امریکا نے 6 مخصوص کمپنیوں کی ویکسین لگوانے والوں کو داخلے کی اجازت دے دی

5vaccine.jpg

امریکی حکام نے 6 ویکسین کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مسافروں نے ان مخصوص چھ کمپنیوں کی ویکسین لگوائی ہے وہ امریکا میں داخل ہو سکتے ہیں۔ امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ ایف ڈی اے اور ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ ویکسین کی خوراکیں لگوانے والوں کو ہی امریکا آنے دیا جائے گا۔

امریکی ریگولیٹر ایف ڈی اے فائزر، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن کی منظوری دے چکی ہے۔ واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے 33 ممالک پر سے سفری پابندیاں اٹھانے کا اعلان 20 ستمبر کو کیا تھا۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے کہا تھا کہ مکمل ویکسین والے مسافر نومبر سے امریکا میں داخل ہوسکیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا گزشتہ سال سے سفری پابندی کے شکار ملکوں سے غیر امریکی شہریوں کو ملک میں آنے کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ امریکا اپنی کرونا وائرس سفری پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ، برطانیہ ، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے مسافر کو آنے کی اجازت دے گا۔

نئے قواعد کے تحت غیر ملکی مسافروں کو پرواز سے پہلے ویکسینیشن کے ثبوت دکھانے ہوں گے۔ سفر کے تین دن کے اندر کورونا منفی پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ حاصل کرنے اور اپنے رابطوں کی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ نئی پالیسی میں کچھ استثنیٰ بھی شامل ہوں گے ، جیسے کہ ان بچوں کے جو ویکسین کے اہل نہیں ہیں ان قواعد سے استثنیٰ دیا جائے گا۔


کسی مسافر کو قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ امریکہ نے سفری پابندیاں ابتدائی طور پر 2020 کے آغاز میں چین سے آنے والے مسافروں پر عائد کی گئی تھیں۔ بعد یہ پابندیاں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ دوسرے ممالک تک بھی بڑھا دی گئیں تھیں۔

اس وقت بیشتر غیر امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے جو گزشتہ 14 دنوں میں برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک ، چین ، بھارت ، جنوبی افریقہ ، ایران اور برازیل میں رہے ہیں۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
5vaccine.jpg

امریکی حکام نے 6 ویکسین کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مسافروں نے ان مخصوص چھ کمپنیوں کی ویکسین لگوائی ہے وہ امریکا میں داخل ہو سکتے ہیں۔ امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ ایف ڈی اے اور ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ ویکسین کی خوراکیں لگوانے والوں کو ہی امریکا آنے دیا جائے گا۔

امریکی ریگولیٹر ایف ڈی اے فائزر، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن کی منظوری دے چکی ہے۔ واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے 33 ممالک پر سے سفری پابندیاں اٹھانے کا اعلان 20 ستمبر کو کیا تھا۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے کہا تھا کہ مکمل ویکسین والے مسافر نومبر سے امریکا میں داخل ہوسکیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا گزشتہ سال سے سفری پابندی کے شکار ملکوں سے غیر امریکی شہریوں کو ملک میں آنے کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ امریکا اپنی کرونا وائرس سفری پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ، برطانیہ ، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے مسافر کو آنے کی اجازت دے گا۔

نئے قواعد کے تحت غیر ملکی مسافروں کو پرواز سے پہلے ویکسینیشن کے ثبوت دکھانے ہوں گے۔ سفر کے تین دن کے اندر کورونا منفی پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ حاصل کرنے اور اپنے رابطوں کی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ نئی پالیسی میں کچھ استثنیٰ بھی شامل ہوں گے ، جیسے کہ ان بچوں کے جو ویکسین کے اہل نہیں ہیں ان قواعد سے استثنیٰ دیا جائے گا۔


کسی مسافر کو قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ امریکہ نے سفری پابندیاں ابتدائی طور پر 2020 کے آغاز میں چین سے آنے والے مسافروں پر عائد کی گئی تھیں۔ بعد یہ پابندیاں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ دوسرے ممالک تک بھی بڑھا دی گئیں تھیں۔

اس وقت بیشتر غیر امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے جو گزشتہ 14 دنوں میں برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک ، چین ، بھارت ، جنوبی افریقہ ، ایران اور برازیل میں رہے ہیں۔
What is the list of these approved vaccinations?