امام دین کافر ہوگیا | Imam Deen Kafir Ho Gaya

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)

جب مسلمان کی عقیدے میں فرق آجاتا ہے تو اللہ اس کو اپنے قریب نہیں انے دیتا اور شیطان اس کے دل میں ہزاروں وسوسے پیدہ کرتا ہے
حق بالکل واضح اور عیاں ہے، عظمتِ اسلام پر دلالت کرنے والی نشانیاں لا تعداد اور بے شمار ہیں، جبکہ ان کافروں کے شرک و کفر کو پاش پاش کرنے کیلئے پیش کئے جانے والے دلائل سے کوئی عقلمند اختلاف نہیں کرسکتا ، فطرتِ سلیم اور عقلِ سلیم دونوں اس قسم کی عبادات اور اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر کسی اور کو اپنا رب ماننے سے یکسر انکار ی ہیں ، اللہ تعالی نے انکے لئے دلائل کے انبار لگا دئے ہیں، اور ان پر حجت قائم کردی ہے، اسکے باوجود بہت سے لوگ کفر پر بضد ہیں، یہی بات ہے کہ لوگوں کی اکثریت کافر و مشرک پاؤ گے، نہ کہ شکر گزار اور موحّد۔

ہم چاہے کسی انسان پر جتنا بھی محبت قربت اور ترس کا اظہار کریں لیکن یہ سب کچھ ایک ماں سے زیادہ نہیں ہوسکتا جو وہ اپنے بچے کے لئے کرتی ہے
روایت " اللہ تعالی کی اپنی مخلوق سے محبت ؛ والدہ کی اولاد سے محبت سے ستر گناہ زیادہ ہے" کی قرآن و سنت میں کوئی اصل نہیں، اس لئے کہ اللہ تعالی ظالموں، فاسقوں ، اورکافروں سے محبت نہیں کرتا، تو ہم کیسے اللہ تعالی کیلئے تمام مخلوقات کیلئے عمومی محبت ثابت کریں، حالانکہ اکثریت بھی انہیں لوگوں کی ہے؟! ہاں اللہ تعالی احسان کرنے والوں، پرہیز گار، توبہ کرنے والوں، پاک صاف رہنے والوں، صبر کرنے والوں، توکل کرنے والوں، عدل و انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، اللہ تعالی نے اپنی مخلوق میں سے ان لوگوں کیلئے اپنی محبت ثابت کی ہے، اور یہ لوگ اپنی کیفیت کے مطابق موحدین ہی ہوسکتے ہیں، مشرک نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے خود اپنی مرضی سے اسلام کے مقابلے میں کفر اختیار کیا، ہماری مراد میں وہ لوگ یہاں شامل نہیں ہیں جنہیں دعوتِ اسلام نہ پہنچنے کی وجہ سے قابلِ عذر سمجھا گیا ہے، ہم ایک سوال پوچھتے ہیں: ان لوگوں کا کیا حال ہے جو اسلام کے متعلق مطالعہ کرچکے ہیں،اور انہیں اسلام کی دعوت بھی پہنچ چکی ہے، وہ اپنے ہم مذہب ہزارو ں لوگوں کو دینِ اسلام قبول کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں، کروڑوں افراد اس دین کے ماننے والے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے نبی ہونے کی واضح نشانیاں اور دلائل اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں، آپکی دعوت ، اعجازِ قرآن اور قرآن کی صداقت جان چکے ہیں، کئی مناظرے سن چکے ہیں جس میں اسلام کے مد مقابل مُناظرکو لگام دی گئی اور انکے شبہات کا ازالہ کیا گیا، لیکن اس سب کے باوجود اسلام قبول نہیں کرتے، اپنے لئے اسلام کو دین نہیں مانتے، بلکہ کئی بلین افراد اپنی بنائی ہوئی صلیب کی عبادت پر راضی ہیں، یا خود تراشے ہوئے بتوں کی پوجا کرنے پر قائم ہیں، یا اپنے ہاتھوں سے لیپائی کی ہوئی قبروں پر گرے ہوئے ہیں، یا اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر ایک گائے کی عبادت میں مصروف ہیں۔ لا حول ولا قوۃ الا باللہ!!

حق بالکل واضح اور عیاں ہے، عظمتِ اسلام پر دلالت کرنے والی نشانیاں لا تعداد اور بے شمار ہیں، جبکہ ان کافروں کے شرک و کفر کو پاش پاش کرنے کیلئے پیش کئے جانے والے دلائل سے کوئی عقلمند اختلاف نہیں کرسکتا ، فطرتِ سلیم اور عقلِ سلیم دونوں اس قسم کی عبادات اور اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر کسی اور کو اپنا رب ماننے سے یکسر انکار ی ہیں ، اللہ تعالی نے انکے لئے دلائل کے انبار لگا دئے ہیں، اور ان پر حجت قائم کردی ہے، اسکے باوجود بہت سے لوگ کفر پر بضد ہیں، یہی بات ہے کہ لوگوں کی اکثریت کافر و مشرک پاؤ گے، نہ کہ شکر گزار اور موحّد۔

تیسری بات:
" اللہ تعالی کس طرح راضی ہے کہ اسکی اکثر مخلوق جہنم میں جائے؟"کے جواب میں ہم کہیں گے کہ : اللہ تعالی کو انکا کفر کرنا ہرگز پسند نہیں ، نہ ہی ان سے صادر ہونے والے کفریہ کام اسے اچھا لگتا ہے، لیکن انہوں نے خود اپنےلئے اسے پسند کیا، اسی لئے اللہ عز وجل نے اپنی کتابِ کریم میں کافروں کے کفر کوپسند نہ کرنے کی صراحت کی ہے، فرمایا:

( إِنْ تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنكُمْ وَلا يَرْضَى لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ وَإِن تَشْكُرُوا يَرْضَهُ لَكُمْ )

ترجمہ: گر تم کفر کرو تو اللہ تعالی تم سے بالکل بے نیاز ہے، وہ اپنے بندوں کیلئے کفر پسند نہیں کرتا، اور اگر تم اسکا شکر ادا کرو تو یہ تمہاری طرف سے اسکا پسندیدہ کام ہے

class ley li, woh bhi sukhi sukhi.
 
ح

حکایت جنوں

Guest
'logon' ko khud khyal nae hy k galat guman na karen????

ab ye kisi molvi ny nae btaya ho ga k aisa nae karna chahey....
Aap superficial generalizations band kr dein gee to ghalat gumaan bhi chhat jaen gey:)
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

راشد بھائی ... بس آج سے تو بھی کافر اور سیکولر ہو گیا ہے ....کنفرم

مسلمان برہمن تجھ سے دور رہیں گے
تیرے تھریڈ کو پڑھ لیں گے لیکن اسکو ہاتھ لگا کر ڈیس لایک بھی نہی کریں گے .... لائک تو دور کی بات

اس ڈر سے.....کہ کہیں وہ بھی کافر نا ہو جایں


راز بھائی اس طرح سے کوئی کافرسیکولر نہیں بنتا- درست راستہ اختیار کرنے کے لئے انسان کی سوچ پر اللہ نے کوئی پابندی نہیں لگائی صرف سیدھی راہ دکھائی ہے- ایسے سوچ ہر انسان کے دماغ میں اتے ہیں صرف اس بارے میں اللہ کی دین کا مطالع ضروری ہے اور تب انسان سمجھ جاتا ہے اور سہی مسلمان بن جاتا ہے
 
Last edited:

Irobot

Senator (1k+ posts)
Yes, provided they have an awareness of Shirk and know what it really is..........


Allah has given humans wisdom and knowledge.
and in today's world where technology is so advanced alot of information is available and almost every body has chance to use that wisdom and knolwdge to seek the truth.
 

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)
Allah has given humans wisdom and knowledge.
and in today's world where technology is so advanced alot of information is available and almost every body has chance to use that wisdom and knolwdge to seek the truth.

Sure.....no issue with ur line of argument.....

But perhaps the perspective under discussion in this thread is a little different. It is about people like Imam Deen......living in abject ignorance without a developed wisdom and knowledge base in remote areas without access to modern IT.......
 

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)

جب مسلمان کی عقیدے میں فرق آجاتا ہے تو اللہ اس کو اپنے قریب نہیں انے دیتا اور شیطان اس کے دل میں ہزاروں وسوسے پیدہ کرتا ہے
حق بالکل واضح اور عیاں ہے، عظمتِ اسلام پر دلالت کرنے والی نشانیاں لا تعداد اور بے شمار ہیں، جبکہ ان کافروں کے شرک و کفر کو پاش پاش کرنے کیلئے پیش کئے جانے والے دلائل سے کوئی عقلمند اختلاف نہیں کرسکتا ، فطرتِ سلیم اور عقلِ سلیم دونوں اس قسم کی عبادات اور اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر کسی اور کو اپنا رب ماننے سے یکسر انکار ی ہیں ، اللہ تعالی نے انکے لئے دلائل کے انبار لگا دئے ہیں، اور ان پر حجت قائم کردی ہے، اسکے باوجود بہت سے لوگ کفر پر بضد ہیں، یہی بات ہے کہ لوگوں کی اکثریت کافر و مشرک پاؤ گے، نہ کہ شکر گزار اور موحّد۔

ہم چاہے کسی انسان پر جتنا بھی محبت قربت اور ترس کا اظہار کریں لیکن یہ سب کچھ ایک ماں سے زیادہ نہیں ہوسکتا جو وہ اپنے بچے کے لئے کرتی ہے
روایت " اللہ تعالی کی اپنی مخلوق سے محبت ؛ والدہ کی اولاد سے محبت سے ستر گناہ زیادہ ہے" کی قرآن و سنت میں کوئی اصل نہیں، اس لئے کہ اللہ تعالی ظالموں، فاسقوں ، اورکافروں سے محبت نہیں کرتا، تو ہم کیسے اللہ تعالی کیلئے تمام مخلوقات کیلئے عمومی محبت ثابت کریں، حالانکہ اکثریت بھی انہیں لوگوں کی ہے؟! ہاں اللہ تعالی احسان کرنے والوں، پرہیز گار، توبہ کرنے والوں، پاک صاف رہنے والوں، صبر کرنے والوں، توکل کرنے والوں، عدل و انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، اللہ تعالی نے اپنی مخلوق میں سے ان لوگوں کیلئے اپنی محبت ثابت کی ہے، اور یہ لوگ اپنی کیفیت کے مطابق موحدین ہی ہوسکتے ہیں، مشرک نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے خود اپنی مرضی سے اسلام کے مقابلے میں کفر اختیار کیا، ہماری مراد میں وہ لوگ یہاں شامل نہیں ہیں جنہیں دعوتِ اسلام نہ پہنچنے کی وجہ سے قابلِ عذر سمجھا گیا ہے، ہم ایک سوال پوچھتے ہیں: ان لوگوں کا کیا حال ہے جو اسلام کے متعلق مطالعہ کرچکے ہیں،اور انہیں اسلام کی دعوت بھی پہنچ چکی ہے، وہ اپنے ہم مذہب ہزارو ں لوگوں کو دینِ اسلام قبول کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں، کروڑوں افراد اس دین کے ماننے والے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے نبی ہونے کی واضح نشانیاں اور دلائل اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں، آپکی دعوت ، اعجازِ قرآن اور قرآن کی صداقت جان چکے ہیں، کئی مناظرے سن چکے ہیں جس میں اسلام کے مد مقابل مُناظرکو لگام دی گئی اور انکے شبہات کا ازالہ کیا گیا، لیکن اس سب کے باوجود اسلام قبول نہیں کرتے، اپنے لئے اسلام کو دین نہیں مانتے، بلکہ کئی بلین افراد اپنی بنائی ہوئی صلیب کی عبادت پر راضی ہیں، یا خود تراشے ہوئے بتوں کی پوجا کرنے پر قائم ہیں، یا اپنے ہاتھوں سے لیپائی کی ہوئی قبروں پر گرے ہوئے ہیں، یا اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر ایک گائے کی عبادت میں مصروف ہیں۔ لا حول ولا قوۃ الا باللہ!!

حق بالکل واضح اور عیاں ہے، عظمتِ اسلام پر دلالت کرنے والی نشانیاں لا تعداد اور بے شمار ہیں، جبکہ ان کافروں کے شرک و کفر کو پاش پاش کرنے کیلئے پیش کئے جانے والے دلائل سے کوئی عقلمند اختلاف نہیں کرسکتا ، فطرتِ سلیم اور عقلِ سلیم دونوں اس قسم کی عبادات اور اللہ وحدہ لاشریک کو چھوڑ کر کسی اور کو اپنا رب ماننے سے یکسر انکار ی ہیں ، اللہ تعالی نے انکے لئے دلائل کے انبار لگا دئے ہیں، اور ان پر حجت قائم کردی ہے، اسکے باوجود بہت سے لوگ کفر پر بضد ہیں، یہی بات ہے کہ لوگوں کی اکثریت کافر و مشرک پاؤ گے، نہ کہ شکر گزار اور موحّد۔

تیسری بات:
" اللہ تعالی کس طرح راضی ہے کہ اسکی اکثر مخلوق جہنم میں جائے؟"کے جواب میں ہم کہیں گے کہ : اللہ تعالی کو انکا کفر کرنا ہرگز پسند نہیں ، نہ ہی ان سے صادر ہونے والے کفریہ کام اسے اچھا لگتا ہے، لیکن انہوں نے خود اپنےلئے اسے پسند کیا، اسی لئے اللہ عز وجل نے اپنی کتابِ کریم میں کافروں کے کفر کوپسند نہ کرنے کی صراحت کی ہے، فرمایا:

( إِنْ تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنكُمْ وَلا يَرْضَى لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ وَإِن تَشْكُرُوا يَرْضَهُ لَكُمْ )

ترجمہ: گر تم کفر کرو تو اللہ تعالی تم سے بالکل بے نیاز ہے، وہ اپنے بندوں کیلئے کفر پسند نہیں کرتا، اور اگر تم اسکا شکر ادا کرو تو یہ تمہاری طرف سے اسکا پسندیدہ کام ہے

Your post is worthy of a note of personal thank you instead of just a click. Thanks for the articulation and typing such a long post.
 
iman kamzor ho jaye tu yeh iss tarah ke sawalat shoroat hotay hain magar iss ka jawab kisi molvi ke pass dhondnay ki bajaye fashion ke tor ghar rakhay quran ko khol kar mango har jawab milay ga kafir tu kia .. ashab e kahaf ka **** bhi janat mein jata dikhai dai ga .sorah e kahaf par kar dekh laina .. ham sab log fashion ke tor muslman hain waran phd karnay waley aap jesay loag namaz parhaney ke liye kisi jahil ko dhondtay hain .
 

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)
brother , its not very bad , Yes we need more freedom of expression in Pakistan. Israel and Pakistan are the only 2 countries in the world

which were made in the name of religion. I am sure there is no "Hoodbhoys" and "Parachas" in Israel. Any way as Muslims believe in a

book and its written in that book that shirk is the only "act" which is unforgivable. Therefore, Muslims believe that some Jews and some

Christians might to go "Jannah" but fire worshipers and idol worshipers will not. Thats our believe.

There are! But the level of debate from the other is also at the matching or even better level that they cant do much but they surely have freedom expression but Israel is not as stifled a society as we have become.........
 

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)


ویسے تو ڈاکٹر بهی آپریشن کے لیے دعاوں کی بجاے پیسوں کو فوقیت دیتا هے..پروفیسر بهی کلاس میں قدم ، اچهی تنخواه کی یقین دهانی کے بعد هی اتارتے هیں..مگر هاں جون کی تپتی دهوپ میں پیدل آے ، بچوں کے قاری صحب کو پانچ سو کا نوٹ دیتے هوے ، ایک بار زهن میں ضرور آتا هے
"پیسے کس شے کے، یه تو کار خیر هے؟"


خیر جسیے آپکی مرضی.درویش کا مقصد بات کو سلجهانا تها ، بڑهانا نهی..

'hen talkh bohut bandae mazdor k oqat.... '

june ki tapti dopehar mein 60 saal ka mazdor b bricks otha raha hota hy ,,,, haq halal ki rozi os ki hoe ya aik molvi ki jo kisi ko jannat, jahanam bhejny k certificates bant k rozi kama raha hota hy?

sochey ga zaror.


I think more than anything else, it is an issue/function of how occupations in a society are adopted/distributed. Ideally, Islam should not be left to clerics. Even more than that a professional clergy should be not be allowed to develop/prosper in a Muslim society. State, allowed and authorized thru an islamic society's collective wisdom, should devise the mechanism of catering to religious rites and functions. In an Islamic society, education and training in matters related to Deen are everyone's responsibility, not of a particular individual.
 

handsome.ebi

Chief Minister (5k+ posts)
yar ham sab gunah karte han, lakin kabhi na kabhi ham se koi asi neeki bhi sayed sarzed ho gaye ho, jo munafqat se pak sachay dil se ki gaye ho or woh hamari nejat ka sabab ban jaye Allah to Ghafoor Ur Raheem han, woh to insan ko 70 maon se bhi zyada cahta ha, Allah ne bani israel ki aik tawaif ko sirf ic liyah bakhs diya tha k uc ne aik raste me pare murda Janwer ko dafnaya tha.
 
Last edited:

Irobot

Senator (1k+ posts)
Sure.....no issue with ur line of argument.....

But perhaps the perspective under discussion in this thread is a little different. It is about people like Imam Deen......living in abject ignorance without a developed wisdom and knowledge base in remote areas without access to modern IT.......

If u only want to talk about this story then let me explain u
that hindu person in this story has a muslim friend and there is are other muslim people living there (hence mosque).
Now if hindus of that village dont want to accept the truth due to aggorance or hate towards muslims or any thing else then sure they are responsible. If there is muslim population then they cant claim not to know any thing.
Its responsibility of muslims also to do dawaa.
 

Azizi

Banned
پائ جی اینی لمبی سٹوری میں تے تھک گیا واں تھوڑی شٹوری چھوٹی تحریر کریا کرو۔
 

NokiaN95

MPA (400+ posts)
[FONT=&quot]سورة البَقَرَة[/FONT][FONT=PDMS_IslamicFont][/FONT]
[FONT=&quot]جو کوئی مسلمان اور یہودی اور نصرانی اورصابئی الله اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اور اچھے کام بھی کرے تو ان کا اجر ان کے رب کے ہاں موجود ہے اور ان پر نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ([/FONT][FONT=&quot]۶۲[/FONT][FONT=&quot])[/FONT][FONT=&quot][/FONT]

 

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)
[/QUOTE]

If u only want to talk about this story then let me explain u
that hindu person in this story has a muslim friend and there is are other muslim people living there (hence mosque).
Now if hindus of that village dont want to accept the truth due to aggorance or hate towards muslims or any thing else then sure they are responsible. If there is muslim population then they cant claim not to know any thing.
Its responsibility of muslims also to do dawaa.

Have u ever lived in a remote small village? No. then u can afford the luxury of this thought!
 

Irobot

Senator (1k+ posts)
Have u ever lived in a remote small village? No. then u can afford the luxury of this thought![/QUOTE]


kia zamana aa gya ha.
Question b khud aur answer b khud.
For your information i belong to remote small village.
Does not matter if today i live in a big city.


What does this has to do with story of amaam deen.
I was just wondering if amaam deen was so much worried about that hindu friend, then why did he not ask him to become muslim.
 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)
waisy baat tu sahe hy ap ki..... magar mulla aesy hoty b tu hen.....magar es per sochy ga nae.

Mullah aise nahi hotay. Agar hotay bhi hain to aatay main namak ke barabar lekin dekhaanay waala aatay ko lekar namak ka pahaarr dekhaata hai aur wo goya hamari aankhon ke liye thandak ban jaati hai ke dekhaa saare mullah aise hi hotay hain....

Jis tarah saare musalmaan dehshat gard ya shiddat pasand nahi usee tarah saare Mullah ya daarhi waalay jannat dozakh ke certificate nahi baanttay... Maghribi dunya un aatay main namak ko lekar sab ko dehshat gard maanti hai lekin aapki soch aur unki soch main kuch farq hona chahiye...

@rashidfarooq sahib achi likhaayee ke liye shukria lekin ye samajh nahi aaya ke is column ka markazi khayal kya tha?
Jannat Dozakh ka faisla Allah paak ne karna hai lekin kuch bandon ke baare main hamain bata diya gaya hai ke ye kisi soorat jannat main nahi daakhil hongay bashart ye ke wo marne se pehle toba kar lain aur us per kaaim rahain...

Aap se aik sawaal hai ke Shaitan, Qaroon, namrood, abujahal, Bush, zulm karne wala khudkash hamlon main begunah ko maarne wala, muna.afiqeen aur in jese bohot saare bhi Allah ki banaee hue makhlooq hain, kya wo jannat main jaayengay ya dozakh main baqol aik bhaai ke wo deen ke baare main ziyaada nahi jaantay lekin unka israar hai ke Allah paak apne haath se banaai huee makhlooq ko dozakh main nahi phainke ga?

Aapke thread ka shukria ke bohot achay achay comments perhne ko milay aur aik mera bhi mashwara hai ke aap bohot acha likhte ho perh kar maza aata hai aapki tehreer lekin aap deen ko pehle samjhain aur phir deen ke baare main likhain kyon ke jis mozu ko leker aap ne tehreer likhi hai us per naami garaami ulema bhi behes karne se ghabraatay hain... Wallahu aalam... Shukria
 
Last edited:



راشد فاروق بھائی


اسوقت مسلمان تین طبقات میں بٹے ہوئے ہیں. ایک طبقہ مذہبی انتہا پسندوں کا ہے، دوسرا طبقہ سیکولر انتہا پسندوں یعنی لا دینوں کا اور تیسرا طبقہ اعتدال پسندوں کا ہے. مسلمانوں میں نوے فیصد اعتدال پسند لوگ ہیں جبکہ دس فیصد مذہبی انتہا پسند اور سیکولر انتہا پسند ہیں


بد قسمتی ہے ہمارا اعتدال پسند طبقہ دو انتہاؤں میں پھنسا ہوا ہے. ایک طرف سیکولر انتہا پسند ہیں جو مادر و پدر آزاد ہیں اور مذھب کے خلاف زبان سنبھال کر بات نہیں کرتے ہیں اور کھلم کھلا مذھب کی توہین کرکے لوگوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کرتے ہیں اور دوسری طرف متعصب اور تنگ نظر ملاں ہیں جو فساد و نفرت کا نشان ہیں اور مزھب کی آڑ لیکر لوگوں کے قتل کو بھی جائز دینے سے نہیں باز نہیں آتے. ہمیں لا دین قوتوں اور شیطانی ملاں کے مکرو عزائم کو سمجھنا چاہئیے کیونکہ یہ دونوں انتہائیں قوم کو تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہیں


ہر شخص اپنی عقل اور سوجھ بوجھ کے مطابق سوچتا ہے. انتہا پسندوں (خواہ وہ مذہبی انتہا پسند ہوں یا سیکولر انتہا پسند) کی سوچ ہمیشہ منفی ہوتی ہے اور وہ ہر بات کا منفی پہلو تلاش کرتے ہیں. مذہبی انتہا پسند آپکی تحریر پڑھکر آپ پر کافر ہونے کا الزام لگا سکتے ہیں اور سیکولر انتہا پسند آپکے آرٹیکل کی آڑ لیکر اسلام کے خلاف بھونک سکتے ہیں. اعتدال پسند طبقہ آپکی تحریر کو مثبت انداز میں لے گا اور مولویوں کی فرسودہ سوچ سے باہر نکل کر اسلام کو سمجھنے اور اسکی روح کے مطابق اس پر عمل پیرا ہونے پر زور دیگا


آپکا آرٹیکل بہت زبردست ہے اور اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے. آپکو کسی کی منفی تنقید کی پرواہ نہیں کرنی چاہئیے اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہئیے اور اپنا مافی الضمیر بیان کرنا چاہئیے



 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)



راشد فاروق بھائی


اسوقت مسلمان تین طبقات میں بٹے ہوئے ہیں. ایک طبقہ مذہبی انتہا پسندوں کا ہے، دوسرا طبقہ سیکولر انتہا پسندوں یعنی لا دینوں کا اور تیسرا طبقہ اعتدال پسندوں کا ہے. مسلمانوں میں نوے فیصد اعتدال پسند لوگ ہیں جبکہ دس فیصد مذہبی انتہا پسند اور سیکولر انتہا پسند ہیں


بد قسمتی ہے ہمارا اعتدال پسند طبقہ دو انتہاؤں میں پھنسا ہوا ہے. ایک طرف سیکولر انتہا پسند ہیں جو مادر و پدر آزاد ہیں اور مذھب کے خلاف زبان سنبھال کر بات نہیں کرتے ہیں اور کھلم کھلا مذھب کی توہین کرکے لوگوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کرتے ہیں اور دوسری طرف متعصب اور تنگ نظر ملاں ہیں جو فساد و نفرت کا نشان ہیں اور مزھب کی آڑ لیکر لوگوں کے قتل کو بھی جائز دینے سے نہیں باز نہیں آتے. ہمیں لا دین قوتوں اور شیطانی ملاں کے مکرو عزائم کو سمجھنا چاہئیے کیونکہ یہ دونوں انتہائیں قوم کو تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہیں


ہر شخص اپنی عقل اور سوجھ بوجھ کے مطابق سوچتا ہے. انتہا پسندوں (خواہ وہ مذہبی انتہا پسند ہوں یا سیکولر انتہا پسند) کی سوچ ہمیشہ منفی ہوتی ہے اور وہ ہر بات کا منفی پہلو تلاش کرتے ہیں. مذہبی انتہا پسند آپکی تحریر پڑھکر آپ پر کافر ہونے کا الزام لگا سکتے ہیں اور سیکولر انتہا پسند آپکے آرٹیکل کی آڑ لیکر اسلام کے خلاف بھونک سکتے ہیں. اعتدال پسند طبقہ آپکی تحریر کو مثبت انداز میں لے گا اور مولویوں کی فرسودہ سوچ سے باہر نکل کر اسلام کو سمجھنے اور اسکی روح کے مطابق اس پر عمل پیرا ہونے پر زور دیگا


آپکا آرٹیکل بہت زبردست ہے اور اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے. آپکو کسی کی منفی تنقید کی پرواہ نہیں کرنی چاہئیے اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہئیے اور اپنا مافی الضمیر بیان کرنا چاہئیے




Aaaj tum ne waaqi cheetay wali baat ki hai...... Siaaasi nazriaati ikhtelaaf apni jaga lekin main aap se mukammal ittefaaq karta hon...