امریکا سمیت بڑے ممالک کا اسٹریٹجک ذخائر میں سے تیل جاری کرنے کا اعلان

oil%20usa%20o.jpg


امریکا سمیت 6 بڑے ممالک لاکھوں بیرل تیل جاری کرینگے

عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی لانے کا عزم اور اوپیک کو پیداوار بڑھانے کیلئے راضی کرنے کا مشن پورا کرنے کیلئے امریکا، چین، بھارت، جنوبی کوریا، جاپان اور برطانیہ نے بڑا اعلان کردیا، یہ تمام ممالک اپنے اسٹریٹجک ذخائر میں سے لاکھوں بیرل خام تیل جاری کرینگے، جس کا مقصد عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی لانا اور اوپیک کو پیداوار بڑھانے پر مجبور کرنا ہے۔

تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ اوپیک پلس نے خام تیل کی پیدوار بڑھانے کے مطالبے کو نظر انداز کردیا تھا، جس کے بعد امریکا نے دیگر ممالک کو متحد کرکے اقدام اٹھایا،امریکا کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کیا گیا کہ وہ اپنے اسٹریٹجک ذخائر میں سے 5 کروڑ بیرل تیل جاری کرے گا۔


دوسری جانب بھارت نے بھی 50 لاکھ بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے، جبکہ برطانیہ نے رضاکارانہ طور پر ایک کروڑ 50 لاکھ بیرل تیل جاری کرے گا،جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ وہ امریکا اور دیگر اتحادیوں کیساتھ بات چیت کے بعد اپنے ذخائر میں سے جاری کرنے والے تیل کی مقدار اور وقت کے بارے میں اتفصیلات دے گا۔

ادھر جاپان نے بھی گزشتہ روز تیل کے ذخائر جاری کرنے کا اعلان کردیا، دوسری اوپیک کے رکن ممالک نے اقدام کی مذمت کردی، انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان ممالک کی جانب سے اپنے ذخائر سے تیل استعمال کرنے کا اقدام ٹھیک نہیں،تنظیم کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ دو دسمبر کو اجلاس میں پیداوار کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 80 ڈالر سے بڑھ گئی جو گزشتہ 3 ماہ کی کم ترین سطح پر ہے، برینٹ کروڈ کی قیمت 81.53 ڈالر فی بیرل اور امریکی تیل کی قیمت 78.10 ڈالر فی بیرل ہوگئی،امریکا کے سینئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم تیل کی قیمتوں کے معاملے پر اپنے اتحادیوں کیساتھ بات چیت جاری رکھیں گے،امریکی صدر ضرورت پڑنے پر اضافی اقدامات بھی اٹھاسکتے ہیں اور دنیا کے دیگر ممالک کیساتھ اشتراک کیلئے بھی پوری قوت سے کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اس حوالے سے واشنگٹن نے ایشیا میں تیل کے بڑے صارفین سے رابطہ کیا تھا،یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکا نے دنیا میں تیل کے بڑے صارفین کیساتھ مل کر اس طرح کا اقدام اٹھایا ہے،اوپیک پلس گروپ میں سعودی عرب سمیت خلیج میں امریکا کے دوسرے اتحادی ممالک اور روس بھی شامل ہیں، اس گروپ نے تیل کی ماہانہ پیداوار بڑھانے کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔

اوپیک پلس کا آئندہ اجلاس میں پالیسی پر بحث ہوگی،اوپیک پلس کو تیل کی پیدوار محدود رکھنے کے اپنے معاہدے کے باعث موجودہ اہداف پورے کرنے میں مشکلاف کا سامنا ہے،اوپیک پلس معاہدے کے تحت تیل کی پیدوار کو بالترتیب ہر ماہ 4 لاکھ یومیہ بیرل تک بڑھایا جائے گا۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
Pretty meaningless move....a puny amount....scattered over so many months, with so many caveats. Had little to no impact on markets