الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخاب : اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سنادیا

athi111.jpg


اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کرانے کیخلاف درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ جاری کردیا۔

اپنے فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کوئی خلائی یا اجنبی کام نہیں۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن کرانے کیلئے پارلیمنٹ سے قانون سازی لازم ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا مزید کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرتے ہوئے تمام خدشات کا جائزہ لے گی۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا نطام بہت سے ممالک میں رائج ہے

اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سماعت ہوئی ۔

درخواستگزار نےمؤقف اپنایا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو سیاسی بنانے اورالیکشن کمیشن پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہی ہے حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان اگر یہی صورتحال ہے تو اس کے نتائج کیا ہوں گے یہ درخواست پاکستانی قوم کے بنیادی حقوق کا مسلہ ہے۔

درخواستگزار نے مزید کہا ملک میں سیاسی اور معاشی بحران پہلے ہی اتنا ہے کہ کسی نئے بحران کے متحمل نہیں ہوسکتے الیکشن کمیشن کے کیا اعتراضات ہیں ان کا ہمیں پتہ ہونا چاہیئے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے پاس الیکشن کمیشن نے اعتراضات داخل کیے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے شہری طارق اسد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے درخواستگزار سے استفسار کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کے لیے تو قانون سازی نہیں ہو گی؟ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ تو بڑے اہم ایشوز عدالت لاتے ہیں، ابھی یہ درخواست قبل از وقت نہیں؟ ابھی تو اس پر بحث ہو رہی ہے۔ میں آرڈر کر دوں گا کہ آپ کو الیکشن کمیشن کے اعتراضات کی کاپی مل جائے گی۔

اس کے بعد عدالت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کرانے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر اعتراضات پر تفصیلی رپورٹ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں جمع کرائی جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر 37 اعتراضات اٹھائے گئے تھے الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر ای وی ایم کے استعمال کیلئے وقت بہت کم ہے الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بیلٹ پیپر کی مناسب رازداری نہیں رہے گی جب کہ ووٹر کی شناخت گمنام نہیں رہے گی۔