امریکی حکام کابل میں اپنے شہریوں سے متعلق بھی لاعلم ؟پی آئی اے کی موجیں

amerii11.jpg


امریکی حکام کو افغانستان میں اپنے شہریوں سے متعلق درست معلومات نہ ہونے کے باعث لاکھوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑگیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے کابل سے اپنے شہریوں کے انخلا کیلئے پاکستان ایئرلائنز کی مدد لیتے ہوئے ایک طیارہ چارٹرڈ کروایا اور اس کے بدلے لاکھوں ڈالرز ادا بھی کردیئے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے یہ اقدام ایسی معلومات ملنے پر اٹھایا جو حقیقت پر مبنی نہیں تھیں، پی آئی اے کا طیارہ ساڑھے 7 لاکھ ڈالرز میں بک کروایا گیا اور افغانستان بھجوادیا گیا تاہم طیارہ جب کابل پہنچا تو پتا چلا کہ وہاں تو ایک بھی امریکی شہری نہیں ہے بلکہ ملک سے جانے کے خواہش مند افغان باشندے موجود ہیں۔

تاہم افغانستان میں طالبان کی حکومت کی افغان باشندوں کے انخلا پر پابندی کی نئی پالیسی کے بعد پی آئی اے کا طیارہ بغیر کسی مسافر کو لیے خالی ہی واپس پاکستان آگیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے طیارے نے کابل سے امریکی شہریوں کو لے کر قطر کے الحدید ایئرپورٹ پر اتارنا تھا اور وہاں سے واپس خالی آنا تھا۔

پی آئی اے نے اس پورے سفر روٹ کو دیکھتے ہوئے طیارہ بک کرنے کیلئے امریکی حکام سے غیر معمولی رقم وصول کی ، تاہم امریکی حکام کا یہ خرچ مکمل طور پر ضائع ہوا کیونکہ امریکی حکام نے پرواز بک کروانے سے پہلے درست معلومات حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔