا . سیکورٹی ادارہ جج کے سر پر بندوق رکھ کر مرضی کا فیصلہ الیکشن کمیشن سے مرضی کا نتائج حاصل کرتا ہے . جیسا کہ شام اور مصر کے حالات سے واضح ہے کہ ایک مطلق العنان فوجی جرنیل کس طرح پورا ملک خاک و خون میں نہلا دیتا ہے لیکن اقتدار نہیں چھوڑتا . ایسا ہی منظر نام پاکستان میں ہے جہاں دو مطلق العنان جرنیل پوری قوم کو یرغمال بناۓ ہوے ہیں .
اگر کسی سیاسی حل یا ہار جیت کو مد نظر رکھا جاۓ تو یہ دیکھنا ہو گا کہ کیا ریاست اس حد تک کمزور یا تباہ ہو جاۓ گی جہاں ایک ڈکٹیٹر جمہوری طاقتوں کے آگے سرنڈر کر گیا تھا . کیا ملکی حالات مشرف کے اختتام والی صورتحال اختیار کر جائیں گے جہاں طالع آزما جرنیلوں کو عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑ جاۓ گا ؟ یہ صرف ایک پیشنگوئی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دو سال میں جو بربادی کے ریکارڈ بنے ہیں وہ ستر سالہ تاریخ میں نہیں بنے اور آنے والے حالات بھی کوئی بہتری نہیں لا سکیں گے الٹا خوراک ،گیس ، بجلی ،قرضوں اور ایف اے ٹی ایف کا بحران سر پر کھڑے ہوں گے . اپوزیشن مستقبل سے واقف ہے ایسے میں جب عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہو اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا لازمی ہے . اس سے قبل بھی اپوزیشن کے رہنما پانچ پانچ سال جیل کاٹ چکے ہیں جیل کی حکمت عملی سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا . سنگین معاشی بحران کی صورت اپوزیشن کی تحریک کامیابی کی انتہا کو پہنچ جاۓ گی اور ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہو گا . اگر ملک میں معاشی بحران سے افرا تفری اور خانہ جنگی پیدا ہوئی تو سیکورٹی ادارے کو ایک اور بنگلہ دیش کا سامنا ہو گا . حکومت وقت اس وقت ملک کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہی ہے . بجلی و گیس کا بحران سنگین ہو رہا جب کہ آٹے کا بحران بھی سر پر کھڑا ہے . یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ملکی مسائل حل کرنا اس کے بس کی بات نہیں . جہاں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ وہیں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گۓ . بربادی اسی رفتار سے جاری رہی تو عوامی رد عمل کو کوئی نہ روک سکے گا جس کی سونامی میں سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونو ہی بہ جائیں گے
Aik daku zardari tha jo eent say eent bajanay nikla tha aaj uss haraam khoor key apni bajji hui hay.
Jahil jiyalay aur paagal phathwari.
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Yaar kuch ker bi lo. Yeh ker deyge woh ket deinge sun sun ke kaan puck gaye. Kuch sharam haya khao aur kuch ker do is baar