افغان طالبان نے قبضے میں لئے لاکھوں ڈالر مرکزی بینک میں جمع کرا دیے

241887802_3412869565605944_1951237655013136302_n.jpg


افغان طالبان نے سابق حکومتی عہدیداروں سے برآمد شدہ ایک کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالرز مرکزی بینک میں جمع کرادی،طالبان نے سونے کی اینٹیں بھی مرکزی بینک میں جمع کرادی ہیں،مرکزی بینک کے جاری بیان کے مطابق سابق نائب صدر امراللہ صالح اور دیگر حکومتی عہدیداروں سے برآمد ہونے والے ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد امریکی ڈالرزاور سونا مرکزی بینک میں جمع کردیا گیا ہے۔

افغان مرکزی بینک نے بتایا کہ عبوری حکومت نظام کو شفاف طریقے سے چلانے کیلئے پرعزم ہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ طالبان نے برآمد ہونے والے ڈالرز اور سونا بینک کو دے دیا ہے،اس حوالے سے مرکزی بینک نے تصاویر بھی جاری کردیں،جس میں ڈالرز کی بڑی تعداد میز پر رکھی اور نوٹ گننے والی مشین بھی موجود ہے۔


طالبان کے کنٹرول کے بعد سابق نائب صدر امراللہ صالح کے گھر سے 65 لاکھ امریکی ڈالرز اور سونا برآمد کرنے کیا تھا جبکہ طالبان نے سرحدی چوکیوں سے بھی امریکی اور پاکستانی کرنسی قبضے میں لی تھی،دوسری جانب خبر ہے کہ افغان بینکوں میں ڈالرز کی قلت ہے، جس کے باعث بینک بند کئے جاسکتے ہیں، جبکہ معاشی بحران کا بھی خدشہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ میں کمی سے افغانستان میں مہنگائی کا طوفان آسکتا ہے، جس سے اشیائے خورونوش مہنگی اور بجلی بھی مہنگی ہوسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حالات اسی طرح رہے تو افغان باشندوں کی مشکلات بھی بڑھ جائیں گی،

افغان کمرشل بینکوں نے مرکزی بینک سے ڈالر کی رسد میں اضافے کی درخواست کردی ہے، ورلڈ بینک نے بھی افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امداد بند ہونے سے افغانستان میں جاری ورلڈ بینک کے درجنوں ترقیاتی منصوبے بند رک جائیں گے۔

عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کی امداد کی جارہی ہے، چین بھی امداد دے چکا ہے، جبکہ یورپی یونین نے بھی گزشتہ روز امداد کا اعلان کرتے ہوئے انسانی امداد جاری رکھنے کا پیغام دے دیا ہے۔