امریکہ کا چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پروجیکٹ کا متبادل لانے کا منصوبہ

London Bridge

Senator (1k+ posts)

9be67287-1c3b-4042-8da0-2931321a175c_w1023_r1_s.jpg

انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق اس منصوبے کا نام ’بِلڈ بیک بیٹر فار دا ورلڈ‘ (یعنی بہتر دنیا کی دوبارہ تعمیر) ہو گا اور اس کا اعلان برطانیہ میں جی سیون کے شراکت داروں کے سامنے کیا جائے گا۔


امریکہ کا چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پروجیکٹ کا متبادل لانے کا منصوبہ

ویب ڈیسک — امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ غریب اور ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مالی طور پر ایسے منصوبے سامنے لائے گا جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا مقابلہ کر سکیں۔


انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق اس منصوبے کا نام ’بِلڈ بیک بیٹر فار دا ورلڈ‘ (یعنی بہتر دنیا کی دوبارہ تعمیر) ہو گا اور اس کا اعلان برطانیہ میں جی سیون کے شراکت داروں کے سامنے کیا جائے گا۔

افسر کے مطابق یہ منصوبہ روایات کی پاسداری، شفافیت اور استحکام بخشنے جیسے عوامل پر مبنی ہوگا۔

انتظامیہ کے ایک اور افسر نے ایک بیان میں کہا کہ چین کے منصوبے کو بہتر معیار سے شکست دی جا سکتی۔ اپنے ماڈل پر اس اعتماد کے ساتھ اسے دنیا کے سامنے رکھا جائے گا کہ یہ منصوبہ مشترکہ روایات کا عکاس ہوگا۔

چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ 2013 میں متعارف کرایا گیا تھا جس میں 70 ممالک میں تعمیری ڈھانچے اور ترقیاتی کاموں پر سرمایہ کاری کی جانی ہے۔ یہ منصوبہ چین کی خارجہ پالیسی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

امریکی انتظامیہ کے افسر کا کہنا ہے کہ امریکہ کا منصوبہ جسے ’B3W‘ کے نام سے پکارا جا رہا ہے، میں نجی سیکٹر کے ذریعے دنیا بھر میں غریب اور ترقی پذیر ممالک میں تعمیری ڈھانچے اور سڑکوں پر کھربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس میں دنیا کے لیبر، ماحولیاتی اور شفافیت کے معیار کی بھی پاسداری کی جائے گی۔

تاہم امریکہ کے اس منصوبے میں کس قدر سرمایہ کاری کی جائے گی اور اس کو کب مکمل کیا جائے گا اس بارے میں حتمی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔



ولسن سینٹر کے کسنجر انسٹی ٹیوٹ آن چائنہ اینڈ یونائیٹڈ اسٹیٹس کے ڈائریکٹر رابرٹ ڈیلے نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال اس وقت جائز ہے کہ آیا یہ سرمایہ کاری نئے سرے سے فنڈ کی جائے گی۔ ان ممالک کے انفراسٹرکچر کو نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا یا یہ پہلے سے موجود وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔

چین کی جانب سے اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ایسے منصوبوں پر بھی قرض فراہم کیا گیا ہے جن کے لیے عالمی اداروں نے قرض فراہم کرنے سے انکار کیا تھا۔

رابرٹ ڈیلے نے کہا کہ اس لیے یہ اہم ہے کہ کیا اسے نئے منصوبہ میں مالی طور پر زیادہ خطرہ مول لیا جائے گا یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے تو آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک ان پر اب تک سرمایہ کاری کر چکے ہوتے۔

SOURCE
 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
امریکا ہمیشہ سے نظریاتی خوف کا شکار رہا ہے. پہلے وہ روس سے لڑا اس دوران پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور مسلمان اس کے شر سے محفوظ رہے، چین خاموشی سے اس کی معیشت مضبوط اور عسکری قوت بڑھاتا رہا. روس سے لڑنے کے بعد وہ مسلمانوں سے ڈرنے لگا. جس دوران روس دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو گا اور چین مزید طاقت ور ہو گا.اب امریکا کو چینی خارش تنگ رہی ہے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
امریکا ہمیشہ سے نظریاتی خوف کا شکار رہا ہے. پہلے وہ روس سے لڑا اس دوران پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور مسلمان اس کے شر سے محفوظ رہے، چین خاموشی سے اس کی معیشت مضبوط اور عسکری قوت بڑھاتا رہا. روس سے لڑنے کے بعد وہ مسلمانوں سے ڈرنے لگا. جس دوران روس دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو گا اور چین مزید طاقت ور ہو گا.اب امریکا کو چینی خارش تنگ رہی ہے
بھائی صاحب، خارش نہیں تنگ کر رہی، انکی بقاء کا مسئلہ ہے۔ امریکہ اپنی اندھا دھند جنگوں میں اپنی صنعت اور تجارت کو تباہ کر بیٹھا ہے۔ کچھ عرصے بعد امریکی صدر کے اوپر بھی ’’میڈ اِن چائنہ‘‘ کا ٹھپّہ لگا ہوا ہوگا۔
اسمیں کوئی چیز نظریاتی نہیں ہے۔ بلکہ یہ بتائیں کہ امریکہ کا نظریہ ہے کیا؟ جنگ اور وسائل پر قبضہ؟
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
بھائی صاحب، خارش نہیں تنگ کر رہی، انکی بقاء کا مسئلہ ہے۔ امریکہ اپنی اندھا دھند جنگوں میں اپنی صنعت اور تجارت کو تباہ کر بیٹھا ہے۔ کچھ عرصے بعد امریکی صدر کے اوپر بھی ’’میڈ اِن چائنہ‘‘ کا ٹھپّہ لگا ہوا ہوگا۔
اسمیں کوئی چیز نظریاتی نہیں ہے۔ بلکہ یہ بتائیں کہ امریکہ کا نظریہ ہے کیا؟ جنگ اور وسائل پر قبضہ؟
امریکی نظریات کی بالا دستی ہی اس کی بقا ہے. روس سے امریکی سرد جنگ اشتراکیت اور سرمایہ دارانہ نظام کے اختلاف کے سبب تھی. مسلمانوں کے خلاف براہ راست جنگ سیکولر جمہوریت کے مقابلے میں سیاسی اسلام یعنی خلافت کے خوف میں شروع کی. چین اس ریل یورپ تک لے گیا ہے. چین کے خلاف امریکی جنگ اس کی یورپ پر سیاسی و معاشی بالا دستی بچانے کی جنگ ہے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
they banned huawei, what did China do? nothing!!!
عسکری جنگ اور معاشی جنگ کے اصول مختلف ہیں. چین امریکا کی مہنگی برانڈز تیار کرکے امریکا سے منافع کما رہا ہے. ٹرمپ نے لاکھ جتن کئے لیکن چینی فیکٹریاں بند نہیں کروا سکا
 

GreenMaple

Prime Minister (20k+ posts)
US is already owes more than $15 T (yes trillions) in debt, mostly to China. It's own infrastructure is in tatters, so this new B3W initiative of US is another 'pie in the sky'. It is nothing more than 'Debt and Trap' initiative for developing and economically vulnerable countries.
 

Modest

Chief Minister (5k+ posts)
Wars and fighting are bread & butter of United States. It wants destruction not construction.
The US has to sell its weapons that’s why it has warmonger mentality.
 

KhanSuppporter

Minister (2k+ posts)
From destroying the world to building the world, quite a change. China has a lot of cash vs U.S. has a lot of debt. It’s not hard to imagine the outcome.
However, if this can stop wars it would be quite useful. Imagine, getting Israel involved in building the world ?. Hilarious
 

KhanSuppporter

Minister (2k+ posts)
US is already owes more than $15 T (yes trillions) in debt, mostly to China. It's own infrastructure is in tatters, so this new B3W initiative of US is another 'pie in the sky'. It is nothing more than 'Debt and Trap' initiative for developing and economically vulnerable countries.
I think B3W stands for Bulshitting the 3rd World.
 

kakamuna420

Chief Minister (5k+ posts)
US is already owes more than $15 T (yes trillions) in debt, mostly to China. It's own infrastructure is in tatters, so this new B3W initiative of US is another 'pie in the sky'. It is nothing more than 'Debt and Trap' initiative for developing and economically vulnerable countries.
Not 15. 29 trillion
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
haraami log hamesha khud bhi uljhanu ka hi shikaar rehte hen aur aik doosre ko bhi rakhte hen. yahee hai in logoon ki khudaa parasti aur insaaniyat parasti. aise hi log hamesha hi anaa parasti hi ko forogh daite rahe aur yun khud ko tabahi tak laate rahe aur phir is ka ilzaam khudaa per dharte rahe. For better understanding of deen of islam from the quran see HERE, HERE, HERE and HERE.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
امریکی نظریات کی بالا دستی ہی اس کی بقا ہے. روس سے امریکی سرد جنگ اشتراکیت اور سرمایہ دارانہ نظام کے اختلاف کے سبب تھی.
سب سے بڑی غلطی آپ نے یہ کی کہ میری پوسٹ کو لائک نہیں کیا۔
دوسرا کوئی سرمایہ دارانہ نظام یا اشتراکیت کی جنگ نہیں ہے، اشتراکیت کا نظام ایک جھانسہ ہے۔ ابھی بھی سوشلسٹ ممالک میں سرمایہ دار ہی مزے کرتے ہیں۔ امریکہ اور یورپ کی بہت ساری صنعت چین میں ہی پیداوار کر رہی ہے۔

جنگ صرف نمبر ون ہونے کی ہے۔ کون سب سے بڑا چوھدری ہے؟ بس۔ اس کے علاوہ کوئی نظریہ سرے سے ہے ہی نہیں۔
f7622213d5162d14d67f325fd8234ae6.jpg
مسلمانوں کے خلاف براہ راست جنگ سیکولر جمہوریت کے مقابلے میں سیاسی اسلام یعنی خلافت کے خوف میں شروع کی
کون سا خلافتی نظام؟ کون یہاں عراق، لیبیا، شام اور یمن میں خلافت قائم کرنا چاہ رہا تھا؟ شام اور عراق والے ایک میز پر بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے۔ خدا کے فضل سے ایک ہم ہی ہیں جو شیعہ اور سنی میں فرق کرتے ہیں۔ وگرنہ ہمارے دشمن اس فرقہ پرستی سے بالاتر ہوکر سوچتے ہیں۔ شیعہ اور سنّی کو بلا تفریق مارتے ہیں۔

مسلمانوں کے ممالک پر قبضہ ان کے معدنی وسائل ہو قابو کرنے کے لیئے تھا۔ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
ساتھ ہی امریکی مفاد میں مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی کے لیئے جواز فراہم کرنا ایک اور بڑے منصوبے کے لیئے ضروری ہے۔ ہتھیاروں کی فروخت ایک اور معاملہ ہے۔ لیکن اسمیں نظریہ صرف اپنے آپکو نمبر ون بنانا ہی ہے۔

8adf4ad7b8a214ee76f98d0ae4d7dcc2.jpg
674323-Henry-Kissinger-Quote-To-be-an-enemy-of-America-can-be-dangerous.jpg



. چین اس ریل یورپ تک لے گیا ہے. چین کے خلاف امریکی جنگ اس کی یورپ پر سیاسی و معاشی بالا دستی بچانے کی جنگ ہے
میرے حساب سے تو یہ بہت ہی گھمبیر مسئلہ ہے۔ چین میں امریکی سرمایہ کاری خود بڑھتی جارہی ہے۔


جبکہ دوسری طرف ہانگ کانگ کی سرمایہ داری چین میں بہت اہم ہے۔ اور اس بات سے کون واقف نہیں کہ ہانگ کانگ میں کس کس ملک کا سرمایہ ہے اور وہ کیسے چین میں منتقل ہوتا ہے۔ پھر ورجن آئی لینڈز ہیں۔

جبکہ جوابی طور پر چین نے قریباً ڈیڑھ ٹریلین ڈالر امریکہ میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔

اب ذرا غور سے سوچیں کہ وہ کہاوت کیوں مشہور ہے کہ دو بیل اگر لڑ پڑیں تو نقصان گھاس کا ہی ہوتا ہے؟

امریکہ اور چین کی اس جنگ میں ضرور کہیں نہ کہیں نمبر ون ہونے کا عنصر شامل ہے، لیکن جب امریکہ میں چین کی امپورٹ پر ڈیوٹی بڑھائی جاتی ہے تو فائدہ کس کو ہوتا ہے؟ اور جب چین میں امریکی اشیاء پر ڈیوٹی بڑھائی جاتی ہے تو فائدہ کس کو ہوتا ہے؟

دونوں ممالک اپنے لوگوں کو ’’نطریاتی‘‘ جنگ میں الجھائے رکھتے ہیں، کہ جیسے دونوں ایک دوسرے کے مخالف ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان دونوں نے ہی ایک دوسرے کی معیشت کو سنبھال رکھا ہے۔

quote-the-u-s-china-relationship-of-course-has-elements-of-both-cooperation-and-competition-thomas-e-donilon-120-47-61.jpg


مگر میں پھر کہوں گا کہ اس سفارتی دنیا میں ہمیشہ آپ ایک ہاتھ آگے جھک کر ملاتے ہیں اور ایک ہاتھ کمر کے پیچھے رکھتے ہیں، کیونکہ اسمیں آپ نے خنجر پکڑا ہوا ہوتا ہے۔


 
Last edited: