اسلام آباد کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی سپرداری سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو شہباز گل کی ذاتی اشیاء واپس کرنے کا حکم دیدیا ہے، تاہم اسپیشل پراسیکیوٹر نے شہباز گل کے زیر استعمال سیٹیلائٹ فون پر سوال اٹھادیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں شہباز گل کی جانب سےسپرداری سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، اس موقع پر شہباز گل کی جانب سے علی بخاری ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نے شہباز گل کی جانب سے 31 اشیاء کی سپرداری سے متعلق درخواست کو جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے ضروری اشیاء شہباز گل کو واپس کرنے کا حکم دیا، جن میں اے ٹی ایم کارڈ، عینک، شناختی کارڈ اور روزمرہ استعمال کی اشیاء شامل ہیں،عدالت نے ساتھ ہی اسلام آباد پولیس کو متازع اشیاء کو تفتیش کیلئے رکھنے کا اختیار بھی دیدیا۔
دوسری جانب اسپیشل پراسیکیوٹر نے شہباز گل کے زیر استعمال سیٹیلائٹ فون پراہم سوالات اٹھادیئے ہیں، اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نےشہباز گل کے زیر استعمال "تھورایا فون" پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ فون کیوں اور کس مقصد کیلئےخریدا؟ شہباز گل یہ فون کس کی اجازت سے استعمال کررہے تھے۔
رضوان عباسی نے سوال اٹھایا کہ شہباز گل عام موبائل فون ہونے کےباوجود ایسا فون کن مقاصد کیلئے استعمال کررہے تھے، اس فون سے غیر ملکی اور غیر قانونی رابطے بھی ہوسکتے ہیں، ہم نے یہ فون فرانزک کیلئے لیبارٹری بھجوادیا ہے۔