امریکا کی ریاستوں میں برفانی طوفان نے ہر چیز متاثر، کئی ہزار پروازیں منسوخ

usa-ice-airport.jpg


امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق جنوبی اور شمال مشرقی ریاستوں میں شدید برفباری کے باعث 9 ہزار پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ شدید طوفان کی وجہ سے 4لاکھ کے قریب مکانات اور کاروباری مراکز بجلی سے محروم ہیں۔ جبکہ اندازے کے مطابق طوفان سے 9 کروڑ لوگ متاثر ہوئے۔

مصروف ترین ڈیلاس فورٹ فورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہزار سے زائد پروازوں میں خلل پڑا ہے۔ امریکا میں نیو میکسیکو سے مین ہیٹن تک کا علاقہ اس طوفان کی زد میں ہے جو وسطی امریکہ سے مزید جنوب اور شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔


جنوبی روکیز سے شمالی نیو انگلینڈ کے درمیان شدید برف باری کی توقع کی جارہی ہے جب کہ پیش گوئی ہے کہ ٹیکساس سے پنسلوینیا تک بھاری برف باری کا بھی امکان ہے۔ ایک طرف برفانی طوفان تھا تو دوسری جانب مغربی الاباما میں گرم موسم کے باعث جھکڑوں اور ٹارنیڈوز نے تباہی پھیلائی۔

جمعے کو بہت سے علاقوں میں بارش اور شدید سردی کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے۔ بہت سے علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر پونے دو فٹ تک برفباری ہو چکی ہے۔ فضائی پروازوں کا حساب رکھنے والی کمپنی "فلائٹ اویئر" کے مطابق جمعرات اور جمعے کو امریکہ میں نو ہزار سے زیادہ پروازیں منسوخ ہوئیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں منجمد کرنے والی سردی معمول کی بات نہیں ہے۔ جمعے کو ٹیکساس کے پندرہ ہزار مکانات بجلی سے محروم ہیں۔ میری لینڈ کے شہر کالج پارک میں قائم نیشنل ویدر سروس کے ماہر موسمیات اینڈریو اور یسن نے جمعرات کو بتایا کہ ریاست کا ایک بڑاعلاقہ برف سے ڈھک سکتا ہے اوروسیع علاقے میں برف پڑنے کے ساتھ ساتھ مزید برفباری بھی متوقع ہے۔

اوریسن نے بتایا کہ ریاست اوہائیو، نیویارک اور شمالی نیو انگلنڈ کے کچھ حصوں میں بھی شدید برف باری کا امکان ہے کیونکہ طوفان مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے او ر جمعے کو بعض مقاما ت پر بارہ سے اٹھارہ انچ تک برف پڑسکتی ہے۔ تباہ کن طوفان منگل کو شروع ہونے کے بعد بدھ کو امریکا کے اکثر علاقوں تک پھیل گیا۔

امریکا میں بدھ اور جمعرات کو تقریباً سات ہزار پروازوں کو دوبارہ شیڈول کرنا پڑا جب کہ تقریباً ایک ہزار پروازیں صرف ڈیلاس فورٹ ورتھ ایئر پورٹ سے منسوخ ہوئیں، جب کہ دیگر ایئرپورٹس پر بھی تقریبًاً تین سو پروازیں منسوخ ہوئیں۔

نیو یارک کی گورنر کیتھی ہولک نے شہریوں سے طوفان کے تھمنے تک گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ نیو یارک نے جمعے کو ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ میساچوسٹس میں بھی ایک لاکھ سے زیادہ گھروں اور دفاتر میں بجلی منقطع ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس فروری میں ٹیکساس شدید برفانی طوفانی سے متاثر ہوا تھا اور اس کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا۔ جب کہ کئی شہروں میں برفباری سے بچے محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکے اور اپنے کھیل کود میں مصروف ہیں۔ رہوڈ آئی لینڈ کے حکام نے ایمرجنسی کے علاوہ سڑکوں پر سفر کرنے کی بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

تیز ہواؤں اور برفانی طوفان کی وجہ سے سنیچر کو نیویارک، بوسٹن اور فلاڈیلفیا میں پروازیں بھی منسوخ ہوئیں۔ امریکی ریاستوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور احتیاط برتیں۔
 

Khi

MPA (400+ posts)
usa-ice-airport.jpg


امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق جنوبی اور شمال مشرقی ریاستوں میں شدید برفباری کے باعث 9 ہزار پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ شدید طوفان کی وجہ سے 4لاکھ کے قریب مکانات اور کاروباری مراکز بجلی سے محروم ہیں۔ جبکہ اندازے کے مطابق طوفان سے 9 کروڑ لوگ متاثر ہوئے۔

مصروف ترین ڈیلاس فورٹ فورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہزار سے زائد پروازوں میں خلل پڑا ہے۔ امریکا میں نیو میکسیکو سے مین ہیٹن تک کا علاقہ اس طوفان کی زد میں ہے جو وسطی امریکہ سے مزید جنوب اور شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔


جنوبی روکیز سے شمالی نیو انگلینڈ کے درمیان شدید برف باری کی توقع کی جارہی ہے جب کہ پیش گوئی ہے کہ ٹیکساس سے پنسلوینیا تک بھاری برف باری کا بھی امکان ہے۔ ایک طرف برفانی طوفان تھا تو دوسری جانب مغربی الاباما میں گرم موسم کے باعث جھکڑوں اور ٹارنیڈوز نے تباہی پھیلائی۔

جمعے کو بہت سے علاقوں میں بارش اور شدید سردی کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے۔ بہت سے علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر پونے دو فٹ تک برفباری ہو چکی ہے۔ فضائی پروازوں کا حساب رکھنے والی کمپنی "فلائٹ اویئر" کے مطابق جمعرات اور جمعے کو امریکہ میں نو ہزار سے زیادہ پروازیں منسوخ ہوئیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں منجمد کرنے والی سردی معمول کی بات نہیں ہے۔ جمعے کو ٹیکساس کے پندرہ ہزار مکانات بجلی سے محروم ہیں۔ میری لینڈ کے شہر کالج پارک میں قائم نیشنل ویدر سروس کے ماہر موسمیات اینڈریو اور یسن نے جمعرات کو بتایا کہ ریاست کا ایک بڑاعلاقہ برف سے ڈھک سکتا ہے اوروسیع علاقے میں برف پڑنے کے ساتھ ساتھ مزید برفباری بھی متوقع ہے۔

اوریسن نے بتایا کہ ریاست اوہائیو، نیویارک اور شمالی نیو انگلنڈ کے کچھ حصوں میں بھی شدید برف باری کا امکان ہے کیونکہ طوفان مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے او ر جمعے کو بعض مقاما ت پر بارہ سے اٹھارہ انچ تک برف پڑسکتی ہے۔ تباہ کن طوفان منگل کو شروع ہونے کے بعد بدھ کو امریکا کے اکثر علاقوں تک پھیل گیا۔

امریکا میں بدھ اور جمعرات کو تقریباً سات ہزار پروازوں کو دوبارہ شیڈول کرنا پڑا جب کہ تقریباً ایک ہزار پروازیں صرف ڈیلاس فورٹ ورتھ ایئر پورٹ سے منسوخ ہوئیں، جب کہ دیگر ایئرپورٹس پر بھی تقریبًاً تین سو پروازیں منسوخ ہوئیں۔

نیو یارک کی گورنر کیتھی ہولک نے شہریوں سے طوفان کے تھمنے تک گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ نیو یارک نے جمعے کو ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ میساچوسٹس میں بھی ایک لاکھ سے زیادہ گھروں اور دفاتر میں بجلی منقطع ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس فروری میں ٹیکساس شدید برفانی طوفانی سے متاثر ہوا تھا اور اس کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا۔ جب کہ کئی شہروں میں برفباری سے بچے محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکے اور اپنے کھیل کود میں مصروف ہیں۔ رہوڈ آئی لینڈ کے حکام نے ایمرجنسی کے علاوہ سڑکوں پر سفر کرنے کی بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

تیز ہواؤں اور برفانی طوفان کی وجہ سے سنیچر کو نیویارک، بوسٹن اور فلاڈیلفیا میں پروازیں بھی منسوخ ہوئیں۔ امریکی ریاستوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور احتیاط برتیں۔
Tou iss khabar ka Pakistanis kiya karein?

Waisay bhi its just a usual seasonal thing and this storm is already over. Things are pretty much back to normal